|

وقتِ اشاعت :   June 13 – 2018

دنیا کی مقبول ترین کھیلوں میں سے ایک فٹ بال کا جادو ان دنوں سر چڑھ کر بول رہا ہے. روس میں‌ ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کا بخار دنیا بھر میں‌ پھیل چکا ہے. فٹ بال ورلڈ کپ کے تین دلچسپ پہلو درج ذیل ہیں.

   کم عمر بہترین کھلاڑی کا اعزاز کون جیتے گا؟:

برازیل میں ہونے والے پچھلے ورلڈکپ 2014 ء کا کم عمر ترین بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ فرانس سے تعلق رکھنے والے سیاہ فام پال پوگبا نے جیتا تھا۔ اس وقت ان کی عمر 21 سال تھی وہ مانچسٹریونائیٹڈ کی طرف سے بھی کھیلتے ہیں۔ بہترین کم عمر کھلاڑیوں میں پیلے کا نام بھی سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ انہوں نے ورلڈکپ 1958ء میں 17سال کی عمر میں شرکت کی تھی اور پھر دنیائے فٹبال میں چھا گئے تھے ۔ اس مرتبہ اس دوڑ میں پانچ کھلاڑی شامل ہیں جن میں کلیان ایم باپے، ڈونسنسانچز، گبرئیل جیزیز، ہرونگ لوزینو اور الیگزینڈر آئی ووبی شریک ہیں۔

میکسیکو سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ ہرونگ لوزینو کا شمار کم عمر ترین بہترین فارورڈز میں ہوتا ہے اور انہوں نے 29 لیگ میچز کھیل کر 17 گول کیے ہیں۔ انہوں نے میکسیکو کو ورلڈکپ کوالیفائنگ رائونڈ میں جتوانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ ان کی کارکردگی دیکھتے ہوئے مانچسٹر سٹی نے انہیں اپنے کلب میں شامل ہونے کیلئے کہا تھا لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ یاد رہے کہ وہ ’’چکی ‘‘کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔

دوسرے کم عمر ترین کھلاڑی کولمبیا کے 21سالہ ڈونسن سانچز ہیں۔ تیسرے اہم کم عمر کھلاڑی نائیجیریا کے 22 سالہ ایلکس آئی ووبی ہیں۔ کوالیفائنگ رائونڈ میں بھی ان کی کارکردگی متاثر کن رہی تھی اسی لئے وہ نائیجیریا کی امید بن چکے ہیں۔ آئی ووبی جیسے کھلاڑی سخت اور مقابلے کے میچز میں فرق ڈال سکتے ہیں، وہ آرسینل کی طرف سے بھی کھیلتے ہیں۔

چوتھے اور اہم ترین کھلاڑی فرانس کے سیاہ فام کلیان ایم باپے ہیں جو کہ 19 سال کے ہیں اور وہ بہترین فارورڈ بھی ہیں۔ اپنی بہترین کارکردگی کی وجہ سے کہا جارہا ہے کہ ورلڈکپ کے بہترین کم عمر کھلاڑی کا ایوارڈ جیت لیں گے لیکن ان کو اگر کوئی بائی پاس کرسکتا ہے تو وہ ہیں پانچویں اور آخری کھلاڑی برازیل کے 21 سالہ گبرائیل جیزیز، جنہوں نے لیگ میچز میں مانچسٹر سٹی کی طرف سے کھیلتے ہوئے 39 میچز میں 20گول کیے۔

وہ بہترین ایتھلیٹ ہیں اور ان کی چالاکی کی موومنٹ مخالف ڈی کے ڈیفنڈرز کو پریشان کردیتی ہے۔ انہیں مستقبل کا نیمار قرار دیا جارہا ہے۔ روس میں ہونیوالے اس ورلڈکپ کیلئے کہا جاسکتا ہے کہ بہترین کم عمر کھلاڑی کا اعزاز کلیان ایم باپے اور گبرائیل جیزیز میں سے ایک کو ملنے کی قوی امید ہے۔

10نمبر جرسی کے کرشمے:

دنیا میں جتنے بھی بڑے فٹبالرز گزرے ہیں ان میں سے اکثریت کی جرسی کا نمبر10 تھا۔ ان میں سے بڑے نمایاں نام کاکا، میسی، میراڈونا، پیلے، رابرٹو بیجیو، رونالڈینو و دیگر ہیں ۔ اور یہ بھی ایک اتفاق ہی ہے کہ پریمیئر لیگ میچز میں بھی عمدہ کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں میں سے اکثریت 10 نمبر کی جرسی پہنے ہوئے ہوتی ہے۔ ارجنٹائن کے میرا ڈونا کی وجہ سے10 نمبر جرسی کو بہت شہرت ملی تاہم اس کا آغاز پیلے کی جرسی سے ہو چکا تھا۔

میرا ڈونا 1986 کے ورلڈکپ کے فاتحین میں سے ایک تھے اور ان کی کارکردگی کی بدولت ٹیم ورلڈکپ جیت گئی تھی۔ روس میں ہونیوالے اس عالمی ایونٹ میں جن ممالک کے اہم کھلاڑی دس نمبر شرٹ کے ساتھ شرکت کررہے ہیں ان کی کارکردگی بھی بہت نمایاں ہے۔ سپین کے تھیاگو الکنتارا، نائیجیریا کے کپتان اور مڈفیلڈر جان اوبائی مائیکل ،انگلینڈ کے رحیم سٹرلنگ جو کہ اس ورلڈکپ میں اپنی ٹیم کا مین ہتھیار ہونگے۔

مصر کے محمد صلاح تو لیگ کے سیزن میں ابھر کر سامنے آنیوالے اہم کھلاڑی ہیں ان کی جرسی کا بھی دس نمبر ہے۔ فرانس کے کلیان ایم باپے جو کہ نوجوان کھلاڑی ہیں اور فیلڈ میں اپنی پھرتی کی وجہ سے مشہور ہیں کی شرٹ کا نمبر بھی دس ہے۔ سب سے اہم 10نمبر کھلاڑی کولمبیا کے جیمز راڈریگز ہیں جو کہ برازیل میں ہونیوالے گزشتہ ورلڈکپ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

اس مرتبہ بھی روس میں ہونیوالے ورلڈکپ میں ان سے بہترین کارکردگی کی توقع ہے اور امید ہے کہ وہ دس نمبر کی جرسی کو مزید شہرت دینگے۔ دیگر میں کروشیا کے لیوکا مودرج، جرمنی کے میسوت اوزل (ان کا شمار دنیا کے بہترین ونگر ز میں ہوتا ہے) شامل ہیں تاہم برازیل کے مشہور کھلاڑی نیمار اس مرتبہ اپنی ٹیم کی اہم جرسی نمبر دس کے ساتھ میدان میں اتریں گے لیکن انجری مسائل کی وجہ سے ان سے عمدہ کارکردگی کی توقع نہیں۔

اس ورلڈکپ کے بہترین دس نمبر کھلاڑی ارجنٹائن کے لیونل میسی ہیں جن کی لیگ کارکردگی بہترین رہی اور اس ورلڈکپ میں بھی وہ دس نمبرجرسی کے ساتھ مزید شہرت حاصل کرینگے۔

نہ کھیلنے والے پانچ بہترین ڈیفنڈرز:

اب ان بہترین کھلاڑیوں کا بھی ذکر ہوجائے جو کسی وجہ سے اس اہم ایونٹ کا حصہ نہیں بن سکے ہیں ۔ ورلڈکپ سے پہلے تمام ممالک نے اپنے 23رکنی سکواڈ کے ناموں کو فیفا کو بھجوایا جن میں کچھ بہترین ڈیفنڈرز شامل نہیں تھے جن میں برازیل کے ڈیوڈ لویز، فرانس کے مامود ساکھو،انگلینڈ کے کرس سمالنگ، فرانس کے لارینٹ اور برازیل کے فل بیک ایلکس سنڈرو شامل ہیں ۔