خضدار : حکومتی تبدیلی اور نئے عوامی نمائندوں کے منتخب ہونے کے باوجود خضدار میں تعلیم ،صحت ،آبنوشی کے مسائل جوں کے توں ،ٹیچنگ ہسپتال خضدار میں میڈیکل آفسران کی درجن بھر اسامیوں پر بھی تقرری نہ ہوسکی ،
گرلز اور بوائز ڈگری کالجوں میں پروفیسروں و لیکچراروں کی خالی اسامیوں پر تعیناتیاں ممکن نہیں ہوسکیں اور خضدار شہر میں قلت آب کا مسلہ بھی اپنی جگہ برقرار ،نہ مریضوں کے مسائل حل ہوئے ،نہ طلباء و طالبات کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکا اور نہ ہی شہر خضدار کے کربلا میں کوئی تبدیلی آئی ،عوام منتخب نمائندوں سے مایوس ہونے لگے ۔
تفصیلات کے مطابق خضدار کے عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومتی تبدیلی اور نئے منتخب عوامی نمائندوں کو کم بیش تین مہینہ ہونے کو ہیں مگر خضدار میں کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی ہے گرلز ڈگری کالج خضدار جہاں بارہ سو سے زائد طالبات زیر تعلیم ہیں مگر سائنس کے ماہر مضامین کی تعینات اب تک ممکن نہیں ہو سکی ۔
سائنس مضامین کے لیکچروں اور پروفیسروں کی عدم تعیناتی کی وجہ سے طالبات اپنی مستقبل کیلئے سخت پریشانی کا شکا ر ہیں اور والدین بھی اس صورتحال میں پریشانی سے دوچار ہیں بارہ سو طالبات کا مستقبل داو پر لگ گیا ہے مگر کوئی ان کے مسائل سننے والا نہیں ۔
اسی طرح ڈگری کالج خضدار بھی مختلف مسائل کا شکار ہے ان تعلیمی اداروں کے مسائل کی حل کی جانب کوئی توجہ نہیں دے رہا گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار قلات ڈویژن کا سب سے بڑا ہسپتال ہونے کے ساتھ ساتھ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کی سنگم پر واقعہ ہے ۔
قومی شاہراہ پر ہونے والے حادثات اور قریبی اضلاع کی مریضوں کی آمد اور دوسری جانب درجن بھر میڈیکل آفسروں سمیت ماہرمعالجین کی اسامیاں خالی ہونے سے ایک جانب ہسپتال انتظامیہ شدید مشکلات کا شکار ہے تو دوسری جانب بے سہارا دور دراز سے آنے والے مریضوں کو اپنی مسیحائی کی تلاش رہتی ہے ۔
حکومت کو چائیے کہ وہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی تعیناتی کو فوری یقینی بنائے خضدار شہر میں پانی کی سطح نیچے گرنے کی وجہ سے عوام ٹینکر مافیاکے رحم وکرم پر ہیں اور من مانی قیمتیں وصول کر کے لوگوں کو پانی سپلائی کرتے ہیں جب کہ علاقے میں ایک درجن سے زائد ٹیوب ویل لگ چکے ہیں ۔
مگر ٹرانسفارمر و دیگر ضروری آلات کی عدم دستیابی کی وجہ سے فعال نہیں کئے جا رہے ہیں عوامی حلقوں نے منتخب نمائندوں کو اپنے کے وعدے یاد دلاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ الیکشن کے وقت عوام سے کئے گئے وعدوں پر عمل کر کے صحت ،تعلیم اور آبنوشی کے مسائل کے حل کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں