|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2018

کوئٹہ +اندرون بلوچستان : نیشنل پارٹی کے زیراہتمام ملک بھر کوئٹہ لاہور کراچی گوادر تربت پنجگور لسبیلہ وندر خضدار مستونگ کھچی بولان نصیرآباد جعفرآباد کوہلو نوشکی چاغی سبی اور دیگر اضلاع میں گوادر کے عوام اور ماہیگروں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کے مطالبات کی منظورکے لیے پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔

تربت میں ریلی کی قیادت مرکزی صدر ڈاکٹرعبدالماک بلوچ ،کوئٹہ میں ریلی کی قیادت مرکزی سکریٹری جنرل جان محمد بلیدی لاہور میں صوباء صدر ایوب ملک اور کراچی میں ریلی کی قیادت صوبائی صدر رمضان میمن اور ایوب قریشی نے کی۔ 

احتجاجی مظاہروں سے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، جان محمد بلیدی،ایوب ملک رمضان میمن ایوب قریشی خیرجان خیربخش ڈاکٹر اسحاق عطامحمد بنگلزئی محراب مری بی ایس او کے چیرمین حمید بلوچ حمید ایڈوکیٹ فداحسین دشتی اور دیگررہنماوں نے خطاب نیشنل پارٹی کی جانب سے گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر و ماہیگیروں کے مفادات کو زک پہنچانے کے خلاف اتوار کو ایک بہت بڑی ریلی کا انعقاد کیاگیا ۔

جس کی قیادت نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ کررہے تھے۔ ریلی کا آغاز نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے کیاگیا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں سیاسی کارکنوں اور عوام نے شرکت کی، ریلی کے شرکاء نے مطالبات کے حق میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے شہر کی مختلف شاہراہوں اور گلیوں کا گشت کرتے ہوئے پریس کلب کے سامنے جلسہ کی شکل اختیار کی جہاں خطاب کرتے ہوئے ۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہاکہ نیشنل پارٹی ماہیگیروں اور مقامی آبادی کے تحفظ کے لیئے شدید احتجاج کریگی تاکہ ایسٹ بے ایکسپریس وے سے گوادر کے مقامی ماہیگری کی صنعت کو جو ناقابل تلافی ممکنہ نقصان کا سامنا ہے اس کا راستہ روکا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ گوادر میں مقامی آبادی پانی اور بجلی جیسی بنیادی نعمتوں سے پہلے ہی محروم ہیں ۔

اب وہاں کی ماہیگیری کی صنعت کو نقصا ن پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے مقامی لوگوں کا روزگار وابسطہ ہے، ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر میں مقامی ماہیگیروں کے تحفظات اور خدشات کو نظر انداز کر کے اسے ترقی کا نام دیا جارہا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ منصوبہ مقامی لوگوں کے لیئے معاشی قتل عام کا زریعہ ثابت ہوگا جس کے خلاف نیشنل پارٹی عوام کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ 

انہوں نے کہاکہ حکومت کے پاس مقامی ماہیگیری کی صنعت کو بچانے اور معاشی ذرائع کو تحفظ دینے کے لیئے کوئی منصوبہ نہیں ہے ترقی کے نام پر ایک شدید بحرانی صورتحال پیدا کی جارہی ہے جس کا نقصان مقامی آبادی کو پہنچے گا۔

اگر حکومت مخلص ہے تو پہلے مقامی ماہی گیروں کو اعتماد میں لے کر ان کے لیئے صحیع بندوبست کرے ان کے تمام تحفظات اور خدشات کا ازالہ کرے ماہی گیری کی مقامی صنعت کو بچانے کے لیئے سہولیات مہیا کرنے کے ساتھ جدید سہولیات سے آراستہ آکشن ہال تعمیرا کرائے ۔ 

انہوں نے کہاکہ ترقی کے نام پر گوادر میں نیشنل پارٹی ڈیمو گرافی چینج اور آبادی کی شناخت مٹانے کی قطعا اجازت نہیں دیگی ، مقامی آبادی کی شناخت و بقاء کے لیئے پارٹی ہر سطح پر جنگ لڑے گی اور گوادر کے مقامی آبادی کی شناخت کا دفاع کریگی۔ 

احتجاجی جلسہ سے نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن واجہ ابولحسن، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر محمد جان دشتی، ملا برکت ، چیئرمین حلیم بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قبضہ مافیا کی حشر سامانیوں کے سبب گوادر شہر کے اندر کوئی سرکاری زمین باقی نہیں رہا جس سے مقامی ماہی گیروں کو وہاں جگہ دیا جاسکے ۔

ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر کے بعد مقامی ماہی گیروں کے لیئے اگر کوئی زمین باقی بچے گی تو تلار کے پہاڑی سلسلے کے قریب ہوسکتی ہے جہاں جانا ممکن نہیں ہے اس لیئے نیشنل پارٹی مقامی آبادی و ماہی گیروں کے تحفظات کو لے کر اس وقت تک احتجاج کرتی رہے گی جب تک حکومت سنجیدہ طور پر مقامی ماہی گیروں کے خدشات دور کر کے انہیں مناسب متبادل جگہ نہیں دے گی ۔ 

نیشنل پارٹی گوادر کے زیر اہتمام ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے سے متاثر ہونے والے مقامی ماہی گیروں کے مطالبات کے حق میں گوادر پر یس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا۔ 

احتجاجی مظاہر ہ سے خطاب کر تے ہوئے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر فیض نگوری، صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر آدم قادر بخش، تحصیل صدر ناگمان عبدل ، نائب صدر حفیظ جعفر، ماہی گیر اتحاد کے رہنماؤں ناخد ابخش حدی ملگ اور ناخدا علی اکبر رئیس نے کہا کہ ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے سے قبل متبادل منصوبہ بندی کو یقینی نہ بنانے سے ماہی گیروں کے لےئے پر یشان کن صورتحال پید ا ہوگئی ہے ۔

کیونکہ مشرقی ساحل یہاں کے ماہی گیروں کا نسل در نسل روزگار کا واحد ذریعہ ہے جس سے مقامی آبادی کے 80فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش وابستہ ہے افسوس ہو تا ہے کہ آبادی کے بڑے حجم کی آبادی کے بنیادی روزگار کو تحفظ فراہم کر نے کے لےئے منصوبہ ساز اب بھی لیعت و لعل سے کام لے رہے ہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ ماہی گیر اور سیاسی پارٹیاں سمیت سول سو سائٹی تر قی مخالفت نہیں اور نہ ہی ہمارا احتجاج کسی کو زیر کرنے کے لےئے ہے سی پیک اور گوادر تر قیا تی منصوبوں کے بھی مخالف نہیں تر قیاتی منصوبے شہروں کا نقشہ بدلتے ہیں جس سے خوشحالی آتی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ ہم اپنے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی چاہتے ہیں یہ قابل گرفت بات نہیں بلکہ ہمارا بنیادی حق ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ کی تعمیر کے وقت یہاں کے ماہی گیروں نے اپنی زر خیز شکار گاہ اس امید پر قر بان کی تھی کہ ان کی زند گیوں میں غیر معمولی تبد یلیاں آئینگی لیکن یہ تاحال ممکن نہیں ہوسکا خوشحالی فراہم کرنا دور کی بات اب ماہی گیر اپنے حق روزگار چھن جانے کے خدشات کا شکار ہیں تعجب ہے کہ ماہی گیر اپنے مطالبات پیش کر کے تھک چکے ہیں مگر تاحال ان کو تسلی بخش جواب نہیں مل رہا ۔

انہوں نے کہا کہ تر قیاتی منصوبوں کی آڈ میں روزگار کو بر باد کرنا کہاں کی ترقی ہے دیگر دنیا میں مقامی آبادی کے بنیادی حقوق کو ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے قبل تمام آ سائشیں فراہم کی جاتی ہیں جبکہ یہاں تیار معشیت کو ہی نیست و نابود کر نے کی منصوبہ بندی کے آثار نظر آرہے ہیں جو ماہی گیروں کے معاشی قتل کے متر ادف عمل ہے جس کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ 

انہوں نے کہا کہ افسوس ہو تا ہے کہ جن لوگوں کو ما ہی گیروں نے عزت بخشی ہے وہ ماہی گیروں کے احتجاج کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کرر ہے ہیں لیکن نیشنل پارٹی ماہی گیروں کے حق روزگار کے تحفظ کے لےئے بھر پور سیاسی اور جمہوری جد و جہد کے لےئے تیار ہے ان کو کسی بھی لمحہ بے یارو مدد گار نہیں چھوڑ ا جائے گا ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے کے متعلق ماہی گیروں نے جو مطالبات پیش کےئے ہیں وہ اتنے بڑے بھی نہیں سی پیک جیسے عالمی پایہ کے منصوبے میں ماہی گیروں کے مطالبات بہت چھوٹے ہیں جس کو پورا کرنا کوئی مشکل کام نہیں حکمران اور منصوبہ ساز بس اپنی نیتیں مثبت بنا ئیں اور ماہی گیروں کے مطالبات کی روشنی میں ایسٹ بے ایکسپر یس وے کا منصوبہ مکمل کیا جائے ۔ 

کوئٹہ پریس کلب ے باہر گوادر میں ایکسپریس وے کی تعمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی،مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر اسحاق بلوچ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل خیر جان بلوچ،صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ ،ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی،محراب بلوچ اور بی ایس او کے چیئرمین حمید بلوچ ودیگر کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گوادر میں ایکسپریس وے کی تعمیر ماہی گیروں کے قتل عام کے مترادف ہے ۔

اس منصوبے کو تسلیم نہیں کرتے اور نہ ہی پارٹی خاموش رہے گی ایکسپریس وے کی تعمیرسے متعلق قائم کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں اس کمیٹی میں گوادر کے منتخب عوامی نمائندوں ،مقامی لوگوں اور ماہی گیروں کے کوئی نمائندے شامل نہیں حکومت کسی بھی منصوبے کو متنازعہ بنانے کی بجائے عوام کو اعتماد میں لے ۔ 

گوادر میں ماہی گیروں کا ذریعہ معاش ماہی گیر ی سے وابستہ ہے اوراس منصوبے کی تعمیر سے انکا کاروبار ختم ہوجائے گا جس سے پہلے ہی سے نان شبینہ کے محتاج عوام کی زندگی مزید مشکل ہوجائے گی ۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صدیوں تک سمندرکی حفاظت کرنے والوں کو ہی اس سے محروم کیا جارہا ہے گوادر کے عوام کو اعتماد میں لئے بغیر کسی بھی منصوبے کو ہم استحصالی سمجھیں گے نیشنل پارٹی ماہی گیروں کے حقوق سمیت بلو چستان کے عوام کے حقوق پر نہ تو کوئی سودے بازی یا سمجھوتہ کریگی اور نہ ہی خاموشی اختیار کریگی۔

نیشنل پارٹی اس مسئلے پر پورے ملک میں آواز بلند کریگی ۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ گوادر کے عوام کا سینکڑوں سالوں سے ماہی گیری سے روزگار وابستہ ہے ساتھ ہی گوادر سے حکومت کو بھی بھاری زرمبادلہ کی آمدن ہوتی ہے ایکسپریس وے کی تعمیر سے یہ دونوں ختم ہوجائیں گے ۔

سی پیک سمیت ترقی کے تمام منصوبوں میں عوام کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے کیونکہ عوام کی شرکت کے بغیر کوئی منصوبہ کامیاب نہیں ہوسکتا ۔رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ایکسپریس وے کے منصوبے پر ماہی گیر سراپا احتجاج ہیں مگر حکومت نے خاموشی اختیارکر رکھی ہے اگر حکومت نے جلد منصوبے کو روکنے کا اعلا ن نہ کیا تو احتجاج کو پورے ملک میں وسعت دیں گے عوام کے کسی صورت استحصال کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی کسی ایسے منصوبے کی اجازت دیں گے۔

نیشنل پارٹی کے مرکزی کال پر مستونگ میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے پارٹی کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر نواز بلوچ میر احمد بلوچ نثار مشوانی حیدر بنگلزئی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی نے سی پیک کی ہمیشہ حما یت کی ہے لیکن ترقی کے نام پر ماحولیاتی نظام کو تبا ہ کرنا،جہاں آبی حیا ت مچھلیوں کا پرورش ہو تا ہے اور جہا ں ماہی گیر صدیوں سے فشنگ کرتے ہیں ۔

انکی بے دخلی انتہائی تشویش ناک ہے گوادر کے با سیوں کے معشیت کا انحصار ما ہی گیری پر اس قسم کے عوام دشمن اقدامات سیانکے معا شی قتل کے مترادف ہے ۔نیشنل پارٹی کے مرکزی کال پر گوادر ایکسپریس وے کی تعمیر کے خلاف نوشکی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہوا ۔



احتجاجی مظاہرے سے نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن فاروق بلوچ،ضلعی صدر ظاہر جان بلوچ،تحصیل صدر محمد رمضان محمد حسنی اور محمد قاسم نے خطاب کرتے ہوئے کہا گوادر ایکسپریس ایسٹ وے کی تعمیر ماہی گیروں کا معاشی قتل عام ہے ۔

اس منصوبے کی تعمیر سے گوادر کے ہزاروں ماہی گیر معاشی طور پر نان شبینہ کو محتاج ہونگے،مقررین نے کہا نیشنل پارٹی ایک جمہوری پارٹی ہے جو بلوچ قوم کی تشخص بقا کیلئے سیاسی اور جمہوری انداز میں بلوچستان کے عوام کے حقوق کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کررہی ہے ہماری سیاست کا بنیادی محور عوام کی خوشحالی ہے ۔

مقررین نے کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالیسوں کی وجہ سے گوادر کے عوام پانی اور بجلی سے محروم ہے اور اب ماہی گیروں سے ان کا نوالہ چھین نے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم کسی صورت میں ماہی گیروں کے حقوق کی حق تلفی کی کسی کو اجازت نہیں دینگے ہم ترقی چاہتے ہیں ۔

لیکن ایسی ترقی کی ہر گز اجازت نہیں دینگے جس سے مقامی لوگوں کو نقصان پہنچتا ہو۔نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام دالبندین پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیا گیا۔

مظاہرین سے نیشنل پارٹی کے صوبائی لیبر سیکرٹری سردار رفیق شیر سنجرانی، مرکزی رہنما سنگت سعید بلوچ، ضلعی صدر کامریڈ اللہ نور بلوچ، تحصیل صدر محمدبخش عمران اور بی ایس او پجار کے کے صوبائی نائب صدر شفقت ناز بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے ہوئے ایکسپریس وے کی آڑ میں گوادر کے مقامی ماہیگیروں کو بے روزگار کرنے کے حکومتی اقدامات کی شدید مذمت کی اور متاثرین سے مکمل یکجہتی کا اظہار بھی کیا۔

مقررین نے کہا کہ گوادر کے اکثر مکینوں کا ذریعہ معاش ماہیگیری سے منسلک ہے بجائے کہ اس شعبے کی ترقی کے لیے حکومتی سطح پر کام کیا جائے حکومت سڑک کی تعمیر کے بہانے روزگار کے راستے مسدود کرکے مقامی آبادی کو فاقہ کشی پر مجبور کررہی ہے جو ہرگز قابل قبول نہیں۔ 

نیشنل پارٹی کی مرکزی کال پر پنجگور میں ایکسپرس وے کے نام پر گوادر کے غریب ماہی گیروں کی بے دخلی اور پنجگور میں امن وامان کی صورتحال کیخلاف احتجاجی مظاہرہ اور ریلی احتجاجی ریلی کی قیادت نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما حاجی صح محمد بلوچ حاجی اکبر بلوچ چیئرمین عبدالمالک بلوچ چیئرمین عدنان سعید گچکی نے کی مظاہریں بازار کی مختلف گلیوں سے گشت کرتے ہوئے بازار کے مین چوک پر آکر حکومت کے خلاف نعرہ بازی کیا ۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس میں گوادر کے ماہی گیروں کی بے دخلی کے خلاف نعرے درج تھے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء حاجی صالح محمد بلوچ حاجی محمد اکبر بلوچ چیئرمین عبدالمالک صالح بلوچ چیئرمین عدنان سعید گچکی اور تاج بلوچ نے کہا کہ گوادر کے عوام ایک گلاس پانی کو ترس رہے ہیں ۔

حکومت گوادر کے عوام کو پانی دینے کے بجائے گوادر کے ماہی گیروں کو ایکسپرس وے کے نام پر غریب ماہی گیروں کی گھروں کو مسمار کرکے ماہی گیروں کو بے دخل کرکے ان کا معاشی قتل عام کیا جارہا ہے موجودہ حکومت اور نمائندے عوام کو ریلف دینے کے بجائے عوام کومعاشی سیاسی طور پر تباہ کیا جارہا ہے۔