‘ایرانی میسی’ کے نام سے مشہور ایران کی ٹیم کے اسٹار سردار عثمان نے شائقین کی جانب سے تضحیک پر محض 23سال کی عمر میں انٹرنیشنل فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔
سردار عثمان اپنے ملک میں ‘ایرانی میسی’ کے نام سے مشہور ہیں اور انہوں نے ورلڈ کپ سے قبل اپنی ٹیم کے لیے 33میچوں میں 23 گول اسکور کیے تھے۔
انہوں نے ایران کو ورلڈ کپ تک پہنچانے میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا اور کوالیفائنگ راونڈ 14میچوں میں 11 گول اسکور کر کے ایران کی ورلڈ کپ میں رسائی کی راہ ہموار کی تھی۔
تاہم روس آنے کے بعد ان کی کارکردگی مایوس کن رہی اور وہ اپنی ٹیم کے لیے عالمی کپ میں ایک بھی گول اسکور نہ کر سکے۔
ایران کی ٹیم گروپ بی موجود تھی جہاں سے پرتگال اور اسپین نے اگلے راؤنڈ میں جگہ بنائی اور ایرانی ٹیم گروپ میں تیسرے نمبر پر رہی۔ ایرانی ٹیم نے عالمی کپ میں مراکش کو شکست دی، اسپین کے ہاتھوں ناکامی سے دوچار ہوئی جبکہ پرتگال سے میچ ڈرا کرنے میں کامیابی رہی۔
4برس قبل 19سال کی عمر میں ڈیبیو کرنے والے سردار عثمان ایران کی ٹیم کے اہم رکن تصور کیے جاتے ہیں لیکن ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کے بعد شائقین کی جانب سے ان کی تضحیک اور کردار کشی کے بعد نوجوان اسٹار نے ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وہ ایران کی جانب سے سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر موجود ہیں اور ان کا ایران کے سب سے بڑے فٹبال اسٹار علی داعی سے موازنہ کیا جاتا ہے جنہوں نے 149 میچوں میں ایران کے لیے 109 گول کیے۔
عثمان نے اس فیصلے کو مشکل اور دردناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھ پر ہونے والی بے جا تنقید اور تضحیک کی وجہ سے میری والدہ شدید بیمار ہو گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں اور میری ٹیم کسی طرح بھی چند لوگوں کی جانب سے کی گئی تضحیک کے ہرگز مستحق نہیں تھے لیکن اس عمل کی وجہ سے میری والدہ کی بیماری سنگین ہو گئی ہے۔
عثمان نے کہا کہ ایسے میں مجھے مشکل صورتحال کا شکار ہو گیا اور مجھے دونوں میں سے کسی ایک چیز کا انتخاب کرنا تھا لہٰذا میں نے اپنی والدہ کا انتخاب کیا۔