|

وقتِ اشاعت :   August 2 – 2018

تربت:  سابق سنیٹر جے یوآئی کے رہنما ڈاکٹر اسماعیل بلیدی اور نیشنل پارٹی کے رہنما قاضی غلام رسول کے درمیان ملاقات، انتخابات میں دھاندلی پر تشویش، سیاسی صورتحال پر بات چیت کے علاوہ جعلی مینڈیٹ کے حامل اراکن اسمبلی کے خلاف مشترکہ جدوجہد پر اتفاق۔

جے یو آئی کے رہنما 25جولائی کے الیکشن میں پی بی45کیچ iسے آزاد امیدوار سابق سنیٹر ڈاکٹر اسماعیل بلیدی نے بدھ کے روز نیشنل پارٹی کے رہنما میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین قاضی غلام رسول سے ملاقات کی او ر ان سے موجودہ سیاسی صورتحال سمیت، علاقائی و سماجی مسائل اور 25جولائی کے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے اور اکھٹے جدوجہد پر بات چیت کی گئی۔

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ الیکشن میں کھلے عام دھاندی کر کے منظور نظر امیدوارو ں کی کامیابی کے لیئے راہ ہمواری کی گئی اور حقیقی عوامی نمائندوں کا مینڈیٹ چرا کر غیر مقبول افراد کو کامیاب کیا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ یہ عمل غیر سیاسی اور غیر جمہوری ہے جس کی وجہ سے موجودہ سیاسی نظام کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں کیوں کہ جو افراد عوامی مینڈیٹ کے برخلاف دھاندلی کے زریعے منتخب کیئے گئے ہیں ان کا ماضی داغدار، کرپشن سے بھرا پڑا اور سماجی حوالے سے غیر فعال ہے ایسے افراد کو عوامی نمائندگی جیسے اہم منصب پر زبردستی فائز کرانا جمہوری سسٹم اور الیکشن کی بے توقیری کا باعث بنے گا۔

انہوں نے کہاکہ ضلع کیچ میں صوبائی چاروں حلقوں بالخصوص پی بی46اور45پر من پسند امیدواروں کی کامیابی کے لیئے کھلے عام دھاندلی کر کے مخالف امیدواروں کے ایجنٹ کو کئی پولنگ اسٹیشن میں بیٹھنے نہیں دیا گیا جبکہ کاسٹ شدہ بیلٹ پیپر بکس سے نکال کر انہیں کاؤنٹ تک نہیں کیاگیا جس کے ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں کہ کئی پولنگ اسٹیشن میں انتخابی عمل کے بعد باہر ایسے درجنوں بیلٹ پیپر برامد ہوئے ہیں جن پر آری پر ٹھپہ لگایا گیا ہے مگر انہیں کاؤنٹ کرنے کے بجائے باہر پھینک دیاگیا۔ 

انہوں نے کہاکہ جعلی مینڈیٹ دے کر جن لوگوں کو عوامی رائے کے بر خلاف کامیاب بنایا گیا ہے ان سے عوام کی رائے دوبارہ چھیننے کے لیئے مشترکہ جدوجہد کی جائے گی اور ان کے خلاف الیکشن ٹریبونل سمیت ہر قانونی جنگ اکھٹے لڑینگے ۔