پنجگور: سابق وزیراعلی بلوچستان اور پنجگور آواران سے نامزد امیدوار میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ ہم بات کرنے سے زیادہ عملی کام کرکے دکھائیں گے. باتیں کرنے والوں کے ڈائیلاگ ہم.گزشتہ ستر سالوں سے سنتے آرہے ہیں.جن کے پارٹی منشور سے کاپیاں بھری ہوئی ہیں ۔
اْنہوں نے کیا کیا ہے ہم کارکردگی کی بنیاد پر عوام کی دلوں میں جگہ پانے کی کوشش کریں گے.کامیابی کے بعد علاقے میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا کر بچائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوردو میں سید شبیر بائیاں کی ساتھیوں سمیت بلوچستان عوامی پارٹی کی حمایت کرنیکے موقعے پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس دوران پی بی 43 کے امیدوار عمر جان علی احمد برکت دلاوری میر بجار خان شمبے زئی عمر وزیر شیر علی اور دیگر بھی موجود تھے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے شبیر بائیاں نے کہا کہ دوستوں اور عزیز و اقارب کے ساتھ باہمی صلاح و مشورہ کے بعد میر قدوس بزنجو اور عمرجان بلوچ کی حمایت کا اعلان کررہا ہوں اور میر عبدالقدوس بلوچستان کے واحد، وزیراعلی تھے جو کم وقت میں بڑے فیصلے کرنے میں کامیاب رہے اور موصوف، اگر دوبارہ خدمت کا موقع دیا جائے تو پنجگور کی پسماندگی دور کرے گا۔
اس موقعے پر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ باپ بلوچستان کی پسماندگی کو دورکرنے کیلئے کوشاں رہے گی.ہمارا ایک دوسرے کے ساتھ ایک باہمی تعلق رہا ہے اور اس تسلسل کو برقرار رکھنے والے یہ جدوجہد جاری رکھے گا.امید کرتے ہیں کہ پنجگور کی سیٹ پرکامیابی حاصل کرکے عوام کی بہترین طریقے سے خدمت کریں گے۔
ایک دوسرے کو احترام دینا ہماری روایت ہے کسی پر الزام نہیں لگاتے البتہ ہم عملی طور پر کام کرکے دکھائیں گے.اس بات کی خوشی ہو رہی ہے کہ پنجگور کے عوام نے حد سے زیادہ عزت دے اپنی قوم دوستی اور مہمان نوازی کا ثبوت دے دیا.تمام جائز مسائل کو ترجیح دیں گے.ہم اقتدار کیلئے نہیں بلکہ بلوچ عوام کی ایک بہتر زندگی کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
سنگل اکثریت سے حکومت بنا کر اہم فیصلے کئے جائیں گے. علاقے کی ترقی اور عوام کی خدمت ہمارا پارٹی منشور ہے. صوبہ سے زہین طلبا کواسکالرشپ دیں گے.طلبا کو دو اسکیل کی.ملازمت دینے سے بہتر یہی ہے کہ ہم اپنے بچوں کو اعلی تعلیم دلوانے کیلئے جدوجہد کریں.چاکر خان یونیورسٹی کے نام کو منظور کرکے تاریخ رقم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی دو قوم پرست جماعتیں جو ڈاکٹر مالک بلوچ اور سردار ثناء4 اللہ کی سربراہی میں حکومت کررہی تھیں وہ بھی چاکر خان یونیورسٹی کا مسلہ حل نہیں کرسکیں لیکن ہم نے عملی طور پر اس پر کام کیا ہم کسی کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوئے مگر قوم پرست اتحادی کو خوش رکھنے کے لیے بلوچ عوام کے لیے بڑے فیصلے نہیں کرسکے ۔
انہوں نے بلوچستان کے عوام سے کہا کہ باپ کو ووٹ دیں تاکہ بلوچستان تعلیم اور صحت کے حوالے سے ترقی کرے مخلوط حکومت بننے سے بلوچستان میں ترقی کا سفر رک سکتا ہے ۔
ہم بات کرنے سے زیادہ عملی کام کرکے دکھائیں گے ، قدوس بزنجو
وقتِ اشاعت : July 19 – 2018