|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2018

کوئٹہ: کوئٹہ میں وائس آف بلوچستان کی جانب سے فن مصوری کے طالبات کے بنائے گئے اسکلپچرز اور پینٹنگزکی نمائش لگائی گئی جس میں سیاسی ،سماجی اور عوامی شخصیات نے شرکت کر کے بلوچستان کی خواتین آرٹسٹ کی خوب حوصلہ افزائی کی۔ 

منتظمین روبینہ ابراہیم زہری کے مطابق نمائش کے انعقاد کا مقصد بلوچستان کی خواتین کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرناہے جہاں سے وہ اپنا ٹیلنٹ دنیا کو دکھا سکیں بلوچستان کی خواتین میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اگر کمی ہے تو صرف اچھے اور معیاری پلیٹ فارم کی ہے جس کی وجہ سے بلوچستان کا ٹیلنٹ ضائع ہو جاتا ہے ۔

نمائشی تقریب میں سیاسی و سماجی رہنماؤں نے کثیر تعداد میں شرکت کی طالبات نے نمائش میں بلوچستان کے خواتین کے سلگتے مسائل کو کینوس، فائبر اور رنگوں کی مدد سے اجاگر کرنے کی کوشش کی ۔

اسکلپچرزمیں کہیں بچے کھیل رہے تھے تو کہیں خواتین نے چادر اوڑھے بطخ اٹھا رکھی تھی نمائش میں شریک بلوچستان نیشنل پارٹی کی ایگز یکٹو کمیٹی کی ممبر شمائلہ اسماعیل خان نے نمائش کا دورہ کیا جہاں انہوں نے طالبات کے اسکلپچرزاور پینٹنگز کا معائنہ بھی کیا نمائش میں مختلف جامعات کے طالبات نے شرکت کی ۔

ڈیرہ اللہ یار کی طالبہ اور خاتون اسکلپچرہماء امیر خان نے بتایا کہ بلوچستان میں خاتون اسکلپچرز کی بہت کمی ہے جس کی وجہ سے خواتین آرٹسٹ کو مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے کہاکہ ان کے اسکلپچر بنانے کا مقصد صوبے کی خواتین کے مسائل اور ان کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے ۔

طالبات کے بنائے گئے پینٹنگز اور اسکلپچرز معاشرے کے رویوں کی عکاسی کر رہے تھے نمائش میں طالبات کے بنائے گئے پینٹنگز اور اسکلپچرز نے یہ ثابت کر دیا کہ صوبے کی خواتین میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ضرورت صرف صوبے کی طالبات کو حکومتی سرپرستی کی ہیں۔