|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2018

تربت: ایم پی اے میر حاجی اکبر آسکانی نے آسکانی ہاؤس تربت ممیں ایک بہت بڑے اجتماع سے خطاب کرتے کہا ہے کہ عوام کی خدمت کا جزبہ لے کر آیا ہوں میری ا ولین ترجیحات میں علاقائی مسائل اور عوامی مشکلات کا حل شامل ہے ، میرانی ڈیم متاثرین کے معاوضہ جات کی ادائیگی میں کوئی کوتاہی نہیں بھرتی جائے گی پہلی فرصت میں اصل حقداروں میں حق کے مطابق منصفانہ معاوضہ جات کی تقسیم یقینی بنانے کے لیئے وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان سے بات کی ہے جبکہ مذید اس پر بات کر کے ایک کمیٹی بناؤں گا جس کی سربراہی میں خود کروں گا تاکہ اس پر کوئی کرپشن اور خرد برد نہ ہو، سابقہ دور حکومت میں غریبوں کو نظر انداز کر کے ان کے نقصانات کم اور جن کا اثر و رسوخ یا سیاسی اثر زیادہ تھا ان کے نام زیادہ معاوضہ جات لکھے گئے مگر میں کسی صورت ایسا نہیں ہونے دوں گا کیوں کہ نا کبھی میں نے کرپشن کی ہے نا میں کرپشن کی اجازت دے سکتا ہوں میرا دامن صاف و شفاف ہے اس پر کوئی دھبہ نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میرا زیادہ زور اجتماعی نوعیت کے کے اسکیموں پر زیادہ رہے گا جس سے عام لوگوں کو مجموعی طور پر فائدہ پہنچے۔ تعلیم اور صحت کے بارے میں خصوصی توجہ دے کر ناصر آباد میں انٹر کالج کی منظوری کے لیئے کوششیں کررہاہوں کیوں کہ جہالت اور تاریکی سے قومیں آگے نہیں بڑھ سکتی ہیں مجھے اس کا سب سے زیادہ اندازہ ہے اس لیئے کالج کے علاوہ اپنے حلقہ انتخاب میں اسکولوں ور ہسپتالوں کی تعمیر ومرمت اور اضافی کمروں و عمارات کی منظوری کے لیئے خصوصی کوشش کروں گا میں نے پی ایس ڈ پی میں اپنے حلقے کی ترقی کے لیئے ایک ارب روپے وزیر اعلی سے منظور کرائے ہیں جن پر بہت جلد کام شروع ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ وہ باتیں نہیں عملی کام پر یقین رکھتے ہیں جو لوگ باتیں کرتے ہیں وہ عوام کو طفل تسلیاں دینے والے ہیں لیکن میں نے ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل و مشکلات کا ادراک کرتے ہوئے عملی کام کیئے ہیں اپنے تمام ادوار میں اگر مجھ پر ایک روپے کی کرپشن ثابت کی جائے تو وہ لوگ سامنے آجائیں کیوں کہ خدا تعالی نے مجھے پہلے ہی سب کچھ دیا ہے سیاست میں نے خلق خدا کی خدمت کے لیئے شروع کیا ہے کیوں کہ سابقہ حکمرانوں نے کرپشن اور بے تحاشار لوٹ مار کے زریعے غریبوں کی دولت اپنے اکاؤنٹ اور جیبوں میں جمع کیئے جس کی وجہ سے علاقے میں پسماندگی اور بے روزگاری بڑھ گئی منشیات عام ہوااور نئی نسل تباہ ہوگئی ۔انہوں نے کہاکہ میں نے زاتی خرچ پر درجنوں واٹر بور دیئے ہیں اور مذید 150واٹر بور لگانے کا ارادہ ہے اس وقت کہن پشت میں 15واٹر بور،نودرز میں ایک، للین میں ایک سمیت چربک اور دیگر علاقوں میں بھی ضرورت کے مطابق واٹر بور دیئے ہیں جبکہ اسکولوں اور ہسپتالوں کی ریفیئرنگ کے لیئے بھی فنڈز ریلیز کرائے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ میں ایمانداری اور اخلاص پر یقین رکھتا ہوں کسی غریب کا ایک روپیہ اگر کھالیا تو خدا کے سامنے اس کا اجواب دہ ہوں گا مجھے خدا کا خوف کرپشن اور لوٹ مار کی اجازت نہیں دیتا اس دوران حاجی اکبر آسکانی کی قیادت پر اعتماد کرتے ہوئے بالیچہ سے درجنوں افراد نے نبیل احمد کی قیادت میں بی این پی عوامی سے استعفی دے کر بلوچستان عوامی پارٹی میں شامل ہونے کااعلان کیا ان میں بلوچی بازار سے عبدالغفور ولد حاجی اکبر ،عبداللہ دین محمد، شے حق ، مولا بخش، محمد حیات، راشد علی، محمدیاسین، پیر محمد، یار محمد، محمد عیسی، ماجد علی ، بشیر احمد، نصیر احمد، منیر احمد اور خیر آباد سے ماسٹر عبدالطیف بمعہ خاندان، خدابخش وڈیرہ، جمعہ عمر، نثار احمد، حفیظ احمد، امداد مراد، ناصر خدابخش، محمود بلوچ ، ولید جمال، زرین لال اور نور بخش شامل ہیں جبکہ اس موقع پر سجاد بلوچ، شعیب درازئی، رسول بخش تگرانی اور دیگر شخصیات بھی موجود تھے۔