|

وقتِ اشاعت :   May 17 – 2018

مستونگ:  بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے زیر اہتمام کیڈٹ کالج میں معصوم نہتے کیڈٹس پر بدترین تشدد کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

ریلی نکالی مظاہرین سے بی ایس او کے مرکزی کمیٹی کے رکن بابل ملک بلوچ زونل صدر اکرم بلوچ نائب صدر ناصر بلوچ نادر بلوچ نثار بلوچ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیڈٹ کالج مستونگ میں معصوم کیڈٹس پر بدترین تشدد کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ مزکورہ نااہل پرنسپل اور وائس پرنسپل کے دور میں کیڈٹ کالج کا صرف معیار تعلیم کا گراف روبہ زوال ہوئے بلکہ ہائے روز کیڈٹس میں جھگڑہ تنازعہ روز کامعمول بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج کو مزکورہ پرنسپل ایک عقوبت خانہ بنا دیا گیا ہے اور کیڈٹس میں منشیات عام ہوچکی ہے جو کالج کو ایک سازش کے تحت بند کرنے کا منصوبہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج کے مزکورہ نااہل پرنسپل اور وائس پرنسپل کا ٹین اوور بھی پورا ہوچکا ہے مگر اس کے باوجوداس کو کیڈٹ کالج کے تباہی کے لیئے اس کو ابھی تک نہیں ہٹایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پرمعصوم کیڈٹس پرتشدد کے جو ویڈیو وائرل ہوچکا ہے اس سے یہ لگتا کہ یہ کیڈٹ کالج نہیں کوئی بدنام زمانہ جیل یا عقوبت خانہ ہے انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج ملک کا واحد مثالی ادارہ ہے جس سے ہزاروں کیڈٹس ملک اور صوبے میں اعلٰی عہدوں پر فائز ہوکر ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں مگر اب ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اس کے ساکھ کو تباہ کرنے کے لیئے مزکورہ پرنسپل کو مسلط کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ چیف سیکرٹری اور ڈپٹی کمیشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ پرنسپل اور ملوث منجمنٹ کے خلاف قانونی کاروائی کرکے مقدمہ درج کیا جائے اور کیڈٹ کالج کے کھوئے ہوئے ساکھ کو دوبارہ بحال رکھنے کے لیئے ماہر تعلیم اور اعلٰی معیار کے عامل پرنسپل کو تعینات کیا جائے۔