|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2018

کوئٹہ: کوئٹہ میں صفائی کی صورتحال غیر تسلی بخش شہر میں روزانہ12 سوٹن کچرہ جمع ہوتا ہے جسے اٹھانے والا کوئی نہیں شہر میں میٹروپولیٹن کا عملہ صفائی کی صورتحال بہتر بنانے میں یکسر ناکام ہو چکا ہے ۔

سابق حکومت نے میٹروپولیٹن کارپوریشن کو شہر کی صفائی کیلئے 80 کروڑ سے زائد رقم کی معیاری اور جدید گاڑیاں فراہم کی اس کے باوجود بھی کوئٹہ کی صفائی کی صورتحال کو بہتر نہیں نہ بنایا جا سکا کوئٹہ شہر کی آبادی لاکھوں میں ہیں جس کی وجہ سے شہر میں کچرہ بھی زیادہ آتا ہے لیکن میٹروپولیٹن انتظامیہ کی کارکردگی صرف فوٹو سیشن تک محدود ہے جس کے باعث شہر میں صفائی نہ ہونے کے برابر ہے ۔

صفائی کی عدم توجہی پر شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ رہائشوں علاقوں میں صفائی نہ ہونے کے باعث تعفن سمیت دیگر بیماریاں پھیل رہی ہے اندرون شہر کے علاوہ شہر کے مرکزی علاقوں میں بھی صفائی نہ ہونے کے برابر ہے ۔

شہر کے کواری روڈ کلی اسماعیل جیل روڈ ہدہ منو جان روڈ اسپنی روڈ جوائنٹ روڈ کلی قمبرانی سریاب روڈ سمیت شہر کے مختلف علاقے آج بھی صفائی نہ ہونے کے باعث گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں میٹروپولیٹن انتظامیہ فنڈز کے استعمال کیلئے کوئی مکینزم مرتب کرے کیونکہ فنڈز کو غیر ضروری جگہوں پر خرچ کیا جا تا ہے جس کے باعث ان سے عوام کو فائدہ نہیں ہو پاتا گزشتہ سال بھی لاکھوں کے فنڈز سے شہر کے مختلف علاقوں میں لگائیں گئے ۔

اسٹریٹ لائٹس ناکارہ ہو چکے ہیں جن سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو پا رہا کروڑوں روپے بد عنوانی کی نذر ہو چکے اور کچھ ہو رہے ہیں عوامی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت شہر میں صفائی کیلئے ٹھوس اقدامات کرے تاکہ شہری صاف ماحول میں سانس لینے کیلئے موذی امراض سے بھی محفوظ رہیں