|

وقتِ اشاعت :   July 23 – 2018

حب:  نیشنل پارٹی آواران کی جانب سے آواران میں عظیم الشان جلسہ منعقد. مرکزی صدر سابق وفاقی وزیر میر حاصل خان بزنجو نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آواران میں پچھلے 30 سالوں سے ایک ہی خاندان حکومت کرتی آرہی ہے مگر آواران کی تقدیر ابھی تک نہیں بدلی لوگوں کا معاشی صورتحال ابھی تک ویسا ہی ہے آواران کے لوگوں کو اب اپنا ذائقہ بدلنا ہوگا ۔

30 سالوں سے ایک ہی گوشت کھارہے ہو بیزار نہیں ہوتے خیرجان کا میں وعدہ کرتا ہوں کہ آپکا حق نہیں کھائے اگر خیرجان کسی کا حق کھاتا تو کم از کم آج انکا ڈفینس میں بنگلہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کے ساتھ کہتا ہوں عبدالقدوس کو ہرسال 65 کروڑ ملتے تھے دیگر ایم پی ایز کی طرح عبدالقدوس کو بھی ہرسال 65 کروڑ ترقیاتی فنڈز ملتے تھے آج وہ آئے اور عوام کو بتائے کہ یہ ہرسال 65کروڑ کہاں لگائے جھاؤ میں. آواران میں کولواہ یا مشکے میں لگائے اگر نہیں تو وہ فنڈز کہاں گئے. انہوں نے کہا کہ میں اور نواز شریف جہاز میں سفر کررہے تھے ۔

میں نے انکو سمجھایا کہ یہ گوادر روڈ جو گوادر میں آپ نے الاٹ کیا تھا گوادر سے تربت تربت سے ہوشاب ہوشاب سے آواران اور آواران سے نال تا خضدار آنا تھا مگر جب مشرف آیا تو اس نے اسکا الاٹمنٹ تبدیل کردیا ہوشاب سے پنجگور موڑ دیا اور اس ہاتھ جام صاحب کا تھا جبکہ عبدالقدوس صاحب ایم پی اے تھے تو میاں نواز شریف نے کہا کہ میں کیا کروں تو میں نے بولا اسکا روٹ تبدیل کرو یہاں میں سابق آرمی چیف ر جنرل راحیل شریف کا شکرگزار ہوں وہ بھی اس میٹنگ میں موجود تھے۔

میں کہا کہ اسکا روٹ بدلنے سے لوگوں کی زندگیاں بدل جائیں گی تو نواز شریف نے ہوشاب بیلہ روڈ کا اعلان کردیا PSDP میں منظور بھی ہوگیا پھر اچانک ایک مقامی اخبار میں نے اشتہار دیکھا جس میں عبدالقدوس کا تصویر تھا وہ اسکو اپنا کارنامہ ظاہر کرنا چاہ رہے تھے ۔

میں نے بولا جناب آپکو پتہ ہی نہیں یہ روڈ کہاں جانا تھا کہاں سے کیسے کہاں آیا اسکا آپکو علم ہی نہیں تھا تو یہ آپکا کارنامہ کیسے ہوسکتا ہے ہوشاب تا بیلہ روڈ منظور ہوگیا ہے لیکن ہم نے پھر گذارش کی ہے کہ اسکو تھوڑا اور وسیع کرکے آواران سے نال تک پہنچایا جائے تاکہ مشکے کے لوگ بھی مستفید ہوسکے۔

سربراہ نیشنل پارٹی نے سابق وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلے نواز شریف گرفتار ہوا موصوف ق میں چلے گئے ابھی نواز شریف گرفتار ہوا موصوف باپ میں گیا میں بتاتا چلوں کہ سیاست آپکے بس کی بات نہیں سیاست ہہت وزنی ہے یہ وزنی لوگ سیاست کرسکتے ہیں انکو نہ علاقے کی فکر ہے نہ ہی عوام کی یہ سیاست اپنے ذاتی مفاد کیلے کرتے ہیں ۔

آج آواران میں کون زہریلہ پانی پی رہے ہیں وہ لوگ زہریلہ پانی پی رہے ہیں جہنوں نے سب سے زیادہ ووٹ عبدالمجید بزنجو اور عبدالقدوس بزنجو کو دیا ہے. انہوں نے کہا کہ عبدالمجید بزنجو اور عبدالقدوس بزنجو تیس سالوں سے جس کے ہاتھ سے جس کے نام سے ووٹ لے کر منتخب ہوکر آرہے ہیں ۔

اس عبدالکریم نے بچوں کی آج کیا حالت ہے انکو کوئی فکر نہیں آواران والو انکو جس عبدالکریم کے بچوں کیلے نہیں ہوسکا تو یہ آپ کیلے کیا کریں تو میں گزارش کرتا ہوں کہ یہ موقع ہے اپنے آپکو بدلو اپنی تقدیر بدلو اور خیرجان بلوچ کے انتخابی نشان آری پر 25جولائی کو ٹھپہ ماکر آواران کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

جلسہ عام سے نیشنل پارٹی کے نامزد امیدوار برائے صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 44 خیرجان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی منافقت کی سیاست نہیں کرتی ہم نے کل بھی بولا تھا پاکستان زندہ باد آج بھی کہتے ہیں پاکستان زندہ باد ہم پاکستان کا حصہ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے آواران کی عوام محب وطن ہیں وہ پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔

انہوں نے میر عبدالقدوس بزنجو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دعا کرو ڈاکٹر عبدالمالک نے آپکی عزت بچائی اس وقت جب آواران میں قدرتی آفت نے سب کچھ ہلا کر رکھ دیا تھا یہ ڈاکٹر عبدالمالک تھے جنہوں نے دس دن یہاں آواران میں رہائش کی آپ تو اپنے علاقے کو دیکھنے تک نہیں آئے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ہمیشہ قلم اور کتاب کی بات کرتی ہے ہم علم دوست ہیں ہم محبت پرست ہیں مخالفین افوائیں پھیلا رہے ہیں کہ خیرجان یہاں سرداروں کو لارہا ہے یہ کل پھر آپکے فصلوں میں اپنا حصہ لیں گے میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ میرے باپ دادا نے کسی سے حصہ لیا کوئی بتائے یہاں تک کہ میں جب ناظم تھا تو ایک پرانی گاڑی میِں گھومتا تھا آج اگر میں نے دو محافظ رکھے ہیں تو یہ اس ظالم دنیا کے ظالموں نے مجھے مجبورا رکھوائے ہیں ورنہ یہ میری دلی خوائش نہیں ہے ۔

میرے خاندان نے قربانیاں دی ہیں. جلسہ عام سے نیشنل پارٹی آواران کے رہنماؤں محمد کریم. میر اورنگزیب بزنجو. میر زباد چنال.میر سراج ساجن بزنجو. لسبیلہ بار کونسل کے عہدیداران محبوب ایڈوکیٹ. عبدالوہاب بزنجو. بی ایس او کے چئرمین کامریڈ عمران بلوچ مرکزی کونسل کے ممبر گورگین بلوچ و دیگر نے خطاب کیا۔

نیشنل پارٹی کے سربراہ میرحاصل خان بزنجو کو پارٹی کارکنان نے جھاؤ میں شاندار استقبال کرکے کار اور موٹرسائیکل ریلی کی صورت میں آواران جلسہ گاہ ہہنچایا جہاں آواران کے مختلف علاقوں کے مختلف قبائل کے سینکڑوں لوگوں نے نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا جلسہ میں لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔