|

وقتِ اشاعت :   June 11 – 2018

خضدار : خضدار کے تین صوبائی اور ایک قومی اسمبلی پر بلوچستان نیشنل پارٹی اور متحدہ مجلس عمل کے زیر اہتمام انتخابی اتحاد کا اعلان،قومی اسمبلی اور وڈھ کے نشست پر بی این پی اور خضدار نال اور زہری مولہ کی نشستوں پر ایم ایم اے کے امیدوار ہونگے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب امیر مولانا قمر الدین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2002 ء میں بی این پی اور جمعیت علماء اسلام خضدار میں اتحاد کر کے سرخ رو ہوئے تھے اور اب دوبارہ ہمارا اتحاد ہو گیا ہے یہ اتحاد نہ صرف خضدار کی سطح پر قائم ہے بلکہ ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ اتحاد کو بلوچستان کے دوسرے علاقوں تک بھی وسعت دیں خضدار کے سطح پر ہونے والے اتحاد کی باتیں کافی عرصے سے جاری تھیں اور معاملات طے ہو گئے تھے ۔

مگر شیاطین کی وجہ سے ہم نے اس کے اعلان کو خفیہ رکھا تھا کہ وہ اپنی شیطانی چالوں میں کامیاب نہ ہو جائیں اب چونکہ وہ وقت آ گیا تھا کہ ہم دونوں سیاسی جماعتوں کے انتخابی اتحاد کا اعلان کریں بی این پی اور ایم ایم اے کے کارکنان اس اتحاد کو کامیاب کرنے کے لئے گھر گھر مہم چلائیں ۔

ہم ایم ایم اے کا امیدوار ہوں یا کہ بی این پی کا دونوں ہمارے مشترکہ امیدوار ہونگے اتحاد کی تفصیل بتاتے ہوئے سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ قومی اسمبلی کے نشست این اے 269،پی بی 40 سے بی این پی کا نامزد امیدوار مشترکہ امیدوار ہونگے جبکہ پی بی 38 زہری کرخ مولہ و پی بی 39 خضدار نال سے ایم ایم اے کا امیدوار دونوں جماعتوں کا مشترکہ امیدوار ہونگے ۔

بی این پی اور ایم ایم اے کے قائدین کا کہنا تھا کہ یہ اتحاد صرف انتخابات تک نہیں یہاں کے امن کی بحالی،نوجوانوں کو روزگار دینے،عزت ننگ و ناموس کی حفاظت کرنے اور بلوچستان کے حقوق کے حصول کے لئے بھی ہو گا بد قسمتی سے ماضی قریب میں خضدار میں ایسے گیم کھیلا گیا کہ نہ یہاں کی روایات باقی رہی،نہ عزت و احترام کا رشتہ باقی رہا ہمارے سامنے ہمارے نوجوانوں کو بیڑھیے اٹھاکر مسخ کرتے رہے مگر ہم کچھ نہیں کر سکے اب یہ اتحاد ان روایات کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے ہیں ہماری کوشش ہو گی کہ اس اتحاد کو ہم بلوچستان کے دوسرے علاقوں کو تک لے جائیں ۔

اس اتحاد کے بلوچستان کی سیاست اور انتخابات پر گہرے اثرات مرتب ہونگے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں سیاست میں کوئی چھوٹی بڑی جماعت نہیں ہوتی دونوں جماعتوں کی قیادت کی باہمی مشورے سے اتحاد میں توسیع کی جاسکتی ہے ۔

ہمارے دروازے اتحاد کے لئے کسی کے لئے بند نہیں تا ہم فلحال یہی دو جماعتوں کی اتحاد ہیں جسے انشاء اللہ کامیابی حاصل ہو گی ا س موقع پر بی این پی کے مرکزی ڈپٹی جنر ل سیکرٹری و پی بی وڈھ سے امیدوار لعل جان بلوچ،سابق رکن قومی اسمبلی میر عبدالروف مینگل،آغا سلطان ابراہیم،خضدار نال سے ایم ایم اے کے امیدوار میر یونس عزیز زہری،مفتی عبدالقادر شاہوانی،حافظ حمید اللہ مینگل سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔

دریں اثناء بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے ایم ایم اے کے رہنماء میر یونس عزیز زہری کی رہائش گاہ پر مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب ماضی کا زمانہ نہیں کہ طاقت کی بل بوتے پر کسی کا مینڈیٹ اگر اس بار چرانے کی کوشش کی گئی تو اس کا نقصان ریاست کو ہوگا ۔

سیاسی جماعتیں دھاندلی روکنیکے لئے متحد ہو جائیں عوام جس کو منڈیٹ دیں ہم سب اسے قبول کرئینگے سیاسی یتمیوں کو پاب مل گیا مگر یہ وہ سیاسی یتیم ہے جہاں اقتدار کی مٹھائی دیکھیں گے ۔

وہی جا کر بیٹھ جائیں گے اور اپنے باپ کے بھی نہیں ہونگے نگران وزیر اعلیٰ کے حوالے سے حقیقی آپوزیشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور اس کی زمہ دار نو مولود اپوزیشن جماعت تھی جو پہلے اقتدار کے مزے لئے حقیقی نمائندوں کے ترقیاتی فنڈز پر قابض رہے اور اب اپنے ہمنواں حکومت کے ساتھ ملکر نگران وزیر اعلیٰ کے نام دئیے بلوچستان اسمبلی کی بد قسمتی ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کی سلیکشن جمہوری طریقے سے نہیں ہو سکی اور معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا گیا ۔

ایک سوال کا جواب میں سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ ظلم، نا انصافی اور بربریت اس سے بڑھ کر اور کیا ہو گی کہ 31 مئی کو اسمبلی کی مدت پوری ہونے سے صرف پندرہ منٹ پہلے صوبائی اسمبلی سے ایک قرار داد پاس کی گئی کہ ایم پی ایز کو تا حیات ڈھائی لاکھ روپے دیا جائے گا اور ان کے خاندانوں کا اعلاج اندرون و بیرون ملک سرکاری خرچے پر کیا جائے گا ۔

بلوچستان کے خزانے کو مال غنیمت سمجھا گیا ہے جو جس طرح چائیے لوٹ مار کریں ہم اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے یہ اعلان کرتے ہیں کہ اگر بی این پی کو موقع ملا تو اس فیصلے کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرئینگے ۔

ایک سوال کے جواب میں سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ خضدار سے وزیر منتخب ہوئے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے مگر یہاں کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی ہماری اتحاد خوشحال بلوچستان کے لئے ہیں آنے والا دور امن کا ہو گا خوشحالی کا ہو گا اور باہمی احترام کا ہو گا۔

دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء میر یونس عزیز زہری نے بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا جس میں جمعیت علماء اسلام کے مرکزی نائب امیر مولانا قمر الدین ،لعل جا ن بلوچ ،آغا سلطان ابراہیم ،عبدالروف مینگل ،مفتی عبدالقادر شاہوانی سمیت بی این پی اور ایم ایم اے کے کارکنوں سے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔