|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2018

ڈیرہ مراد جمالی: نصیرآباد پولیس کی سب سے اہم حساس اوچ پاور پلانٹ پولیس چوکی میں انصاف کیلئے پہنچنے والی دوشزہ شازیہ بی بی کے ساتھ پولیس چوکی میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔

دوشیزہ کی چیخ وپکارمدد کیلئے ایس ایچ او صدر یاظلم کے خلاف لڑنے والا شہنشاہ نہ پہنچ سکا اور بہوشی کی حالت میں سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی کے باہر پھینک کر فرارپولیس اہلکار اپنے پٹے بھائیوں کو بچانے کیلئے واقعہ کو خفیہ رکھنے کی کوشیش میڈیا نے ناکام بنا دی جبکہ میڈیا کوبھی دوشیزہ سے دور رکھا گیا ہے۔

24گھنٹے گزرنے کے باوجود دوشیزہ شازیہ بی بی کااب تک میڈیکل چیک اپ تک نہیں کرایا گیا ہے اور نہ ہی ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے تفصیلات ومتاثرہ دوشیزہ شازیہ بی بی کے مطابق پسند کی شادی کرنے کیلئے گھر سے نکلی تھی ۔

لیکن ساتھی کے نہ آنے پر قتل کے خوف سے دوبارہ گھر جانے کے بجائے صدر پولیس تھانہ ڈیرہ مراد جمالی کی اوچ پاور پلانٹ کی چوکی میں مدد لینے کیلئے پہنچی لیکن مجھے انصاف دینے کے بجائے مبینہ طور پر پولیس چوکی کے نچارج سب انسپکٹر غلام سرور نے زبردستی رات بھر جنسی ذیادتی کا نشانہ بناتے رہے لیکن میری چیخ پکار التجا پر کوئی مسیحا نہ پہنچ سکا صبح ساتھیوں کے ہمراہ ے ہمراہ سول ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی میں پھینک کر فرار ہوگئے لیکن چوبیس گھنٹے گزر چکے ہیں ۔

صدر پولیس تھانہ کے چکر لگا رہی ہوں کوئی پولیس آفیسرمیری فریاد سنے کے بجائے اپنے پٹے بھائیوں کو بچانے کی کوشیش کر رہی ہے انہوں نے وزیراعلی ٰ بلوچستان چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ہائی کورٹ آئی جی پولیس بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے ملزمان کو گرفتار کیا جائے ۔

شازیہ بی بی جنسی کیس کے حوالے سے ایس ایس پی نصیرآباد میر حسین احمد لہڑی نے کہاکہ واقعہ کی مکمل چھان بین کی جاری ہے میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اگرواقعہ میں ملوث پولیس اہلکار ملوث پائے گئے تو کارروائی ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔