|

وقتِ اشاعت :   September 18 – 2018

قلات: ڈسٹرکٹ آفیسر ایجو کیشن ثناء اللہ ثناء نے کہا ہے کہ اسا تزہ کی کمی کے باعث قلات میں 46 پرائمری سکول بند ہیں ،کئی پرائمری سکولوں میں صرف ایک ٹیچر خدمات سر انجام دے رہا ہے ۔

متعدد سکولوں کی عمارتیں خستہ حالت میں ہیں اگر ان کی تعمیر و مرمت پر توجہ نہ دی گئیں یہ بڑے حادثے کا پیش خیمہ بن سکتی ہیں ہمارے اہلسیز کو ٹی اے ڈی اے نہیں مل رہے ہیں مالی سال 2018 اور 19کے مالی بجٹ میں بھی کٹوتی کی گئیں ہیں بجٹ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر ہیں ۔

ہم سے رزلٹ اور کوالٹی تو مانگتے ہیں مگر سہولیات نہیں دیتے ہیں پرائمری سطؑ ح پر طلباء کے درمیان بہت جلد تعلیم کی اہمیت اور ہمارا کردار کے عنوان پر ایک تقریری مقابلہ شروع کیا جا رہا ہے جس کا مقصد پرائمری سطح پر طلباء کی صلاحیتوں کو اجا گر کرنا ہے اس سال پانچویں کی امتحانات انیس نومبر سے شروع کر رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے اہلسیزکے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں بھر تیاں نہ ہونے کی وجہ سے قلات میں سو سے زائد پرائمری سکول ٹیچرز کی آسامیاں خالی ہیں جبکہ ایسے کئی سکولز ہیں کہ جن میں بچوں کی تعداد 70سے زائد ہیں اور ان میں صرف ایک ہی استاد خدمات انجام دے رہا ہے اگر کبھی استاد کو کوئی ایمر جنسی ہو یا وہ بیمار ہو جائے تو سکول میں پڑھا نے والا کوئی نہیں ہو گا جس کی وجہ سے تعلیمی معیار بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحصیل قلات میں اس وقت 46اسکول مکمل بند ہیں جسکی بنیادی وجہ اساتزہ کی کمی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم بار بار حکام بالا کے نوٹس میں لائے ہیں کہ ہمارے پاس اساتزہ کی بے حد کمی ہیں اسکولوں میں طلباء کے لیے سہولیات کا فقدان ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پوری ٹیم روزانہ کی بنیاد پر سکولوں کا دورہ کرتی ہیں بجٹ میں پی او ایل کی کمی کی وجہ سے تعلیمی دوروں میں ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہو تا ہے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہیں کہ سکولوں میں اساتزہ کی کو دور اور سکولوں میں سہولیات فراہمی سمیت بجٹ میں کٹوتی کو روک دیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ طلبا ء کی صلاحیتوں کو اجا گر کرنے کے لیے بارہ اکتوبر سے تعلیم کی اہمیت اور ہمارا کردار کے عنوان سے تقریری مقابلہ منعقد کیا جائے گا جس میں سٹی کے سولہ اور دیہی علاقوں سے چار سکول کے بچے حصہ لینگے ۔

انہوں نے کہا کہ انیس نومبر سے پانچویں کے سالانہ امتحانات کو شروع کیا جارہا ہیں جسکے لیے مختلف سینٹرز قائم کر دئیے گئے ہیں انہو ں نے کہا کہ تعلیم کی بہتری کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا رہے ہیں اساتزہ کی لا پرواہی اور کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی اور نہ ہی کریں گے تاہم محنتی اور قابل اساتزہ کرام کی حوصلہ افزائی میری ذمہ داری ہے