کراچی: بلوچستان کے حالات خراب تر ہورہے ہیں اور ہم بہادر شاہ ظفر کی طرح سورہے ہیں مجھ پر عوام کا پریشر بڑھ رہا ہے میں حکومت سے کہتا ہوں کہ بلوچستان کے وسائل کاسودانہ کرے سینڈک کے بعد ریکوڈک کی فروخت کسی طور پر برداشت نہیں ہوگی ۔
یہ بات سابق وفاقی وزیر اور بلوچ رابطہ اتفاق تحریک کے سربراہ پرنس محی الدین نے بیرون ملک سے آئے ہوئے تنظیمی عہدیداروں سے بلوچستان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کررہے تھے عہدیداروں میں برطانیہ برآت کے آرگنائزر اختر بلوچ ،بی بی فائزہ ،بی بی ناحید آسٹریلیا سے بی بی حسینہ اور برآت کراچی خواتین ونگ کی بی بی فوزیہ اور بی بی زاہدہ شامل تھیں پرنس محی الدین بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے عوام سے کہہ رہے ہیں کہ ہم نے آپ کے والد محترم کے کہنے پر پاکستان بنانے میں مدد دی جس کی آج سزا مل رہی ہے ۔
بلوچ عوام کو پینے کا پانی علاج کیلئے اسپتال اور سرکاری ملازمت بالکل نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ہمسایہ ملک دھمکیاں دے رہاہے 3بارڈرز پرگولہ باری ہورہی ہے اور حکمران بلوچستان ناریکوڈک فروخت کرنے میں مصروف ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملک کی ترقی کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے عوام کوخوشحال دیکھنا چاہتے ہیں اور اس وقت بلوچ عوام کو دیوار سے لگایاجارہا ہے جو کسی طور پر بھی برداشت نہیں کیاجائے گا انہوں نے کہا کہ مزاحمت کاروں نے مکران جیسے پر امن علاقہ کو بھی دہشت زدہ کردیا ہے اور مکران ایک حساس مقام ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے مکران کی صورحال کو بہتر کریں تاکہ امن پسند عوام سکون کی زندگی گزاریں۔
بلوچستان کے حالات خراب سے خراب ترہوتے جارہے ہیں ، پرنس محی الدین
وقتِ اشاعت : October 3 – 2018