|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2018

خضدار :  بلوچستان کا خوبصورت طویل پہاڑی سلسلہ والا علاقہ جہالاوان شدید ترین خشک سالی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے یہاں پر پائی والی درختوں کی قدیم جنگلات میں پائی جانے والی ہر قسم کے درخت خشک ہونے کو ہیں جبکہ علاقہ میں حیوان داری حیوان کے افزائش کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔

گذشتہ کئی سالوں سے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے جہلاوان کے تمام قدرتی چر ا گاہیں خشک ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے جانوروں کی ہلاکتیں شروع ہوگئی ہیں آڑینجی گاج کو لاچی ، سارونہ ،شاہ نورانی ،ونگو ، شاشان، کرخ کے پہاڑوں علاقوں میں گذشتہ ماہ سینکڑوں جانوروں خوراک کی کمی کی وجہ سے ہلاک ہوئے تھے جبکہ جانوروں کے لا غر کمزور ہونے کی وجہ سے ان کی افادیت ختم ہوگئی ہے ۔

جانوروں نے دود ھ دینا بند کردیا جس کی وجہ سے جہالاوان کے وہ علاقے جو کسی زمانے میں لسی ، مکھن ، دیسی گھی کے پیدا وار اس کی غذائیت ، لذت کی وجہ سے مشہور تھے اب ان علاقوں میں جانوروں سے ملنے والا اس طرح کا پیدوار نا پید ہو گیا ہے جبکہ گوشت کے اعلی ٰ اقسام والے جانور اس قدر لاغر ہوگئے ہیں کہ ان کے گوشت کھانے کے قابل نہیں ہیں ۔

بارشوں کےء سلسلہ بند ہونے کی وجہ سے جہلاوان کے زرعی آمد ن بھی انتہا درجے تک کم ہو گئے ہیں زیر زمین پانی کی سطح بھی پریشان کن حدتک نیچے چلی گئی ہے اس طرح کے قدرتی آفات سے یہاں کے لاکھوں افراد پریشان ہیں جو مستقبل میں کسی بھی بڑے انسانی المیہ کی صورت اختیار کر سکتی ہے ضروری ہے کہ حکومت پاکستان و بلوچستان جہلاوان کے اس حساس صورت حال پر توجہ دیکر منصوبہ بندی کرے ۔