|

وقتِ اشاعت :   June 8 – 2018

کراچی : سمندرو ں کا عالمی دن ہر سال 8جون کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے جس کا مقصد سمندروں کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور سمندروں اور ان میں موجود وسائل کے دیرپا استعمال سے متعلق آگہی پیدا کرنا ہے۔ اس سال سمندروں کے عالمی دن کے لیے منتخب کردہ موضوع ’ پلاسٹک سے پیدا ہونے والی آلودگی کی روک تھام اور سمندروں کو آلودگی سے محفوظ رکھنے کے لیے حل تلاش کرنا ‘ ہے، تاکہ سمندروں کی اہمیت اور ان کے بڑھتے ہوئے استعمال سے متعلق شعور اجاگرکیا جاسکے۔ 

قدرت نے پاکستان کو ایک وسیع و عریض ساحلی پٹی اور خصوصی اقتصادی زون (Exclusive Economic Zone) سے نواز ا ہے جو سمندری حیات سے مالامال ہے۔ تاہم یہ سمندری نظام حیات بڑھتی ہوئی سمندر ی آلودگی بالخصوص پلاسٹک کے بے پناہ استعمال کے سبب شدید خطرات سے دوچار ہے۔ ہماری ماہی گیری اور غذائی صنعتوں پر بھی سمندری آلودگی کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ 



پاک بحریہ نے 8جون 2018کو سمندروں کا عالمی دن منایا جس کے تحت عوام الناس کی آگہی کے لیے متعدد سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا جن میں پلاسٹک سے پیدا ہونے والی آلودگی پر لیکچرزاور ورلڈ اوشین ڈے 2018کے منتخب کردہ موضوع پر پر تقریری مقابلے شامل تھے۔ سمندری آلودگی سے سمندری حیات پر پڑنے والے منفی اثرات سے متعلق عمومی شعور اجاگر کرنے کے لیے رہائشی علاقوں اور عام راستوں پر بینرز آویزاں کیے گئے ۔ اس ضمن میں ماہ رمضان کے بعد پاک بحریہ کی جانب سے عام شہریوں کے تعاون سے ساحل سمندر کی صفائی مہم اور خصوصی واک کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔ 

سمندروں کے عالمی دن کے اس موقع پر پاک بحریہ نے سمندروں کے دیرپا استعمال اور سمندروں کو ہر قسم کی آلودگی سے محفوظ رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ۔ چیف آف دی نیول اسٹاف نے اس موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاک بحریہ اپنی آئندہ نسلوں کے لیے سمندروں کو آلودگی سے پاک رکھنے کی ہر ممکن کوشش جاری رکھے گی۔