|

وقتِ اشاعت :   June 23 – 2018

مستونگ : چیف آف سراوان سابق وزیراعلی بلوچستان نواب محمداسلم خان رئیسانی کا مستونگ میں اپنے انتخابی دفترکاافتتاح۔

افتتاح کے موقع پر موجودقبائیلی معتبرین سیاسی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بحیثیت وزیر اعلی میں نے مستونگ کے عوام کی فلاح و بہبود صحت۔تعلیم۔پانی سمیت تمام بنیادی شعبوں میں بہتری کے لئے اربوں روپوں کے منصوبے دیئے میں زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی کام پر یقین رکھتا ہوں آئندہ بھی عوام کے بنیادی شعبوں کی ترقی کیلئے جدوجہدکرتارہونگا،اور اسی لیئے مستونگ کے عوام کی پر زور اصرار پر میں نے کچھی بولان کے بجائے مستونگ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔

مستونگ کے عوام نے مجھے ہمیشہ محبت دی میراحوصلا بڑھایااور مجھے منتخب کرکے وزیراعلی کی منصب تک پہنچایا مستونگ کے عوام کی بہت اسراراور بے پناہ محبت کی وجہ سے میں مستونگ سے الیکشن میں حصہ لے رہاہوں۔ 

انہوں نے کہا کہ کالجز و ہسپتال سمیت دیگر بنیادی شعبوں میں ترقیاتی کام کرنے کامیراہرگزیہ مقصدنہیں کہ میں ان کاموں کے زریعے دوبارہ ووٹ مانگوں بلکہ یہ عوام کی بنیادی حق ہے ۔

میراہمیشہ یہ وڑن رہاہے کہ مستونگ کے عوام کے بنیادی مسائل کو حل کی جائے،اوربنیادی سہولتیں عوام کو دی جائے عوام تعلیم،صحت اور معاشی طور پربہترہووہ نوکری کیلئے دوسروں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے دوسرے لوگ ان کی طرف آئے نوکری کیلئے مستونگ کے عوام باشعور ہے انہیں اپنے دوست اور دشمن اچھے اور برے کا بہت اچھے سے پتہ ہے اور فرق کرسکتے ہیں۔

انھوں نے کہاکہ کہ میرے حکومت ختم ہونے کے وقت حکومت بلوچستان کے خزانے میں 27 ارب روپے بچت پڑے تھے اور اب حکومت کی بجٹ میں 62ارب روپے کاخسارہ ہے۔

گزشتہ حکومت میں عوام کی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیئے گئے اور نہ ہی عوام کو سہولت دینے کیلئے کوئی خاص منصوبہ بنایاگیابلکہ کرپشن و کمیشن کادور دورہ تھا۔جس کے باعث بلوچستان کے عوام ان حکمرانوں سے بے زار آچکے ہیں۔

اس وقت مستونگ سمیت پورے بلوچستان میں پانی کا شدیدبحران ہے پانی کالیول خطرناک حد تک گرچکاہے۔لوگ پانی کی بونس بونس کیلئے ترس رہے ہیں بلوچستان میں پانی کی کمی کے باعث باغات خشک ہورہے ہیں۔مگر سابقہ حکومت نے پانی جیسے اہم مسلے کے حل کیلئے خاطرخواہ اقدامات نہیں اٹھائیں۔جبکہ پانی کے منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہاکہ ہماری ریاست نے عوام کوسہولت دینے سے دوررکھنے کی کوشش کی جاتی رہی ہیں تاکہ عوام کوفائدہ ہونے کے بجائے وہ اپنے مسائل میں الجھے رہے۔انھوں نے کہاکہ مستونگ کے عوام باشعور عوام ہیں۔بلوچستان کے سیاست میں مستونگ کا بہت مثبت کرداررہاہیں۔ 

مستونگ نے نیشنلسٹ سیاست میں نامورسیاست دان دانشور اورصحافی پیداکیئے جنہوں نے ہمیشہ اپنی شعوری سیاست و بہترین کردار کے ذریعے عوام کے حقوق کی جدوجہد کی۔

اسی لیئے مستونگ میں الیکشن کرنااور ووٹ حاصل کرنا آسان نہیں دیگر علاقوں کے نسبت مستونگ کاماحول یکسر الگ ہے یہاں کارکردگی اچھی کردار اور مخلصی کودیکھاجاتاہے مگردیگر علاقوں میں تو ووٹ کی خریدو فروخت ہوتی ہیں۔