|

وقتِ اشاعت :   May 15 – 2018

لاہور: مبئی حملوں سے متعلق نواز شریف کے بیان پر پنجاب اسمبلی میں دوسرے روز بھی ہنگامہ آرائی ہوئی جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی کو روکنا پڑ گیا۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے اسپیکر سے نواز شریف کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرنے کی اجازت مانگی۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسلامی کونسل کے اجلاس میں سابق وزیراعظم کے بیان کو گمراہ کن قرار دیا گیا، نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا بیان مسترد کر دیا، شاہد خاقان عباسی کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔ سابق وزیراعظم کرپشن کیسز سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسے شوشے چھوڑ رہے ہیں، وہ جمہوریت کی بساط کو لپیٹنا چاہتے ہیں اور سرحدوں پر تابڑ توڑ حملے کر رہے ہیں اور ملک کے خلاف گھناؤنی  سازش میں ملوث ہیں، نواز شریف کے خلاف مذمتی قرارداد کی اجازت دی جائے۔ جب تک نواز شریف اپنے بیان پر قوم سے معافی نہیں مانگتے ایوان نہیں چلنے دیں گے۔

اسی دوران حکومت اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے آگئے، اپوزیشن ارکان اسپیکر کے ڈائس کے سامنے کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ جس کے جواب میں حکومتی اراکین نے بھی نعرے بازی شروع کردی۔ اسپیکر نے صورت حال پر قابو پانے کے لیے اجلاس کی کارروائی 20 منٹ کے لیے روک دی۔