|

وقتِ اشاعت :   August 26 – 2018

خضدار :  جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر سنیٹر شیخ الحدیث مولانا فیض محمد نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام قافلہ حق کا تسلسل ہے حق کی بات جن لوگوں نے تلوار کی نوک پر کہی تھی ہم ان کے رو حانی فر زند ہیں ۔

ہمیں دنیا کی کوئی طاقت حق کے لئے ڈٹنے سے روک نہیں سکتا ہے جمعیت علماء اسلام کے قائد مولانا فضل الرحمن کی زندگی ملک و قوم کی محبت سے بھری داستان ہے جب بھی اس ملک کو ان کی ضرورت پڑی یا حکمرانوں کے غلط پالیسیوں نے اس ملک کو کسی قسم کے خطرات سے دوچار کیا ۔

مولانا فضل الرحمن نے ہر قسم کی خطرات بے پرواہ ہوکر ملک کی حفاظت کے لئے اپنا قائدانہ کرداکو پیش کیا 1997میں بھارت اور پاکستان میں ایٹمی جنگ کے خطرات منڈلا رہے تھے دوایٹمی ممالک میں حالات انتہائی کشیدہ تھے مولانا فضل الرحمن نے ایک ہی ہفتہ بھارت کا دورہ کرکے دونوں ممالک میں کشیدگی کو کم کرنے میں قائدانہ کردار ادا کیا اس کے با وجودقائد جمعیت کے خلاف نا زیبا الفاظ استعمال کرنا اور ان کے ملک سے وفاداری پر قدغن لگانے کی کوشش کرنا نا عاقبت اندیشی ہے ۔

پاکستان کے مختلف علاقوں میں ہزاروں افراد مولانا فضل الرحمن کے حکم پر جان قربان کرنے کو تیار ہیں ایسے مقبول لیڈر کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ کرنے والے ملک میں افرتفری کے اسباب پید ا کررہے ہیں جو ملک کی مستقبل کے لئے ہر گز نیک شگون نہیں ہے ۔

ان خیالات کا اظہا ر امیر جمعیت علماء اسلام بلوچستان مولانا فیض محمد جامعہ شرعیہ کوشک خضدار میں عید ملنے والے جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا فیض محمد نے کہا کہ ہمیں ملک کی وفاداری کا کسی سے سرٹیفکٹ لینے کی ضروت نہیں ہے ۔

ہمارا کردار ہماری وطن دوستی کی دلیل ہے جمعیت علماء اسلام نے اپنی تاریخ میں ملک کے نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لئے جو کردار ادا کیا وہ ریکارڈ پر ہے البتہ جمعیت علماء اسلام کا موقف واضح ہے کہ ملک کے تمام ادارے اپنے حدود میں رہکر کام کریں یہ ملک کی مستقبل کے لئے ضروری ہے ۔

ملک میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں جس طرح سے ایک جماعت کو جتوانے کے لئے ایک ادارہ نے تما م حدوں کو پار کیا اس بارے میں پاکستان کے تمام سیاسی جماعتوں کا موقف آگیا ہے بلکہ عالمی اداروں نے بھی حالیہ انتخابات کے بارے میں واضح موقف پیش کیا ہے ۔

اگر مولانا فضل الرحمن یہ کہتا ہے کہ پاکستان کے اسلامی جمہوری تشخص کو بحال کرنے کے لئے جدوجہد مقاصد آزادی کی تکمیل کر یں گے یہ کوئی انکھوئی بات نہیں ہے کیونکہ ممالک میں آزادی رایہ مقاصد کی طرف توجہ دلانا ملک سے غداری نہیں ہوتی ہے ۔

البتہ جو لوگ ملک کو ان کے مقاصد سے ہٹانے کی جرم کا ارتکاب کرتے ہیں وہی اصل ملک کے دشمن ہوتے ہیں ہمارا موقف واضح ہے کہ جو لوگ حصول مقاصد پاکستان سے انحراف کرتے ہیں وہی ملک پاکستان کے آزدای کے لئے لازوال قربانی دینے والے بر صغیر کے مسلمانوں کے مجر م ہیں ۔