کھیلوں کی دنیا کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ورلڈ کپ فٹ بال کا جنون نہ صرف روس بلکہ پوری دنیا میں فٹ بال کے شائقین پر چھایا ہوا ہے اور اس عالم میں پل پل کی خبر دینے والے رپورٹرز بھی عالمی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں لیکن خاتون رپورٹر کے ساتھ سارانسک میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہوگئی۔
میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جولیتھ گونزالے تھیران کا تعلق کولمبیا سے ہے اور وہ جرمنی کے نشریاتی ادارے سے بطور اسپورٹس رپورٹر منسلک ہیں اور روس کے شہر سارانسک میں ورلڈکپ فٹ بال کے حوالے سے رپورٹنگ میں مصروف تھیں کہ ایک مداح نے انھیں گھیر لیا۔
خاتون رپورٹر براہ راست رپورٹنگ کررہی تھیں کہ ایک مداح نے انھیں بوسہ دیا بعدازاں رپورٹر نے ویڈیو اپنے انسٹا گرام میں نشر کیا اور اس کے ساتھ تحریر کیا کہ ‘احترام کیجیے! ہم اس طرز عمل کے مستحق نہیں’۔
جولیتھ گونزالے تھیران نے مزید کہا کہ ‘ہم یکساں طور پر اہم اور پیشہ ور ہیں، میں فٹ بال کے مسحورکن لمحات سے آگاہ کرتی ہوں لیکن ہمیں پیار اور ہراساں کرنے کی حد کی شناخت ہونی چاہیے’۔
جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو نے اپنی رپورٹ میں رپورٹر کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا واقعہ قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق ‘جولیتھ گونزالے تھیران ڈی ڈبلیو کی ہسپانوی زبان کے چینل کے لیے رپورٹنگ کررہی تھی کہ انھیں ایک شخص نے جنسی طور پر ہراساں کیا لیکن رپورٹر کیمرے کے سامنے کھڑی رہیں جبکہ ہراساں کرنے والا شخص ہجوم میں غائب ہوگیا’۔
جولیتھ گونزالے تھیران نے کہا کہ ‘جب میں لائیو ہوئیں تو اس مداح نے موقع کا فائدہ اٹھایا لیکن اس کے بعد جب میں نے انھیں تلاش کیا تو وہ جاچکے تھے’۔
خیال رہے کہ خاتون رپورٹرز کو ہراساں کرنے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ رواں سال کے ابتدا میں برازیل سے تعلق رکھنے والی خاتون رپورٹر کے ساتھ بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔
جرمن نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ٹی وی رپورٹرز اس بات سے آگاہ ہوتے ہیں کہ ورلڈ کپ جیسے کھیلوں کے بڑے مواقع پر مداح انھیں براہ راست کوریج کے دوران رکاوٹ ڈالتے ہیں اسی لیے چینلز اپنے نمائندگان کو ایسی صورت حال کے حوالے سے تربیت دیتے ہیں۔