|

وقتِ اشاعت :   October 22 – 2018

تربت:  تربت میں مہنگائی کی وجہ وضاحت طلب ہے۔ گزشتہ دنوں اک رپورٹ میں بتایا گیا کہ تربت پاکستان کا مہنگاترین شہر ہے جسکا تناسب 7.1فیصد دیا گیا ہے جبکہ کراچی کا 1.7سستا ترین شہر بتایا گیا ہے۔ 

ان خیالات کا اظہار بلوچ عوامی محاذ (بام) کے ضلعی کمیٹی تربت کے رکن کونسلر ارمان الحق نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہاہی افسوس کا مقام ہے کہ غربت بھرے ماحول میں جہاں بیروزگاری لا معال عام ہے اور خوردنوشی کی اشیاؤں کی قیمت پاکستان کے دیگر علاقوں کی نسبت سب سے مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں جس پر کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔ 

صبح اگر فی کلو مرغی کا گوشت 280 روپے ہو تو دوپہر کو 350جبکہ شام کو 380 یا 400 ایسے ہو جاتا ہے جیسے گرمی میں درجہ حرارت بڑھتا رہتا ہے۔بلوچ عوامی محاذ (بام) غریبوں کی آواز کا نام ہے اور ایسے بے ایمانہ عمل پر شدید مزمت کرتی ہے۔ 

ہم متعلقہ ادارے انجمن تاجران تربت، میونسپل کارپوریشن تربت ، اے ڈی سی، ڈی سی کیچ ، کمشنر مکران سے پر زور اپیل کرتے ہیں کہ اس نا انصافی کے خلاف فوری طور پر ایکشن عمل میں لائیں اور جو جو قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور اپنا من مانا ریٹ لگارہے ہیں اس دکاندار کے خلاف سخت ترین کاروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی دکاندار قانون کے خلاف ریٹ مہنگا کرنے کی جرت نہ کرے۔