|

وقتِ اشاعت :   June 26 – 2018

خضدار: مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنماء و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان چیف آف جھالاوان این اے 269، پی بی 38سے نامزد امیدوار نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے۔

کہ میں نے اپنی وزارت اعلیٰ کی مختصر مدت کے دوران اہل بلوچستان کے لئے تاریخی کارنامے سرانجام دیئے۔ آج اگربلوچستان میں امن و سکون ہے تو وہ ہماری گزشتہ حکومت کی مرہون منت ہے ، جب ہمارے علاقے جل رہے تھے تو قوم پرستی کے دعوے کرنے والے نام نہاد سیاستدان دبئی اور لندن بھاگ کر چلے گئے تھے، ہم اس وقت مشکل حالات میں بھی اسی سرزمین پر موجود تھے اپنے بچوں کی قربانی دیکر اپنے عوام کے درمیان رہ کر ان کی دکھ اور درد میں شریک رہے۔

اور عوام کو تنہا نہیں چھوڑا ، ان خیالات کا اظہار انہوں خلق جھالاوان خضدار میں توتک مژی ٹکری غلام نبی زہری ،حاجی فقیر زہری ،حاجی عبدالستار زہری ،حاجی محمد شفق زہری ،قاضی عبدالغنی زہری سینکڑوں ساتھیوں سمیت جے یو آئی سے مستعفی ہو کر مسلم لیگ (ن)میں شمولیت کا اعلان کرنے والوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر اس موقع پر مسلم لیگ (ن) خضدار کے صدر میر عبدالرحمن زہری ، چیئرمین عبدالحی بلوچ ، عید محمد ایڈوکیٹ ، میر راوت خان زہری ، میرمحمد اکبر جتک سمیت دیگر قبائلی افراد کی کثیر تعداد موجود تھی ۔چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے اپنے خطاب میں کہا کہ جولوگ عوام سے خیرخواہی جتلا تے ہیں اور قوم پرستی کا دعویٰ کرتے ہیں در اصل وہ سیاسی جادوگر ہیں۔

ووٹ کے وقت عوام کو سبز باغ دکھا کر ان کا ووٹ حاصل کرلیتے ہیں اور مشکل کے وقت میں عوام کو چھوڑ کر بھا گ جاتے ہیں ، آج اختر شاہیزئی اگر ان روڈوں پر آزادانہ گھوم رہاہے۔

توانہیں بھی یہ سہولت ہماری جانب سے امن لانے کے بعد میسر آئی ہے ۔ اس امن پر کوئی بھی سمجھوتہ نہیں ہوگا ہم سیاست بھی عوام کی خواہش پر عوام کے لئے کررہے ہیں،الیکشن میں بھر پورانداز میں حصہ لے رہے ہیں ، الیکشن میں حصہ نہ لینا ایسا ہے جیسے اپنے عوام کو بھیڑیئے کے حوالے کرنا ہو میں اپنے عوام کو ان بھیڑئیے کے حوالے نہیں کرسکتا عوام دشمنوں کا الیکشن کے میدان میں بھر پور مقابلہ کیا ۔

جائیگا چیف آف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ ہم نیک نیتی کی بنیاد پر روزِ اوّل سے سیاست اور عوام کی خدمت کررہے ہیں ہمارے دل میں جو ہوتا ہے وہی زبان پر بھی لاتے ہیں ، ہم نے اپنے عوام کے لئے بہت کچھ کیا آج بھی میرے حلقے کی تمام سڑکیں پختہ ہیں ، ہر کلی میں اسکول قائم ہوچکا ہے ، عوام کو پینے کا صاف پانی میسر ہے ، ۔

میں نے جب وزارت سنبھالی تو کئی سالوں سے آسامیاں خالی پڑی تھیں ان پرپر بھرتی کرنے کے احکامات جاری کردیئے ، ہماری حکومت کو چلنے نہیں دیا گیا ورنہ وہ35ہزار خالی آسامیوں پر یہاں کے بے روزگارنوجوانوں کو بھر تی کیا جاتا اور بے روزگاری میں واضح کمی آجاتی ،۔

انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت نے ایک بجٹ دیا، دوسرے بجٹ کو چھ مہینے تک تو عدالت نے روکا ،جیسے ہی عدالت نے بجٹ پر سے پابندی اٹھا لی اور ہمیں بجٹ خرچ کرنے کی اجازت دی تو اس کے فوری بعد میر ے خلاف عدم اعتماد آیا ۔

میں نے مختصر مدت میں جو کام کرنا تھا وہ کردیا، جتنی کار کردگی میری حکومت نے دکھائی وہ بلوچستان کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائی انہوں نے کہاکہ میں نے پہلے کہاتھا کہ وزارت پر میں باعزت طریقے سے آیا تھا باعزت طریقے سے جاؤنگا ،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ آج بھی وڈھ شہر سے تین کلومیٹر باہرنکل جائیں تو وہاں نہ سڑکیں ہیں اور نہ ہی عوام کوزندگی کی دوسری سہولیات میسر ہیں۔

لوگ پیاس سے مرجاتے ہیں وڈھ میں آج تک ایک گرلز اسکول بھی قائم نہیں ہوسکا ہے ، ان میں اور ہم میں یہی فرق ہے کہ وہ عوام کو پسماندہ رکھنا چاہتے ہیںیہ لوگ چاہتے ہیں ۔

کہ ہمارے لوگ غریب ہوں ، تعلیم یافتہ نہ ہوں جب کہ ہم ترقی پسند سوچ لیکر اس کردار کو نبہارہے ہیں کہ ہمارے لوگ زندگی کی سہولیات سے مستفید ہوں ، نئی نسل تعلیم یافتہ بنے ، اس کے لئے ہم نے کام کیا ہے ، عوام کی خوشحالی کے لئے کام کرنا یہ ہمارا روایتی طرہ امتیاز رہا ہے، عوام کی خدمت آج سے نہیں بلکہ سن 1988سے کررہے ہیں ہم لوگوں کے لئے کام کررہے ہیں ہم اپنا اس مشن کو آئندہ بھی اسی طرح جاری و ساری رکھیں گے ۔