خضدار : نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کو ختم کرنے بلوچستان سے اس کردار کو مٹانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔
نیشنل پارٹی بلوچستان کے مایہ ناز سیاسی قائدین کے نظریہ کا محافظ پارٹی ہے جس کی بنیادی عوام کے دلوں میں مضبوط ہو چکی ہیں جولوگ نیشنل پارٹی کو بلوچستان کی سیاست سے مائنس کرتے ہیں ان کی اپنی تاریخ و کردار کا ہمیں بخوبی علم ہے ہم پر کیچڑ اچھالنے والے احتیاط رکھیں کہ ہم نے بھی یہاں کیا ۔
سیاست میں ایک لمبی عمر گذاری ہے یہاں کے نشیب و فراز کا ہمیں بخوبی علم رکھتے ہیں نیشنل پارٹی کے اگر ایک اس کردار کو دیکھا جائیتو بھی کافی ہے، کہ بعض نا عاقبت اندیش لوگوں کی طرف سے لگائی ہوئی بد امنی کی آگ کو ہم نے ٹھنڈا کرکے بلوچستان کے با شندگان کو امن و سلامتی کے ماحول میں جینے کا موقع دیا فرق صاف ظاہر ہوجائیگا ۔
ان خیالات کا اظہار میر حا صل خان بزنجو خضدار کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوے کیا انہوں نے کہا سیاست کا مطلب ایک دوسرے کا احترام ہوتا ہے سیاست میں ہر گز ایک دوسرے کے خلاف الزام تراشی کی اجازت نہیں ہوتی ہے بلکہ سیاست کا معنی باہمی احترام ہے اگر کسی پر تنقید کرنا ہوتا ہے بھی تو وہاں پر ایک مقررہ ضابطہ اخلاق ہے۔
نیشنل پارٹی کی قیادت و کارکنوں کو میر بلوچستان میر غوث بخش بزنجو مرحوم سے اس طرح کا سبق ملا ہے لیکن افسوس سے کھنے پڑتا ہے کہ ہمارا حریف اس طرح کے تما م حدوں کو پار کرتے نظر آتے ہیں جو لوگ ہمارے کردار کو نشان بناتے ہیں ۔
ان کو شاید بلوچستان کی تاریخ یاد نہیں کیونکہ تاریخ تو ایک آئین ہوتا ہے کردار بتانے کا ،میر حاصل خان ن بزنجو نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی ایک حادثا تی جماعت نہیں ہے اس نظریہ کے پیچھے نصف صدی کے ہمارے اکابرین کا جدو جہد کارفرما ہے یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ عوام اپنے ان قائدین کو چھو ڑ دیں نیشنل پارٹی نے بلوچستان میں اچھی حکومت کی ایک بہترین مثا ل قائم کی سلگتی بلوچستان کے حالات کو ٹھیک کرنا ہماری حکومت کا کردار ہے اب بھی ہم عوام کے فیصلہ احترام کریں گے۔
اپنی خدمات و نظریہ کے ساتھ عوام کے پاس جائیں گے ہمیں توقع ہے کہ لوگ ہم کو مایوس نہیں کریں گے ہم اپنے سیاسی حریفوں کا احترام کرتے ہیں بشر طیکہ وہ احترام کا جواب احترام سے دیں وگر نہ تاریخ کی تلخ یادیں ان کو تڑ پادیں گے کیونکہ تاریخ سچھ کہتی ہے ۔
نیشنل پارٹی کو ختم کرنے کی سوچ رکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، حاصل بزنجو
وقتِ اشاعت : April 25 – 2018