کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس عبداللہ بلوچ پرمشتمل الیکشن ٹربیونل کے روبرو صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی بی 37اور حلقہ پی بی 47میں مبینہ دھاندلی سے متعلق دائر انتخابی عذرداریوں کی سماعت ہوئی جس کے دوران فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے اپیل کی سماعت 26ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔
گزشتہ روز الیکشن ٹربیونل کے روبرو حلقہ پی بی 37میں مبینہ دھاندلی سے متعلق دائر اپیل کی سماعت کے دوران درخواست گزارا میر سعیداحمد لانگو کے وکیل نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور موقف اختیار کیاکہ حلقہ پی بی 37کے نتائج 6روز کی تاخیر سے جاری کئے گئے ۔
ہماری اپیل ہے کہ حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی اور نادرا سے تصدیق کرائی جائیں جس پر الیکشن ٹربیونل نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جا ری کردئیے اپیل کی اگلی سماعت 26ستمبر کو ہوگی ۔
دریں اثناء گزشتہ روزبلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس عبداللہ بلوچ پرمشتمل الیکشن ٹربیونل کے روبرو صوبائی اسمبلی کی حلقہ پی بی 47میں مبینہ دھاندلی سے متعلق دائر اپیل کی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار جمیل دشتی کے وکیل نادر چھلگری ایڈووکیٹ عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور موقف اختیار کیاکہ مذکورہ حلقے میں دھاندلی کے ذریعے امیدوار عبدالرؤف رند کو کامیاب کرایاگیا ۔
اس لئے حلقے میں انتخابات کا کالعدم قرار دیکر ری الیکشن کرائے جائیں عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 26ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی ۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس عبداللہ بلوچ پرمشتمل الیکشن ٹربیونل کے روبرو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 267،حلقہ این اے 270اور حلقہ این اے 271میں مبینہ دھاندلی سے متعلق دائر انتخابی اپیلوں کی سماعت ہوئی ۔
گزشتہ روزالیکشن ٹربیونل کے روبرو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 267میں مبینہ دھاندلی سے متعلق درخواست گزار منظور بلوچ کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت کے دوران الیکشن ٹربیونل نے درخواست پر فریقین کونوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔
مذکورہ حلقے سے متحدہ مجلس عمل کے سید محمود شاہ کامیاب قرار پائے تھے اس کے علاوہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 270میں مبینہ دھاندلی سے متعلق دائر اپیل کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران درخواست گزار محمد حنیف کی جانب سے کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ پیش ہوئے درخواست گزارکی جانب سے نوٹسز جاری کرنے سے قبل مہلت پر سماعت کو یکم اکتوبر تک ملتوی کردیاگیا۔
این اے 270سے بلوچستان عوامی پارٹی کے احسان اللہ ریکی کامیاب قرار پائے تھے ۔دریں اثناء بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس عبداللہ بلوچ پرمشتمل الیکشن ٹربیونل کے روبرو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے271میں مبینہ دھاندلی سے متعلق دائر اپیل کی سماعت ہوئی ۔
جس کے دوران درخواست گزار جان محمد دشتی کی جانب سے ان کے وکیل نادر چھلگری ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیارکیاکہ سیکورٹی خدشات پر مند بلو کے علاقے ووٹنگ نہ ہونے کے باوجود بھی کامیاب قرار دی جانے والی امیدوار کے حق میں ووٹ سامنے آئے ۔
وہاں دھاندلی کرکے خاتون امیدوار کو کامیاب کرایاگیا اس لئے قومی اسمبلی کے مذکورہ حلقے پر کالعدم قرار دیکر ری الیکشن کا حکم دیاجائے جس پر فریقین کو نوٹسز کے اجراء کے بعد سماعت 26ستمبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔
بلوچستان میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابی نتائج کیخلاف درخواستوں کی سماعت ،فریقین کو نوٹسز جاری
وقتِ اشاعت : September 20 – 2018