اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کے ایک نجی کالج میں طالبات کو استاد کی جانب سے جنسی ہراساں کرنے کے معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔
نجی کالج کی ایک طالبہ نے سوشل میڈیا پر دوران ِ پریکٹیکل پیش آنے والے واقعے کی تفصیلات شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ اسے بائیولوجی کے پریکٹیکل کے دوران نگراں استاد نے جنسی ہراساں کیا اور نازیبا گفتگو کی۔
سوشل میڈیا پر معاملہ پھیلنے کے بعد کالج پرنسپل نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فیڈرل بورڈ سے مذکورہ استاد کی شکایت اور معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا، جس پر بورڈ نے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی، فیڈرل بورڈ کی جانب سے کنٹرولر ایگزامنیشن کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبات نے کالج انتظامیہ کو بائیولوجی کا پریکٹیکل لینے والے پروفیسر کے رویہ کی شکایت کی تھی اور طالبات نے بتایا کہ پروفیسر نے انہیں نازیبا الفاظ کہے اور جنسی طور پر ہراساں کیا،ابتدامیں پرنسپل نے شکایات کو نظرانداز کیا تاہم سوشل میڈیا پر معاملہ اٹھا تو پرنسپل حرکت میں آئے۔
دوسری جانب ہراسانی کے الزام کا سامنا کرنے والے پروفیسر سعادت بشیر کا کہنا ہے کہ زندگی میں پہلی باران پرایسا الزام لگا جس سے وہ انتہائی دل گرفتہ ہیں۔