|

وقتِ اشاعت :   November 13 – 2018

ڈیرہ مرادجمالی: معروف تاجررائس ملزاونرایسوسی ایشن کے مرکزی نائب صدرحاجی محمدنوازمینگل کے اغوااورعدم بازیابی پر بی این پی نصیرآباد کی جانب سے ایک بہت بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔

جس میں سینکڑوں کی تعدادمیں سیاسی مذہبی تاجرشہریوں نے شرکت کی ریلی کے شرکاء نے پریس کلب کے سامنے قومی شاہرہ پر دھرنا دیکرتین گھنٹوں سے زائد تک شاہرہ کوبندکردیا ریلی کے شرکاء ہاتھو ں میں پلے کارڈاٹھارکھے تھے مغوی کی بازیابی کے لئے مطالبے درج تھے ۔

اگرمغوی کو23نومبرتک بازیاب نہ کرایا گیاتوبی این پی مینگل پورے صوبے میں سخت احتجاج شروع کردے گی مغوی کی عدم بازیابی کے خلاف سوموارکے روز بی این پی کے مرکزی سینٹرل کمیٹی کے ممبر میرغلام نبی مری اور ضلعی صدر میر محمد اسماعیل مینگل کی قیادت میں احتجاجی کیمپ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔

ریلی کے شرکاء بس اڈہ،ڈی سی چوک سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی جہاں پر مظاہرین نے سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پردھرنا دیا اور صوبائی حکومت اور محکمہ پولیس کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کی مظاہرین سے بی این پی کے مرکزی سینٹرل کمیٹی کے ممبران میرغلام نبی مری،میرعبدالغفورمینگل میرنذیراحمد کھوسو، بی این پی کے ضلعی صدرمیر محمد اسماعیل مینگل،مغوی کے بھائی ڈاکٹرشاہنوازمینگل ، جمعیت علماء اسلام کے صوبائی نائب صدر مولانا عبداللہ جتک ،شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین حافظ سعیداحمدبنگلزئی، میرمرزاخان مینگل،ایم کیوایم کے امداد مری،لبیک یارسول اللہ کے غلا م مصطفی نیچاری،بی ایس او کے غلام دستگیر بلوچ،سنی تحریک کے مولوی نواب دین ڈومکی،جے ڈبلیوپی کے قربان علی منگی،اورغلہ اناج منڈی کے صدر لعل بخش مغیری سمیت دیگر نے خطاب کیا 

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے حالات روزبروزخراب ہوتے جارہے ہیں نوزائدہ حکومت عوام کوجان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طورپرناکام ہوچکی ہے ڈیرہ مرادجمالی کے ڈی سی چوک سے حاجی محمد نواز مینگل کااغواہونا انتظامیہ کی ناکامی کا منہ ثبوت ہے جو انتظامیہ کی بے بسی اورلاچاری کا ثبوت ہے۔

ضلعی انتظامیہ ڈیرہ مرادجمالی میں جان بوجھ کر حالات خراب کرانے پر تلی ہوئی ہے کمشنر ،ڈی آئی جی ،ڈپٹی کمشنر اورایس ایس پی کی موجودگی میں اغوابرائے تاوان کا عمل شروع ہونا ان کی نااہلی کا منہ چڑارہی ہے اغوابرائے تاوان کاسلسلہ ایک مرتبہ پھرشروع ہوگیا ہے ۔

انتظامیہ خاموش تماشائی کا کرداراداکررہی ہے آئے روز شہریوں کو لوٹاجارہا ہے دکانداراور کاروباری افرادکو بھتہ مافیہ کے رحم وکرم پر چھوڑدیا گیا ہے اگریہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا تھا عنقریب یہاں کے تاجر نقل مکانی پر مجبورہوجائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ بی این پی ایسے کاروائیوں کو کبھی برداشت نہیں کرے گی عوام کو امن کی فراہمی اورحاجی محمد نوازمینگل کی 23نومبر تک اگر بازیابی عمل میں نہیں لائی گئی تو بی این پی صوبے بھرمیں احتجاجی تحریک کاآغازکردے گی جس کی تمام ترذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی ہم ایف سی اورانٹیلی جنٹس اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھتہ مافیہ ،اغواکاروں کے خلاف بھرپورکاروائی کرے اورملوث افرادکے خلا ف بلاتفریق کاروائی کرے تاکہ عوام کے دلوں سے خوف ختم ہوسکے ۔

دریں اثناء ڈیرہ مرادجمالی سے پانچ روز قبل اغواہونے سندھ بلوچستان رائس ملزاونرزایسوسی ایشن کے صوبائی نائب صدرحاجی محمد نوازمینگل کی عدم بازیابی کے خلاف جمہوری وطن پارٹی کے صوبائی رہنماء کامریڈقربان منگی کی قیادت میں مزدورچوک سے احتجاجی ریلی نکالی گئی اورپریس کلب کے سامنے دھرنا دیا گیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈاوربینرزاٹھارکھے تھے جن پر مغوی کی بازیابی کے متعلق نعرے درج تھے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کامریڈ قربان منگی نے کہاکہ انتظامیہ کی بے بسی کی حدہوگئی کہ پانچ روز گزرنے کے باوجود بھی مغوی حاجی محمد نوازمینگل کوبازیاب نہ کرایا جاسکاحکومت عوام کی جان ومال کوتحفظ کی ذمہ دارہے مگرصوبے میں روزبروزامن امان کی حالت بگڑتی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اس جدید دورمیں جدیدقسم کے آلات ہونے کے باوجودبھی مغوی کو ٹریس نہیں کیا گیا جمہوری وطن پارٹی مغوی حاجی محمد نوازمینگل کے ورثاء کے ساتھ ہیں اوران کے ہرکال پرلبیک کہیں گے ہماری پارٹی غریب افرادکے جان ومال کے تحفظ کے لئے ہمیشہ اپنا کرداراداکرتی رہے گی۔

بلوچستان کے امن امان کیلئے حکومت اپنا کرداربہتراندازمیں نبھائے ہم ایسے واقعات کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہیں حکومت جلدازجلد مغوی کو بازیاب کرائے بصورت دیگر جے ڈبلیوپی احتجاج کے دائرہ کارکو وسیع کردے گی جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔

دریں اثناء نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما وسینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا ہے کہ عوام کو تحفظ دینا ریاست کی ذمیداری ہے لیکن موجودہ حکومت اس میں مکمل طور پر نا کام ہوچکی ہے جو انتہا افسوس ناک بات ہے آج عوام کی جان و مال محفوظ نہیں اگر حکومت اپنی ذمیداری نبھاتی تو آج یہ حالات پیدا نہیں ہوتے حکمران جب اپنا فرض پورا نہیں کرپاتے تو مجبور عوام کو احتجاج کا راستہ اپنانا پڑتاہے جو انکا حق ہے ۔

حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ عوام کی جان و مال کی تحفظ کیلئے بہترین اقدامات کرے تاکہ عوام کی جان و مال محفوظ رہے اور ان کو اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پر نا آناپڑے حاجی محمدنوازمینگل کو اغوا ہوئے چار روز گزرگئے مگرحکومت انہیں بازیاب کرانے میں یکسر ناکام ہوچکی ہے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈیرہ مرادجمالی میں سندھ بلوچستان رائس ملز اونر ایسوسی ایشن کے مرکزی نائب صدر حاجی محمد نوازمینگل کی بازیابی کے لئے لگائی گئے احتجاجی کیمپ میں پہنچ کر ان کے بھائی بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما ء ڈاکڑ شاہنواز مینگل سے اظہار ہمددری کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر صوبائی وزیر میر عبدالغفور لہڑی،رائس ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر میر عزیز ابڑو،تاج بلوچ،میر سنجر خان جمالی،میراں بخش بلوچ،میر محمد الیاس مینگل ،میر جمیل احمد مینگل ،میر اسماعیل مینگل، حاجی محمد یوسف بنگلزئی، سید عاشق رسول شاہ سمیت دیگر بھی موجود ہیں ۔

میر کبیراحمد محمد شہی نے کہا کہ حاجی محمد نواز مینگل کے اغوا کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اغواء برائے تاوان کے واقعات کی روک تھام کے لیے انتظامیہ کو سنجیدگی کامظاہرہ کرناچائیے ۔

انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی مغوی کے ورثاء کے ساتھ ہے اورہر مشکل کی اس گھڑی میں انہیں کبھی بھی تنہانہیں چھوڑینگے بلکہ مغوی کی بازیابی کے لیے اپنابھرپورکرداراداکرنے کے ساتھ ساتھ سینٹ میں بھی ان کی اغوا کے خلاف آواز اٹھائیں گے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نیشنل پارٹی ایک جمہوریت پسند پارٹی ہے اور جمہوریت پسند لوگوں کا ساتھ دینے کی پاداشت میں ہماری پارٹی کو سزادی جارہی ہے ہمارے پارٹی کے کسی بھی عہدیدار یا ممبر نے اقتدار میں رہ کرایک روپے کی کرپشن نہیں کی ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ ایک شریف النفس انسان ہیں انہوں نے صوبائی حکومت ،آئی جی پولیس اور کمشنرنصیرآباد ڈویژن سے مطالبہ کیاکہ مغوی تاجرحاجی محمدنوازمینگل کی فوری طورپر باحفاظت بازیابی کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ ورثاء اوراہل علاقہ میں پائی جانے والی تشویش کی لہرختم ہوسکے ۔