|

وقتِ اشاعت :   April 22 – 2018

ڈیرہ بگٹی: کوہلو اور ڈیرہ بگٹی کے سرحدی علاقے بمبور کے پہاڑیوں میں کاروائی کے دوران 5 شرپسند ہلاک اور 29 مشتبہ سہولتکاروں کو حراست میں لے لیا گیا جبکہ اس موقع پر معروف فراری کمانڈر بوجلا بگٹی نے 20 ساتھیوں سمیت ہتھیار ڈال کر خود کو سیکورٹی فورسز کے حوالے کردیا ۔

تفصیلات اور اعداد و شمار گزشتہ روز ایف سی حکام اور صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتائے جبکہ اس موقع پر شرپسندوں کے ٹھکانوں سے برآمد بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود کو بھی میڈیا نمائندگان کے سامنے پیش کیا گیا ۔

حکام کے مطابق گزشتہ گیارہ دنوں سے اب تک سیکورٹی فورسز نے شرپسندوں کے خلاف کامیاب کاروائی کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز سے مقابلہ کرنے والے 5 شرپسندوں کو ٹھکانے لگا دیا اور 29 مشتبہ سہولتکاروں کو حراست میں لے کر ان سے تفتیش شروع کر دی ھے جبکہ شرپسندوں کے ٹھکانوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کرلیا ھے ۔

اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کے علاوہ ایف سی ،حساس اداروں کے آفیسران ، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی جاوید نبی کھوسہ اور ڈسٹرکٹ چئیرمین ڈیرہ بگٹی میر غلام نبی بگٹی بھی موجود تھے

صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ہتھیار ڈالنے والے فراریوں سے ہتھیار لیتے ہوئے انہیں گلے سے لگا کر خوش آمدید کہا اس موقع پر ہتھیار ڈالنے والے افراد نے اپنی پچھلی زندگی پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے حکام کو یقین دلایا کہ آئندہ جب کبھی انہوں نے ہتھیار اٹھائے تو وہ پاکستان کے دفاع کے لئے اٹھائیں گے کیونکہ اس سے بیشتر انہیں ملک دشمنوں نے ورغلا کر ملک دشمنی کے ایجنڈے پر ڈال دیا تھا ۔

اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی سمیت بلوچستان بھر میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ھے اب شرپسندوں کا آخری ٹھکانہ بھی ان سے چھن گیا ھے اب اس علاقے میں فراریوں کی تعداد صرف تیس یا چالیس ہی رہ گیا ھے ۔

صوبائی حکومت اور سیکورٹی فورسز نے شاندار حکمت عملی کے زریعے بلوچستان میں ملک دشمن عناصر کے شیطانی عزائم کو ناکام بناکر امن کی فضا بحال کر دی ھے

حکومت نے حکمت عملی کے تحت دہشتگردوں کو پہلے شہری علاقوں سے مار بھگا کر پہاڑوں پر جانے پر مجبور کردیا جبکہ بعد میں انہیں دباو میں لاکر قومی دھارے میں لانے پر مجبور کردیا حکومت کے نرم روئیے کے باعث سینکڑوں لوگ قومی دھارے میں واپس آکر پرامن شہری بن گئے ہیں ۔

اب انہیں اس حقیقت کا ادراک ہوگیا ھے کہ براہمداغ بگٹی حیربیار مری اور زامران مری جن کے اپنے بچے یورپ کے انٹرنیشنل اسکولز میں تعلیم حاصل کرتے ہیں جبکہ وہ اور ان کے بچے پہاڑوں پر دربدر ہیں

لہزا قومی دھارے میں شمولیت کے بعد اب ان کے بچے بھی تعلیم حاصل کررھے ہیں اور حکومت نے واپس آنے والے افراد کی نہ صرف مالی مدد کی ھے بلکہ انہیں لا تعداد سرکاری ملازمتیں بھی فراہم کی ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب لوگوں میں شعور آگیا ھے وہ کسی کے بہکاوے میں نہیں آئینگے اور لوگوں میں شعور کی آمد ہی ملک دشمن عناصر کے بد ترین شکست کی علامت ھے یہ ریاست بہت ہی خوبصورت ریاست ھے ۔

کیونکہ جنہوں نے ملک دشمنی میں بے گناہوں کا خون تک بہایا مگر توبہ تائب ہونے کے بعد ریاست نے پھر گلے لگا کر انہیں معاف کردیا جبکہ اس سفر میں سیکورٹی فورسز کی بیش بہا قربانیاں ہیں جس پر قوم و ملک ان کے شکرگزار اور مقروض ہیں اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ اور صحافیوں کو بمبور آپریشن کے حوالے سے مکمل بریفنگ دی گئی۔