|

وقتِ اشاعت :   July 27 – 2018

خضدار: حلقہ این اے 269 کے نتیجہ کا اعلان کر دیا گیا،بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل 52875 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے،جبکہ بلوچستا ن عوامی پارٹی کے میر محمدخالد بزنجو 19720 ووٹ لیکر دوسرے پوزیشن پررہے ۔

تفصیلات کے مطابق ریٹرننگ آفسر حلقہ این اے 269 نے حلقے کے نتیجہ کا نوٹیفکیشن (فارم 47) جاری کر دیا جس کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے نامزد امیدوار سرداراختر جان مینگل نے 52875 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کر لی۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے نامز امیدوار میر خالد بزنجو نے 19720،جھالاوان عوامی پینل کے نامزد امیدوار میر شفیق الرحمن مینگل نے 14559،بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) کے امیدوار ڈاکٹر حضور بخش زہری نے 9702،پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار میر عبدالرحمن زہری 4609 اور نیشنل پارٹی کے نامزد امیدوار محمد آصف جمالدینی نے 4107 ووٹ حاصل کیئے ۔

دریں اثناء حلقہ پی بی 40 خضدار وڈھ کے ریٹرننگ آفسر نے انتخابی نتیجہ کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا جس کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے سردار اختر جان مینگل نے 22114 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کر لی جبکہ دوسرے نمبر پر نیشنل پارٹی کے نامزد امیدوار میر شاہ میر بزنجو 8796 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے واضح رہے۔

بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 269 اور بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 40 خضدارتین سے منتخب ہوئے ہیں وہ ایک نشست رکھیں گے اور ایک سے مستعفی ہونگے اس طرح خضدار میں ضمنی انتخابات بھی ہونگے خضدار کے حلقہ پی بی 38 پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے نواب ثناء اللہ خان زہری اور حلقہ پی بی 39 پر متحدہ مجلس عمل کے میر یونس عزیز زہری کے کامیابی کا پہلے ہی نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔ 

دریں اثناء ریٹرننگ آفیسر عبدالباسط بلوچ نے چاغی کم نوشکی کم خاران این اے 268 چاغی کم نوشکی کم خاران کے نتائج جاری کردئیے، بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار کے میر ہاشم نوتیزئی نے35361 ووٹ لیکر میدان مار لیا۔آزاد امیدوار سردار فتح حسنی نے 27769ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ 

متحدہ مجلس عمل کے انجینئر عثمان بادینی 23700 ووٹ لیکر تیسرے نمبرپر رہے۔پیپلزپارٹی کے سردار محمدعمر گورگیج 19171 ووٹ لیکر چوتھے نمبر پر رہے جبکہ مسلم لیگ( ن)کے عبدالقادر بلوچ 12853 ووٹ پاکستان تحریک انصاف کے سرداراورنگ زیب رخشانی نے 3016 ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے۔

این اے 268 سے کامیاب امیدوار نومنتخب رکن قومی اسمبلی حاجی میر ہاشم نوتیزئی نے نوشکی میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ نوشکی خاران اور چاغی کے عوام کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے بلوچستان نیشنل پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا۔کارکنوں ہمدردوں اور پارٹی کارکنوں کے مشکور ہیں ہماری ہر ممکن کوشش ہوگی کہ عوام کے اعتماد پر پورا اتریں۔

ہار جیت جمہوریت کا حصہ ہیں بی این پی کی اولین کوشش یہی ہوگی کہ وہ عوام کے اعتماد پر پورا اترے۔اپنے انتخابی منشور پر قائم ودائم ہیں اور انتخابی منشور کے مطابق لوگوں کے مسائل حل کرنے کی بھرپور کوشش کرتے رہیں گے۔

علاوہ ازیں حلقہ این اے 260نصیر آباد کم جھل مگسی کچھی سے بلوچستان عوامی پارٹی کے نوابزادہ میر خالد خان مگسی 53330ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے جبکہ انکے مد مقابل پی ٹی آئی کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے 40188ووٹ حاصل کئے ۔

حلقہ این اے 260کے ریٹر ننگ آفیسر و ایڈیشنل سیشن جج ظفر جان بلوچ نے الیکشن کا زرلٹ امیدواروں کی موجوگی میں کمرے عدالت میں پڑھ کر سنایا جب نوابزادہ میر خالد خان مگسی کی کامیابی کا اعلا ن کیا گیا تو انکے حامیوں نے انکی حمایت میں نعرے لگائے بعد ازاں ایک بڑی ریلی کی شکل میں نوابزاہ میر خالد خان مگسی کو لہڑی ہاؤس ڈیرہ مراد جمالی لایا گیا جہاں پر کارکنوں نے نوابزادہ خالد خان مگسی کی کامیابی کی خوشی میں ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا اور مٹھائیاں تقسیم کئیں ۔

نوابزدہ میر خالد خان مگسی نے لہڑی ہاؤس سابق صوبائی وزیر میر عبدالغفور لہڑی اور نو منتخب رکن صوبائی اسمبلی میر سکندر خان عمرانی کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج کی جیت نصیر آباد جھل مگسی اور کچھی کے عوام کی جیت ہوئی ہے کیونکہ عوام کی ہی بدولت ہمیں کامیابی نصیب ہوئی اور اللہ پاک نے مجھے ایک بہترین ٹیم کے ساتھ جوڑا ہے اور ان ٹیم کی وجہ سے میں نے کامیابی حاصل کی ہے جو ہماری ٹیم بنی ہے انشاء اللہ میں پوری ٹیم کو ساتھ لیکر چلوں گا ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلوچستان میں بی اے پی کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے اور بلوچستان میں حکومت ہم ہی بنائیں گے تاہم دیگر سیا سی پارٹیوں سے بھی رابطہ کریں گے ۔

ہماری کوشش ہیکہ ہم ایک مظبوط اور اچھی حکومت بنائیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صاف شفاف انتخابا ت ہوئے ہیں او ر کہا کہ نصیر آباد جھل مگسی اور کچھی کی ترقی اور خوشحالی کے لیئے تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے ۔