|

وقتِ اشاعت :   April 9 – 2018

تہران:  ایران کے صدر حسن روحانی نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی اسے بہت مہنگی پڑے گی اور معاہدہ توڑنے کا نتیجہ ایک ہفتے میں سامنے آجائے گا۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق تہران میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی نے جوہری معاہدے سے متعلق امریکا کو خبردار کیا کہ اگر امریکا معاہدے سے پیچھے ہٹا تو ایران ایک ہفتے کے اندر اندر اس کا جواب دے گا اور ہم امریکا کی سوچ سے بھی سخت رد عمل دینے کو تیار ہیں۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ہم اس جوہری معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل نہیں کریں گے البتہ امریکا نے ایسا کیا تو اسے اپنے فیصلے پر شدید پچھتاوا ہوگا۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے اب تک ان کے فیصلوں اور رویے میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے اور انہوں نے جوہری معاہدے کو ختم کرنے سے متعلق بھی بہت سے بیانات دیے لیکن معاہدے کی بنیادیں مضبوط ہونے کے باعث وہ اپنی جگہ پر قائم رہا۔ 

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ 2015 میں ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام پر سخت پابندیاں عائد نہ کی گئیں تو تہران پر دوبارہ سے اقتصادی پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔