خضدار : 2004 سے زیر تعمیر خضدار ٹو رتو دیرو موٹروے ایم 8 ،14 سال گزرنے کے باوجود مکمل نہیں ہو سکا ،جن جن ایریاز میں کام مکمل ہوا ہے وہاں بھی ناقص مٹریل کی استعمال کی وجہ سے موٹروے بیٹھ رہی ہے ،جبکہ ونگو ہل کی غلط ڈزائننگ و ناقص کارپیٹنگ کی وجہ سے خطرناک حادثات پیش آ رہے ہیں ۔
حکومتیں گزر گئی مگر ایم ایٹ موٹروے کی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی ،تعمیراتی کمپنیاں عوام کے لاکھوں روپے کے مقروض ہے جن کی ادائیگی میں بھی کنسٹریکشن کمپنی مالکان پس و پیش سے کام لے رہے ہیں ،پراجیکٹ ڈائریکٹر کی کارکردگی صفر ہے جس کا فائدہ کمپنیاں اٹھا رہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق خضدار ٹو ردودیروں موٹروے (ایم 8 ) کا افتتاح 2004 میں ہوئی 14 سال گزر گئے ،اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود یہ شاہراہ مکمل نہیں ہو سکی کھوڑی سے لیکر ونگو ہل تک جہاں جہاں کام مکمل ہوئی ہے ناقص مٹریل استعمال ہونے کی وجہ سے سڑک بیٹھ کر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ہے ونگو ہل جس کا شمار ملک کے خطرناک راستوں میں ہوتا ہے ۔
وہاں غلط ڈزائننگ خطرناک ٹرنز کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق کٹائی نہ کرنے کی وجہ سے ایم 8 سے گزرنے والی گاڑیوں کا حادثات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں کروڑوں کی تخمینہ سے بننے والی ایم ایٹ کام نہ ہونے کی وجہ سے اب اربوں روپے کا پراجیکٹ بن گیا ہے۔
2004 سے کام کرنے والی کمپنیاں ،مزدوری ،ڈیزل ،و دیگر مدات میں عوام کے لاکھوں روپے کے مقروض ہو گئے ہیں اور قرض ادا کرنے سے پس و پیش سے کام لے رہے ہیں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے تعینات پراجیکٹ ڈائریکٹر کی کارکردی صفر ہے ان کی عدم کارکردگی کی وجہ سے کمپنیاں بھی من مانی کر رہے ہیں اور جس کا نقصان عوام کو ہو رہا ہے۔
وفاقی حکومت نے اس شاہراہ کو سی پیک کا حصہ قرار دیا ہے جس کی وجہ سے اس شاہراہ کی اہمیت اور بڑھ گئی ہے عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایم ایٹ کے کام کا جائزہ لینے اور کام کی رفتار کو تیز کرنے کے لئے متعلقہ ادارے پراجیکٹ ڈائریکٹر اور کمپنیوں سے باز پرس کر یں تھا کہ موٹروے کی تعمیر کا کام جلدی ممکن ہو سکے۔
خضدار رتو ڈیرو موٹر وے 14سال بعد بھی تکمیل کے منتظر
وقتِ اشاعت : July 31 – 2018