|

وقتِ اشاعت :   October 20 – 2018

گوادر :  چاند اور تارے نہیں مانگ رہے ۔زندگی کی ر ونقوں کی بحالی کے لےئے روزگار کے وسیلہ کی بر قرار رکھا جائے۔ دیمی زِ ر سے ماہی گیروں کے بچوں کی روزی وروٹی وابستہ ہے ۔ ملکی اور عالمی مسلمہ اصو لوں و قوانین کے مطابق مقامی آبادی کے حق روزگار کو تحفظ دیا جائے۔ 

تر قیاتی عمل کے مخالف نہیں لیکن اپنی بقاء کے لےئے مطالبہ ہماراآئینی حق ہے ۔ دیمی زِ ر ماہی گیروں کی گاؤ ماتا ہے ۔ اس گاما تاکی وجہ سے شہر کی معاشی رو نقیں بحال ہیں ۔ سمندر چھن گیا تو یہ ماہی گیروں کا نہیں بلکہ گوادر کی کل آبادی کے لےئے پر یشانی کا باعث بنے گا ۔

ایسٹ بے ( دیمی زِر ) ایکسپر یس وے کے منصوبے سے ماہی گیروں کے مطالبات منظور کےئے جائیں ۔ ریلی سے ماہی گیر اتحاد اور سیا سی و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں کا خطاب۔ ڈپٹی کمشنر گوادر کو مطالبات پر مبنی یا د داشت بھی پیش ۔ گوادر کے مشرقی ساحل ( دیمی زِر) ایکسپر یس وے کی تعمیر کے منصوبے سے شعبہ ماہی گیری اور اس سے وابستہ افراد کی روزگار کو تحفظ دینے کے حوالے سے ماہی گیر اتحاد کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔

ریلی کاآغاز ماہی گیروں کی بستی ڈھوریہ سے ہوا جو مارچ کر تے ہوئے گوادر پر یس کلب کے سامنے اختتام پز یر ہوئی ۔ ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں پر مطالبات پر مبنی بینر ز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے ۔ ریلی میں ماہی گیر وں کے علاوہ مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں سمیت تمام طبقہ فکر کے افراد کی بڑی تعداد شر یک تھے ریلی میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک تھیں ۔ 

ریلی کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے ماہی گیر اتحاد کے رہنماؤں خدا داد واجو، نا خدا خدابخش ملگ، نا خدا اکبر علی رئیس، ناخدا رسول بخش ، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر فیض نگوری، بی این پی ( مینگل ) کے تحصیل صدر ماجد سہرابی، پی ٹی آئی کے ضلعی صدر مولا بخش مجاہد، بی این پی ( عوامی ) کے رہنما ء حسن ند یم ، انجمن تاجران گوادر کے رہنماء شر یف میا نداد اور خواتین ماہی گیر رہنماء بیگم اللہ بخش نے کہا کہ گواد ایسٹ بے ( دیمی زِر ) ایکسپر یس وے کے منصوبے سے ماہی گیروں کو اپنے روزگار کے حوالے سے تحفظات اور خدشات در پیش ہیں جن کو دور نہیں کیا گیا تو ماہی گیروں کے روزگار پر منفی اثرات مر تب ہوسکتے ہیں ۔

دیمی زِ ر ازل سے یہاں کے ماہی گیروں کے روزگار کا وا حد وسیلہ ہے اور شہر کی معشیت کی بنیاد بھی دیمی زِ ر کی وجہ سے پل پو ل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیر اور یہاں کے دیگر طبقات تعمیر اور ترقی کے عمل کے خلاف نہیں لیکن زندگی کی ناؤ کوآ گے ۔

بڑھا نے کے لےئے بنیا دی روزگار اور حقوق کا تحفظ ہمارا آئینی حق ہے ایسٹ بے ایکسپر یس وے بھی بنایا جائے مگر اس میں ماہی گیروں اور شہر کی بنیادی معشیت کی رونقوں کو بھی متاثر ہو نے سے بچایا جائے لیکن اب تک کےئے اقدامات سے ایسا ہو تا ہوا نظر نہیں آ تا جس سے ہزاروں ماہی گیر اپنے روزگار کے حوالے سے فکر مند ہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک بہت بڑا عالمی نوعیت کا منصوبہ ہے اس کی بنیاد بھی گوادر ہے سی پیک پا یہ تکمیل کو پہنچے اور گوادر کے باسی تشنہ طلب رہے تو یہ معیو ب بات ہوگئی ۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ دیمی زر ایکسپر یس وے کے منصوبے سے ماہی گیروں کے پیدا ئشی اور جدی و پشتی روزگار کو تحفظ دیا جائے چاند تارے نہیں مانگ رہے اپنے جیون دھا را کی ناؤ کو آ گے ۔

بڑھانے کے لےئے معنی خیز اقدامات چاہتے ہیں ماہی گیروں کے روزگار کے تحفظ کے لےئے ہم نے جو مطالبات پیش کےئے ہیں ان پر من و عن عمل درآمد ہونا چاہےئے یہی ہمارا مطالبہ ہے جب تک ماہی گیروں کے مطالبات پورے نہیں کےئے جا تے پر امن اور جمہوری احتجا ج کا راستہ نہیں چھوڑینگے ۔ 

ریلی کے اختتام پر ماہی گیراتحاد کے رہنماؤں خدا داد واجو، امام بخش بخش، یو نس انور اورجماعت جہا نگیر نے ڈپٹی کمشنر آفس جاکر ڈپٹی کمشنر گوادر محمد وسیم کو دیمی زِ ر پر گودی ( واٹر بر یک ) سائیز 800×1500بمعہ جد ید آ کشن ہال سائیز 80×40کی تعمیر، ڈھور یہ ، گز روان اور بلوچ محلہ میں ماہی گیروں کی کشتیوں کے لےئے دو سو دوسو فٹ کی گزر گائیں بنانے ۔

ماہی گیروں کی معیار زندگی بلند کر نے روزگار کی فراہمی ان کی نئی نسل کو اعلیٰ تعلیم کی فراہمی پھر اس کے بعد گوادر پورٹ پر روزگار کے مواقع دینے اور مشرقی ساحل ( دیمی زِر) پر محلہ گزروان کے مقام پر منی فش ہار بر کی تعمیر کے مطالبات پر مبنی یا د داشت بھی پیش کی ۔