|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2018

خضدار: جمعیت علماء اسلام پاکستان کے نائب امیر ضلع خضدار کے امیر مولانا قمر الدین نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام دینی جماعت ہے ہمارا مقصد ملک کے رہنے والوں کو قرآن حدیث کے نظام سے روشناس کرانا ہے ۔

اسلامی ہدایات میں وعدہ پورا کرنا معاہدوں کی پاسداری کرنا ضروری ہے جمعیت علماء اسلام 25 جولائی کے الیکشن کے لئے ہونے والے معاہدہ کے تحت 14 اکتوبر کو ہونے والے پی بی 40 کے الیکشن کے لئے بلوچستان نیشنل پارٹی کا اتحادی ہے اس لئے ضلعی جماعت کی جانب سے تمام کارکنوں کو ہدیات دی جاتی ہے کہ وہ وڈھ ، اورناچ کے الیکشن میں بی این پی اور ایم ایم اے کے مشترکہ وار میر محمد اکبر مینگل کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات محنت کریں بی این پی کے مقامی قیادت کے ساتھ رابطہ رکھکر الیکشن مہم کے طریقہ کار کو طے کریں۔

اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی جماعت کے ساتھ وفاداری کے خلاف ہوگی ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام ضلع خضدار کے امیر مولانا قمر الدین مدرسہ باب الاسلام درنیلی نال میں جمعیت علماء اسلام تحصیل کے مجلس عمومی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

مجلس عمومی کے اجلاس سے جمعیت علماء اسلام نال کے امیر مولانا غلام قادر لانگو ، جنر ل سیکرٹری مولانا رحمت اللہ بارانزئی دیگر علماء کرام نے خطاب کیا مولانا قمر الدین و دیگر مقررین نے کہا کہ ہمارا مقصد اس ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کا نفاذ ہے اس مقصد کی تکمیل کے لئے ہم سیاسی و پارلیمانی جدوجہد کرتے ہیں ۔

انتخابات میں حصہ لیتے ہیں کبھی جماعت اکیلی انتخابات میں حصہ لیکر جدوجہد کرتا ہے۔ کبھی دیگر پارٹیوں کے ساتھ انتخابی اتحاد کرتا ہے ان مقاصد کی تکمیل کے لئے 25جولائی کے الیکشن کے لئے پارٹی نے ضلعی سطح پر بی این پی کے ساتھ اتحاد کیا ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے انتخابات میں ایک دوسرے کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کے لئے بھر پور محنت کی جس کے نتیجہ میں جمعیت علماء اسلام کو پی بی 39 خضدار سے کامیابی ملی جبکہ زہری ، کرخ ، مولہ سے جمعیت علماء اسلام کے رہنما وڈیرہ عبد الخالق زہری کو کامیابی ملی تھی لیکن ایک منظم سازش کے تحت وڈیرہ عبد الخالق کو ہرایا گیا ان کا معاملہ عدالت میں ہے ہمیں عدالتوں سے توقع ہے کہ وہ انصاف کا فیصلہ کریں ۔

انہوں نے کا سابقہ معاہدہ کے تحت جے یو آئی پابندہے کہ وڈھ کے نشست پر بی این پی کی حمایت کرے اس لئے جماعت کے کارکنوں سے گذارش ہے کہ وہ اس بارے میں پوری دیانت داری کے ساتھ محنت کریں بی این پی کے امیدوار کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرائیں اور یہ سمجھیں کہ ان کی کامیابی جماعت کی کامیابی ہے اور خدانخواستہ شکست بھی ہماری شکست شمار ہو گی ۔