|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2018

پشاور: پولیس نے جامعہ پشاور میں فیسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج  کرنے والے طلبہ پر لاٹھی چارج کردیا جب کہ متعدد طلبا کو گرفتار کرلیا گیا۔

پشاور یونیورسٹی میں طلبا نے فیسوں کے خلاف احتجاج شروع کیا تو انتظامیہ نے پولیس کو طلب کرلیا، پولیس نے طلبا کو منتشر کرنے کی کوشش کی تاہم ناکامی پر مظاہرین پر لاٹھی چارج شروع کردیا۔ جس کے نتیجے میں متعدد طلبا زخمی  ہو گئے جب کہ احتجاج کرنے والے 15 سے زائد طلباء کو گرفتار کرلیا گیا۔

وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسف زئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کا احتجاج فیس میں اضافے کا معاملہ نہیں بلکہ ہاسٹلوں سے غیر متعلقہ افراد کو نکالنے کا رد عمل ہے لیکن فیسوں کے معاملے کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔ کچھ روز قبل یونیورسٹی انتظامیہ نے ماحول خراب کرنے والے بیرونی عناصر کے خلاف آپریشن کیا تھا اور 400 کمرے  خالی کرائے تھے۔

 

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ  تعلیمی اداروں کو سیاسی اکھاڑہ نہیں بنانا چاہیے اسی وجہ سے حکومت ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور طلبہ کے مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن غیر متعلقہ افراد کے ساتھ نہیں بلکہ طلبا کے ساتھ کریں گے۔