|

وقتِ اشاعت :   June 20 – 2018

کوئٹہ+اندرون بلوچستان :  بلوچستان بھر میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہوگیاقومی اسمبلی کی 16 نشستوں کیلئے 380 امیدواروں کے کاغذات منظور جبکہ 55 مستردجبکہ صوبائی اسمبلی کے 51 حلقوں کیلئے 1181 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور اور 226 مسترد ہوئے۔

صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان نیاز احمد بلوچ کے مطابق بلوچستان میں عام انتخابات سے قبل 12جون سے شروع ہونے والا امیداروں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے ۔

بلوچستان کی قومی اسمبلی کی 16 نشستوں کیلئے 435 کاغذات نامزدگی فارم جمع ہوئے تھے جس میں سے 380 قابل قبول اور 55 مسترد ہوئے اسی طرح صوبائی اسمبلی کے 51 حلقوں کیلئے 1447 کاغذات نامزدگی فارم جمع ہوئے تھے جس میں سے 1181 قابل قبول اور 226 مسترد ہوئے جبکہ صوبائی و قومی اسمبلی کی خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کیلئے 208 نامزدگی فارم جمع ہوئے تھے ۔

قومی اسمبلی میں خواتین کی 4 مخصوص نشستوں کیلئے 36 میں سے 17 قابل قبول اور 19 مسترد ہوئے جبکہ صوبائی اسمبلی میں خواتین کی 11 مخصوص نشستوں کیلئے 116 میں سے 41 قابل قبول اور 75 مسترد ہوئے ، انہوں نے بتایا کہ صوبائی اسمبلی میں اقلیتوں کی 3 مخصوص نشستوں کیلئے 56 نامزدگی فارم جمع ہوئے تھے جن میں سے 21 قابل قبول اور 35 مسترد ہوئے۔ 

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے نئے الیکشن پروگرام کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا سلسلہ ختم ہونے کے بعد آج (بدھ) سے 22 جون تک ریٹرننگ افسران کی طرف سے مسترد کیے گئے نامزدگی فارم پر الیکشن ٹریبونل میں اعتراضات جمع ہونگے جبکہ ٹربیونل 27جون تک ان اعتراضات پر فیصلے کریگا ، بلوچستان میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا بارہ جون سے شروع ہونے والا مراحل منگل کو اختتام پذیر ہوا ۔

پاکستان مسلم لیگ ن بلوچستان کے قائم مقام صدر لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ کے کوئٹہ سے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ خاران سے قومی اسمبلی کی نشست کیلئے منظور کرلئے گئے ،،اسی طر ح تحریک انصاف بلوچستان کے صدر سردار یار محمد رند کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 260 اور صوبائی اسمبلی کے حلقے پی بی 17 کچھی سے کاغذات مسترد کردیئے گئے تاہم سرداریار محمد رند کی جانب سبی سے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لئے جمع کرا ئے گئے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر علی مددجتک کے کاغذات نامزدگی صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 31کوئٹہ آٹھ سے مسترد کردئیے ،اسی طرح پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق صوبائی صد میر صادق عمرانی ،بلوچستان عوامی پارٹی کے فائق جمالی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے اسماعیل گجر کے کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے ،جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے ہیں ان امیدواروں نے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف الیکشن ٹریبونل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

الیکشن کمیشن کے مطابق اب کوئٹہ سے قومی اسمبلی کی تین نشستوں کیلئے 79امیدوار اور صوبائی اسمبلی کی نو نشستوں کیلئے 147امیدوار میدان میں رہ گئے ہیں،،ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات مستردیا منظورکئے جانے کے خلاف اپیلیں 22جون تک دائرکی جاسکیں گی۔

حلقہ پی بی 42خاران کے ریٹرنگ افسر محمد قاسم کاکٹر نے منگل کو خاران کی نشست پر جمع ہونے والے30امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے 28امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے ۔

جبکہ بی این پی کے رہنماء سابق سینیٹر ثناء بلوچ کی جانب سے دائر کردہ بی اے پی کے رہنماء میر شعیب نوشیروانی کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئیے ثناء بلوچ نے موقف اختیار کیا تھا کہ میر شعیب نوشیروانی کے خلاف جعلی ڈگری کیس تاحال بلوچستان ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے جس کی بناء پر انکے کاغذات مسترد کئے گئے جبکہ بی این پی کے رہنماء اکرم بلوچ کے کاغذات نامزدگی بھی دہری شہریت کی بنیاد پر مستردکردئیے گئے۔

حلقہ پی بی 42میں جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے ہیں ان میں سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ،سابق صوبائی وزرا میر عبدالکریم نوشیروانی،ڈاکٹر سردار حسین بلوچ،،ڈاکٹر اسحاق بلوچ،میر احمد نواز محمد حسنی، سردار عطاء اللہ دھہیانی ، میر اسماعیل پیرکزئی ،سردار جلیل سرگلزئی،احسان ملنگزئی، حافظ جمال ناصر،شیرباز ساسولی سمیت دیگر شامل ہیں ۔

25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا مرحلہ مکمل ہو گیا حلقہ این اے 260سے 14امیدواروں کے کاغذا ت نامزدگی ریٹرننگ آفیسر و ایڈیشنل سیشن جج نصیر آبادٖظفر جان بلوچ نے منظور کر لیئے جبکہ حلقہ این اے 260 سے 14امیدواروں کے کاغذات مستردکر دیئے گئے جن میں پی ٹی آئی کے صوبائی صدر سردار یارمحمد رند بھی شامل ہیں ۔

حلقہ این اے 260سے جن امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے ہیں ان میں بلوچستان عوامی پارٹی کے میر خالد خان مگسی ،جاموٹ قومی مومنٹ کے چیئر مین میر عبدالماجد ابڑو،متحدہ مجلس عمل کے مولوی عبداللہ جتک، بلوچستان نیشنل کی خاتون رکن شہناز نصیر بلوچ ،نیشنل پارٹی کے میر علی حسن منجھ،و سابق صوبائی وزیر میر اظہار حسین خان کھوسہ ،سائیں بخش کھوکھر ،میر عبدالغفور مینگل ،سردار عبدالستار شر، میر محمد ہاشم شہوانی، میر محمد مگسی اور نیاز احمد لاشاری شامل ہیں جبکہ حلقہ پی بی 11ڈیرہ مراد جمالی کے ریٹرننگ آفیسر جوڈیشل مجسٹریٹ عنایت اللہ بڑیچ نے 17امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد منظور کر لیئے گئے ہیں ۔

ان میں سید خادم حسین شاہ ،سید عمران شاہ،باباغلام رسول عمرانی ،محمد اسحاق،محمد اسماعیل،علی حسن ،میر سکندر خان عمرانی،مراد بخش جتک،عرض محمد ،بیریسٹر ظہور حسین جاموٹ ،حاجی نثار احمد کھوسہ،ماما واحد بخش بنگلزئی ،عبدالواحد تنیو،سکینہ بی بی شامل ہیں جبکہ حلقہ پی بی 12کے ریٹرننگ آفیسر /جوڈیشل مجسٹریٹ جہانزیب خان نے 19امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جانچ پڑتال کے بعد منظور کر لیئے ہیں ۔

ان میں حاجی محمد خان لہڑی، عبدالرؤف لہڑی ،بابا غلام رسول عمرانی ظفر علی ،میر محمد امین عمرانی، سید حسن ظفر ،سائرہ ایوب ،کشور احمد جتک ،محمد مراد،مولوی عبداللہ جتک،علی حسن منجھو،سکندر حیات عمرانی،بشیر احمد ، مولابخش،عابد علی تنیو،حاجی گل محمد جتک ،اور بیریسٹر ظہور حسین جاموٹ شامل ہیں ۔

خضدار کے حلقہ این اے 269 سے بی این پی اور ایم ایم اے کے نامزد امیدوار سردار اختر جان مینگل ،پاکستان مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار نواب ثناء اللہ خان زہری ،بلوچستان عوامی پارٹی کے نامزد امیدوار آغا شکیل احمد درانی ،جمعیت علماء اسلام کے مولانا قمر الدین،میر شفیق الرحمن مینگل ،پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالرحیم خدرانی ،بی این پی (عوامی ) کے ڈاکٹر حضور بخش زہری کے کاغذات نامزدگی چانچ پڑتال کے بعد ریٹرننگ آفیسر بسم اللہ کاکڑ نے درست قرار دیکر منظور کرلی جبکہ خضدار اتحاد کے امیدوار نذیر احمد نتھوانی کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دی ۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 38 خضدار ون سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نامزد امیدوار نواب ثناء اللہ خان زہری ،ایم ایم اے اور بی این پی کے مشترکہ امیدوار وڈیر عبدالخالق موسیانی ،بی این پی (عوامی ) کے سربراہ میر اسرار اللہ خان زہری ،میر شفیق الرحمن مینگل ،پیپلز پارٹی کے امیدوار میر عمران جتک ،بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار میر گل خان ساسولی ،سردار نصیر احمد موسیانی ،نواب زادہ میر ظفر اللہ زہری ،نواب زادہ میر نعمت اللہ خان زہری کے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ آفسر امین اللہ اچکزئی نے جانچ پڑتال کے بعد درست قرار دئیے ۔

حلقہ پی بی 39 خضدار ٹو خضدار نال سے نیشنل پارٹی کے امیدوار سردار محمد اسلم بزنجو ،بی این پی و ایم ایم اے کے نامزدگی میر یونس عزیز زہری ،بلوچستان عوامی پارٹی کے نامزد امید وار آغا شکیل احمد دورانی ،بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی ) کے نامزد امیدوار میر اسرار اللہ خان زہری ،پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار خالد محمود ایڈووکیٹ ،میر عبدالروف مینگل ،مولانا محمد اسلم گزگی ،سردارزادہ میر شاہ میر بزنجو ،پاکستان تحریک انصاف کے عبدالرحمن کرد کے کاغذات نامزدگی رٹرننگ آفسر افتخار احمد شاہوانی نے جانچ پڑتال کے بعد درست قرار دیا ۔

حلقہ پی بی خضدارتین سے وڈھ سے بی این پی اور ایم ایم اے کے مشترکہ امیدوار سردار اختر جان مینگل ،نیشنل پارٹی کے نامزد امیدوار سردار محمد اسلم بزنجو ،بلوچستان عوامی پارٹی کے نامز امیدوار میر نعمت اللہ بزنجو کے کاغذات کو چانچ پڑتا ل کے بعد ریٹرننگ آفسر علی بیگ نے درست قرار دیکر منظور کر لئے ،عام انتخابات2018کے سلسلے میں صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی ۔9 کوہلو میں بھی امیدواروں کی سکروٹنی کا مرحلہ اختتام پذیر ہوا۔حلقے میں 23 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ۔

تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2018 کے سلسلے میں کوہلو میں بھی کافی جوش وخروش دیکھنے کو ملا، ابتدائی مراحل میں کل 56 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی وصول کئے اور مقررہ وقت یعنی11 جون تک کل 34 امیدواروں نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کئے تھے اس کے بعد جانچ پڑتال کا سلسلہ شروع ہوا جس میں ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے ہیں۔

کاغذاتِ نامزدگی منظور ہونے والوں میںں بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما، سابق صوبائی وزیر اور مری قبیلے کے سربراہ نواب جنگیز خان مری، نوابزادہ بژیر مری، اور نوابزادہ کوہیار مری، آزاد امیدوار اور سابق صوبائی وزیر میر شاہنواز مری، تحریک انصاف کے میر نصیب اللہ مری اور اسرار اللہ زیب، این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل محراب بلوچ، جمعیت علماء اسلام کے میر باز محمد مری، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ملک گامن خان مری، آزاد امیدوار میر بہار خان مری، آزاد امیدوار میر بنگل خان مری، پیپلز پارٹی کے شہریار مری،میر بجار مری، میر نعمت اللہ مری،پشتو نخواہ ملی عوامی پارٹی کے خاتون امیدوار باچاؤ زرکون اور عالمگیر زرکون، جبکہ دیگر امیدواروں میں احمد جمیل، جمیل احمد، محمد اقبال، احمد نواز، محمد قاسم، محبت خان زرکون، مصری خان، اور بہادر خان کے کاغزذات نامزدگی منظور کئے گئے ہیں۔ 

صوبائی اسمبلی کی نشست حلقہ پی بی ۔09 کوہلو سے کل 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں، مسترد ہونے والوں میں سابق صوبائی وزیر داخلہ نوابزادہ گزین خان مری، سابق سینیٹر میر محبت خان مری، میر بہاول، وڈیرہ شیرین مری، وڈیرہ اصغر مری، میر قیوم مری، سمیت 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگیاں مسترد ہوئے ہیں۔

عام انتخابات2018کے سلسلے میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا مرحلہ اختتام پذیر ہوگیا ،پی بی7سے تین امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد،35امیدواروں کے کاغذات منظور کرلیے گئے جبکہ این ائے259سے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے،مستردامیدوار ریٹرنگ آفیسرز کے فیصلے کے خلاف22جون سے27جون تک اپیلیں دائر کرنے کا حق رکھ سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سبی کی قومی اسمبلی کی نشست حلقہ این ائے259سبی ڈیرہ بگٹی کوہلو بارکھان کے لیے ریٹرنگ آفیسر ظہور احمد لانگو کے پاس38امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں ۔

امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کے دوران این ائے259کے38امیدواروں کے کاغذات نامزدگی درست پائے گے جنہیں ریٹرنگ آفیسر ظہور احمد لانگو نے منظور کرلیے جبکہ سبی کم لہڑی کی صوبائی اسمبلی کی نشست پی بی07کے لیے ریٹرننگ آفیسر نائمہ مبین کے پاس بھی 38امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جن میں تین امیدواروں کے کاغذات نامزدگی ریٹرنگ آفیسر نائمہ مبین نے مسترد کردیئے ہیں ۔

مسترد امیدواروں میں پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار و ڈسٹرکٹ چیئرمین ملک قائم الدین دہپال ،پشتونخوامیپ کے امیدوار نوراحمد شاہ خجک سمیت خاتون امیدوار فہمیدہ بی بی شامل ہیں ۔

امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی وجہ تائید کندگان کا سرکاری ملازم ہونا ہے جس پر ریٹرنگ آفیسر نائمہ مبین نے تینوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرکے 35امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کردی ہیں تاہم مسترد امیدوار ریٹرنگ آفیسر کے فیصلوں کے خلاف22جون سے27جون تک الیکشن ٹریبونل میں اپنی اپنی اپیلیں دائر کرنے کا استحقاق محفوظ رکھتے ہیں۔

الیکشن 2018کے سلسلے میں کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل نوشکی پی بی 33سے2امیدواروں کے کاغذات مسترد 30امیدواروں کے کاغذات جانچ پڑتال کے بعد درست قرارپائے جبکہ قومی اسمبلی این اے 268نوشکی ،چاغی،خاران سے 30میں سے 29امیدواروں کے کاغذات درست قرار دئیے گئے تفصیلات کے مطابق انتخابات 2018کے دوسرے مرحلے میں کاغذات کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہوا ۔

پی بی 33سے ڈاکٹر سکندر بلوچ کے کاغذات مکمل نہ ہونے اور میر احمد کی ریٹرننگ آفیسر کے سامنے پیش نہ ہونے کی بنا پر کاغزات مسترد کر دی گئی جبکہ این اے 268سے لونگ خان کے کاغزات مکمل نہ ہونے کی بنا پر ریٹرننگ آفیسر نے مسترد کر دی ۔

پی بی 33 کے امیدوار سابق صوبائی وزیر حاجی میر غلام دستگیر بادینی نے سابق صوبائی وزیر بی این پی کے امیدوار بابو میر محمد رحیم مینگل کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج ایف آئی آر کی کاپی بطور اعتراض ریٹرننگ آفس میں جمع کر دی جس پر ریٹرننگ آفیسر امجد خان خلجی نے پی بی 33نوشکی سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار بابو میر محمد رحیم مینگل کے خلاف حاجی میر غلام دستگیر بادینی کے درخواست کو مستر د کر کے بابو میر محمد رحیم مینگل کے کاغزات منظور قرار دئیے ۔

سابق صوبائی وزیر حاجی میر غلام دستگیر بادینی نے فیصلے کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ جانے کا اعلان کیا ،حلقہ پی بی 36شہید سکندر آباد کے لیے کاغذات نامزدگی کا عمل مکمل ہو گیا جانچ پڑتال کے آخری روز سات امیدوار کو کاغذات نامزدگی کو جانچ پڑتال کے بعدمنظور کرلیا گیا ۔

جن میں بی این پی عوامی کے قائد نوابزادہ میر اسرار اللہ خان زہری ،سابق صوبائی وزیر نوابزادہ میر ظفر اللہ خان زہری،حق نا توار کے سربراہ میر شفیق الر حمان مینگل،میر ضیاء اللہ زہری،پی ٹی آئی کے عبداللہ علی،آزاد امیدوار حسن علی ساسولی اور ڈاکٹر سیف اللہ رودینی شامل تھے ۔

اس طر ح پی بی 36کے لیے کل سولہ امیدوار کے کاغذات نامزدگی منظور کر لیے گئے جن میں سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری ، سینیٹر نوابزادہ میر نعمت اللہ خان زہری ،بلوچستان عوامی پارٹی کے میر راحمین محمد حسنی ،جمیعت علماء اسلام کے ابراھیم لہڑی ،بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے حاجی عبدالرسول مینگل،آزاد امیدوارایڈووکیٹ انور گرگناڑی ،حاجی عبداللہ ہارونی،ڈاکٹر محمد ایو ب رودینی،جے یو آئی نظریاتی نامزد امیدوار شاہ محمدبھی شامل ہے ، عیدگزرنے کے ساتھ ہی انتخابی سرگرمیاں ایک مرتبہ پھر شروع ۔

کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل جمعیت علماء اسلام اور پشتونخوامیپ کے امیدواروں کے کاغذات درست قرار انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق چمن میں انتخابی سرگرمیاں شروع ہوگئے مختلف امیدواروں نے عوام سے رابطہ مہم تیز کرلیا عید مبارکباد دینے کیلئے عوام کی بڑی تعداد نے اپنے پسندیدہ امیدواروں کے پنڈال میں جاکر ان کو عید کی مبارکباد پیش کی جبکہ کاغذات کی جانچ پڑتال کا آخری دن بھی گزرگیا۔

کیونکہ عدالتوں نے عید کا موقع ہونے پر 19 جون کو رکھا جس پر آج بھی این اے 263 پر پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کے کاغذات کوبھی کلیئر قرار دیااین اے 263 پر جے یو آئی کے امیدوار مولوی صلاح الدین ایوبی کے کاغذات بھی کلیئر جبکہ پشتونخوامیپ کے امیدواران ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، عبدالقہار خان ودان کے کاغذات کو بھی کلیئر قرار دیاگیا ۔

پی بی 23 پر جے یو آئی کے امیدوار مولوی محمد حنیف کے کاغذات کو بھی کلیئر قرار دیاگیا انتخابی سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں اور کئی امیدوار میدان میں آگئے ہیں جس میں آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد موجود ہیں اور گھرگھر مہم شروع ہوگیاہیں ۔