|

وقتِ اشاعت :   November 15 – 2018

ڈیرہ مرادجمالی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و سابق ایم این اے میرعبدالروف مینگل نے کہا ہے کہ ریاست لوگوں کے تحفظ میں یکسرناکام ہوچکی ہے بزنس کمیونٹی صوبے میں اپنے کاروبارسمیٹنے پرمجبورہوگئے ہیں ۔

حاجی محمد نواز مینگل کے قاتلوں اوراغواکاروں کے متعلق تاحال مقامی انتظامیہ نے کوئی بڑاایکشن نہیں لیااورنہ ہی قاتلوں کوگرفتارکرسکی ہے مقامی انتظامیہ کی نااہلی اور غفلت سے حاجی محمد نواز مینگل کے کیس کوسردخانے میں ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

بی این پی کو مذکورہ کیس پر تشویش ہے اس کیس کو کرائم برانچ کوئٹہ منتقل کرکے حقائق اور آزادانہ تحقیقات سے پارٹی اور مقتول کے خاندان کو آگاہ کیاجائے صوبے میں امن وامان کی ذمہ داری وزیراعلی اوروزیرداخلہ کی ہے نصیرآباد ڈویژن وزیرداخلہ کا ہوم ڈویژن ہونے کے باوجود لوگ غیر محفوظ ہیں تجارت پیشہ افرادخوف کے عالم میں کاروبارکے بجائے یہاں سے دوسرے صوبوں میں اپنا کاروبار شفٹ کررہے ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر بی این پی کے مرکزی لیبرسیکرٹری منظور بلوچ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران حاجی بہادرخان مینگل واجہ یعقوب بلوچ عبدالغفور مینگل میرمرادمینگل عبدالغفار مینگل ضلعی صدر میرمحمداسماعیل مینگل لائرزونگ کے ایڈوکیٹ فہد مینگل و دیگر موجود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان بلخصوص نصیرآباد میں ڈاکوراج قائم ہے دن دیہاڑے لوگوں کو اغوا کرکے قتل کیا جارہا ہے حکومت عوام کووائیٹ کالرزجرائم پیشہ افراد کے رحم وکرم پر چھوڑدیا ہے جس کے بدولت جرائم پیشہ افراد آزادانہ طور پر جرائم کرکے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حاجی محمد نواز مینگل کی اغوا اورسفاکانہ قتل ریاستی اداروں اور انتظامیہ کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے حکومت عوام کو تحفظ نہیں دے سکتی تووہ اخلاقی طور پر استعفی دے بصورت دیگر بی این پی صوبے کے عوام کے حقوق اور ناانصافی کے خلاف سخت تحریک کا آغاز کریگی ۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ مقتول محمد نواز مینگل کے اغوا اور قتل کے محرکات اس میں سہولت کاری اور ملزمان کے خلاف جلد شفاف تحقیقات کرے اور تمام حقائق سے جلد ہی عوام کو آگاہ کیاجائے بصورت دیگر بی این پی سخت احتجاج کریگی۔