|

وقتِ اشاعت :   July 5 – 2018

خاران: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق سینئر امیدوار برائے صوبائی اسمبلی پی بی 42 خاران ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ 35 سال سے بر سر اقتدار رہنے والے اگر عوام کو پینے کی صاف پانی بھی فراہم نہیں کر سکتے تو وہ نوجوانوں کو روزگار تعلیم اور لوگوں کو صحت کی سہولیات کہاں سے فراہم کر سکتے ہیں۔

خاران کے عوام اپنے بچوں کی بہترین مستقبل کیلئے 25 جولائی کو کلہاڑی پر مہر لگا کر بی این پی کو کامیاب بنائیں ان خیالات کا اظہا رانہوں نے حاجی محمد آساسیاپاد حاجی محمد صدیق سیاپاد کی سربراہی میں سیاپاد قبیلے کے معتبرین کا بی این پی میں شمولیت اور ثناء بلوچ کی حمایت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر بی این پی کے ضلعی آرگنائزر میر محمد اسماعیل پیر کزئی بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر میر اکرم بلوچ میر غلام مصطفیٰ ساسولی میر محمد جمعہ کبدانی حاجی محمد صدیق سیاپاد حاجی اعجاز ثاقب حاجی محمد حسن میر نیاز جان سیاپاد حافظ محمد طارق سیاپاد ندیم بلوچ حمید بلوچ اسلم صدیق سہیل بلوچ و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

ثناء بلوچ نے کہاکہ وہ لیڈر نہیں جو رات کو گھر گھر جا کر لوگوں کو قرآن شریف کے نام پر قسمیں دے خاران کے عوام اب باشعور ہو چکے ہیں انہیں اب جھوٹی وعدوں اور مراعات سے نہیں ورغلا یا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ آج یونین کونسل راسکوہ کے نوجوان بے روزگاری کے ہاتھوں تنگ ہو کر ایران و دیگر خلیجی ممالک میں محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں اگر نمائندہ ایماندار اور مخلص ہوتا تو خاران کا کوئی بھی نوجوان بے روزگار نہیں ہوتا لوگوں کو ان کے بنیادی سہولیات ان کے دہلیز پرمل سکتے تھے ۔

دریں اثناء نیشنل پارٹی کے تحصیل نائب صدر حافظ محمد طارق سیاپاد نے اپنے سینکڑوں ساتھوں کے ہمراہ نیشنل پارٹی سے مستعفیٰ ہو کر باقاعدہ طور پر بی این پی میں شامل ہونگے اور ثناء بلوچ کی حمایت کا اعلان کیا۔