اسلام آباد: سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے ملزمان انور مجید، عبد الغنی اور حسین لوائی کو اسپتال سے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید، بیٹے عبد الغنی اور سمٹ بینک کے نائب چئیرمین حسین لوائی کے میڈیکل بورڈ معاملے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے تینوں ملزمان کو فوری طور پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔
ملزمان کے وکلا نے درخواست کی ان کے موکلان کی طبی حالت ٹھیک نہیں اور انہیں اسپتال میں ہی رکھا جائے تاہم عدالت نے استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے کہا کہ جس نے آپریشن کروانا ہے، جیل حکام کو درخواست دے، جیل انتظامیہ سپریم کورٹ کی اجازت سے اسپتال منتقل کرے گی۔
چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ سندھ کو بھی سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر جیل سپرنٹنڈنٹ کا کمرہ ملزمان کو دیا تو سخت کارروائی کرینگے، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اس معاملے میں مداخلت کی تو تفتیش اور ملزمان کو دوسرے صوبے میں منتقل کر دینگے۔
عدالت میں انور مجید کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی جس میں انہیں مکمل صحت یاب قرار دے دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق انور مجید کی 21 ستمبر کو انجیوگرافی ہوئی جس میں دل کی شریانی کی حالت نارمل ہے۔ میڈیکل بورڈ نے انور مجید کا بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کیلئے ادویات جاری رکھنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ انور مجید مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کیلئے مکمل صحت یاب ہیں۔