|

وقتِ اشاعت :   May 7 – 2018

تہران: ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستبرداری کا فیصلہ کیا تو اسے اپنے اس فیصلے پر سخت پشیمانی کا سامنا کرنا ہوگا۔

بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے سرکاری ٹی وی پر اپنے حالیہ بیان میں امریکا کی جانب سے ایران کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے ممکنہ فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایرانی صدر نے امریکی صدر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی طاقتوں سمیت امریکا کو اپنے فیصلے پر ایسی سخت پشیمانی ہو گی جس کی نظیر ماضی میں نہیں ملتی ہے۔

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ امریکی صدر اور یہودیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایرانی عوام متحد ہیں، دائیں اور بائیں بازوں کی سیاسی جماعتیں، اصلاحات پسند اور آزاد خیال سب متحد ہیں۔ ہم دنیا سے مذاکرات کے خواہاں ہیں تاکہ خطے میں امن و استحکام بر قرار رہے لیکن ہم ایک اور داعش پیدا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

واضح رہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی تجدید 12 مئی کو ہونا ہے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ اس معاہدے کو ناقص قرار دیتے ہوئے علیحدگی کا عندیہ دیا تھا جب کے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے بھی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ امریکی صدر ذاتی وجوہات کو جواز بنا کر آئندہ ماہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبردار ہوجائیں گے۔