خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق رکن قومی اسمبلی میر عبد الرؤف مینگل نے کہا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان کے لوگوں کا حقیقی نمائندہ جماعت ہے ہم نے عوام کی حقوق کے لئے ہر محاذ پر آواز بلند کیا ہے سب کچھ قربان کیا ۔
لیکن عوام کی مفادات پر سودا بازی نہیں کی اپنے اصو لوں کی خاطر اقتدار کو پائے حقارت ست ٹھکرایا جس کی مثال قائد بلوچ سردار اخترجان مینگل حالیہ انتخابات کے بعد کے فیصلے ہیں ایک جانب صوبہ مرکز میں اقتدار کا حصول تھا دوسری جانب بلوچ سر زمین کی حق ملکیت یہاں کے نوجوانوں کی گم شدگی اور ان کی بر آمدگی کا مسئلہ تھا سردار اخترجان مینگل نے چھ نکات میں وہ سب کچھ کہدیا جو بلوچ قوم کی آواز تھی سردار اخترجان کے اس جرئت کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائیگا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار کے صحافیوں گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ گذشتہ ادوار مین بلوچستان میں مکمل اندہیر نگری تھی یہاں کے نوجوانوں کو قتل و اغوا کیا گیا بلوچستان کے ساحل و وسائل کے امدن کو لوٹا گیا ایک سرمایہ دار سر زمین کے مالک بلوچوں میں غربت کی بد ترین شکل پائی جاتی ہے ۔
ضروریات زندگی سے کا شدید فقدان ہے علم حاصل کرنے کے مواقع ہماری نئی نسل کے پاس نہیں ہیں صحت کی سہولتو ں کا فقدان ہے ،بلوچستان کے طول عرض میں پینے کے پانی شدید قلت ہے گودار جو سی پیک کا مرکز ہے جس کے پورٹ کی پوری دنیا میں ڈنگا بج رہا ہے وہاں کے پاسی پانی کے لئے ترس رہے ہیں ۔
یہاں میگا پراجیکٹ کی بات کی جاتی ہے لیکن وہ پرجیکٹ بلوچ قوم کے کس کام کے جو ان کی تقدیر بد ل نہ سکیں میر عبد الرؤف مینگل نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بلوچستان کے لوگوں میں پائی جانے والی محرو میوں کا خاتمہ کرکے ان کو ان کی سر زمین کے وسائل معدنیات گیس و تیل کے ذخائر کے آمدن سے ان حق دیا جائے بلوچستان نیشنل پارٹی کے چھ نکات پر عمل در آمد کو یقینی بنایا جائے ۔
انہوں نے عمران خان تبدیلی کا نعرہ لگا کر ملک کا وزیر اعظم بنا ہے لیکن ان کو تبدیلی کا آغا زبلوچستان سے کرنا چاہیئے کیونکہ بلوچستان اور یہاں کے لوگ استیصال کا ہر وقت شکا رہے ہیں
بی این پی کے 6نکات بلوچ قوم کی آواز ہے ، رؤف مینگل
وقتِ اشاعت : August 20 – 2018