|

وقتِ اشاعت :   May 29 – 2018

انڈیا کی شمالی ریاستوں میں پیر اور منگل کی درمیانی شب گرج چمک کے ساتھ آنے والے طوفان اور آسمانی بجلی گرنے سے کم سے کم 47 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق ہلاکتوں کے یہ واقعات تین ریاستوں اترپردیش، بہار اور جھارکھنڈ کے مختلف علاقوں میں پیش آئے ہیں۔

پیر کو رات گئے آنے والے طوفانِ بادوباراں سے ریاست بہار سب سے زیادہ متاثر ہوئی جہاں 19 افراد ہلاک ہوئے۔

ریاست میں آفات سے نمٹنے کے ادارے کے اہلکار یوگندر سنگھ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ہلاک شدگان میں سے 11 افراد آسمانی بجلی کا شکار ہوئے۔

طوفان کے دوران ریاست اترپردیش میں 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائيں چلیں اور یو پی ڈیزازسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اہلکار ٹی پی گپتا کا کہنا ہے کہ تیز ہواؤں اور آسمانی بجلی گرنے سے ریاست میں 15 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ دس افراد زخمی ہیں۔

ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد میں سے زیادہ تر کھلے آسمان تلے سو رہے تھے کہ آسمانی بجلی ان پر گری۔

اس کے علاوہ ریاست جھارکھنڈ میں بھی آسمانی بجلی گرنے سے 13 افراد ہلاک اور 28 زخمی ہوئے ہیں۔

انڈین خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے پرنسل سیکریٹری انفارمیشن اوی ناش آوستھی کے حوالے سے بتایا کہ قصبہ اناؤ میں آسمانی بجلی گرنے سے کم سے کم پانچ افراد ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔

ان کے مطابق آسمانی بجلی گرنے سے کان پور اور رائے بریلی میں بھی دو، دو افراد ہلاک ہوئے۔

پرنسل سیکریٹری انفارمیشن کا مزید کہنا تھا کہ ریاست میں امدادی آپریش شروع کر دیا گیا ہے جبکہ ضلعی مجسٹریٹوں کو کہا گیا ہے کہ وہ اگلے 24 گھنٹوں تک متاثرہ افراد کو امداد پہنچائیں۔

اترپردیش کے محکمۂ موسمیات نے اگلے 24 گھنٹوں میں ریاست کے مرکزی اور شمالی علاقوں میں خراب موسم کی پیش گوئی کی ہے۔

خیال رہے کہ یہ انڈیا میں رواں ماہ میں طوفانی ہواؤں اور آسمانی بجلی سے ہلاکتوں کا تیسرا بڑا واقعہ ہے۔

اس سے قبل مئی کے وسط میں چار ریاستوں میں آنے والے طوفانِ بادوباراں سے 61 افراد ہلاک اور بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا تھا جبکہ مئی کے آغاز میں اترپردیش اور راجستھان میں آندھی اور طوفان سے 125 افراد مارے گئے تھے۔

یہ شدید گردوباد اور بجلی بارش والے طوفان اس وقت آ رہے ہیں جب انڈیا کی کئی ریاستوں میں تیزی سے ریگستان کے بڑھنے کے عمل پر تشویش ظاہر کی جا رہی ہے۔

ملک کے وزیر ماحولیات کا کہنا ہے کہ ملک کی ایک چوتھائی زمین ریگستان ہوتی جا رہی ہے جبکہ ماہرین کا خیال ہے کہ اعداد و شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ زیادہ ریگستان ہونے کا مطلب زیادہ تباہ کن اور شدید طوفان ہیں۔

ماحولیات کے سائنسدانوں نے پیش گوئی کی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے سبب جنوبی ایشیا کے اس خطے میں قحط سالی مزید شدید ہو جائے گی اور اس کی وجہ سے حالیہ طوفان گرودباد جیسے طوفان جلدی جلدی اور بار بار آئيں گے۔