خضدار: جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی نائب امیر وسابق رکن قومی اسمبلی مولانا قمرالدین ، جے یوآئی بلوچستان کے امیر سینیٹر مولانا فیض محمد ، جے یوآئی خضدار کے جنرل سیکریٹری وسینیٹر مفتی عبدالقادر شاہوانی ،قاری عبدالرحمان کرخی نے کہاہے کہ علمائے کرام کے پارلیمنٹ کا حصہ ہونا اسلام پسند طبقے کے لئے تازہ ہوا کا جھونکا ہے ۔
موجودہ فتنے کے دورمیں شائر اسلام اور اسلامی اقدار کی حفاظت کسی بھی عظیم جہد سے کم نہیں ہے ، لادین قوتوں کا راستہ روکنے کے لئے علمائے کرام پارلیمنٹ وپارلیمنٹ سے باہر اپنی جدوجہد ضرور جاری رکھیں گے، جمعیت علمائے اسلام میدان میں ہے اور وہ ملک میں نظریہ اسلام کی حفاظت کے لئے ماضی کی طرح آئندہ بھی سیاسی جدوجہد جاری رکھے گی ۔
یہ بات انہوں نے جمعیت علمائے اسلام تحصیل کرخ کے رہنماء حاجی خیر بخش (کے بی) جاموٹ کی رہائشگاہ پرگفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حاجی درمحمد جاموٹ ، جمعیت علمائے اسلام کرخ کے معاون کنوینر حافظ محمد آدم حاجی غلام مرتضیٰ جاموٹ ،ڈاکٹر سکند رچھٹہ ، عطاء اللہ جاموٹ ودیگر بھی موجود تھے ۔
اس سے قبل حاجی دُرمحمد جاموٹ نے علمائے کرام کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا ۔ جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں نے کہاکہ یہ اللہ تعالیٰ کا ہمارے لئے تحفہ ہے کہ ہم دین و اسلام اور ناموس رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کے لئے جمعیت علمائے اسلام کی پلیٹ فارم پر سیاسی جدوجہد کا حصہ بے ہوئے ہیں۔
ملک کو 1973ء کا جوآئین مسودہ ملا اس کو بنانے میں ہمار اکابرین علمائے کرام حصہ بھی شامل تھا ، حضرت مفتی محمود رحمہ اللہ نے و ان کے رفقاء نے اس ملک میں آئین کی تشکیل کرنے میں گرانقدر خدمات پیش کیئے ،ہمارے اکابرین کی جانب سے دین کی محنت ، و اسلامی اصول، قوائد ،نظریہ اسلام کی حفاظت کے لئے جدوجہد ہمارے لئے باعث فخر ہے ، ہم اپنے اکابرین کی نقشِ قدم پر چل کر اپنی جماعت جمعیت علمائے اسلام کی پلیٹ فارم سے اشاعتِ دین کی خدمت سرانجام دیتے رہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ اس مثال کی مصداق کہ ’’جدا ہودین سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزیت ‘‘ جب علمائے کرام نے سیاست کا منصب ترک کردیا تو اس ملک میں لادینی قوتوں کا ایک طوفان امڈ آئیگا، جمعیت علمائے اسلام اس بات کی قطعاً اجازت نہیں دے سکتی ہے کہ کوئی آئین پاکستان و اسلامی نظریہ سے انحراف کرے۔
اس وقت ملک میں اس بے راہ رو اور لادین قوتوں کے آگے اگر کوئی رکاوٹ ہے تو وہ جمعیت علمائے اسلام ہی ہے ، ہماری جماعت جب تک اس ملکی سیاست کا حصہ ہے پارلیمنٹ کا حصہ ہے اس وقت تک کوئی بھی اسلامی اقدار پر انگلی اٹھانے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جمعیت علمائے اسلام ایک نظریہ کا نام ہے ، جس نے عوام کو شعور وآگاہی دی ہے ، آج اگر بلوچستان کے کوہساروں ، دور افتادہ وادیوں اور علاقوں میں عوام میں سیاسی شعور و آگاہی بیدار ہوئی ہے تو اس کا سہرا جمعیت علمائے اسلام کو جاتی ہے ۔ انشاء اللہ جے یوآئی آئندہ بھی اپنی اس سیاسی ذمہ داریوں کو اسی طرح ادا کرتی رہے گی ۔
علماء کرام کا پارلیمنٹ کا حصہ ہونا اسلام پسند طبقے کیلئے خوش آئند ہے ، مولانا قمرالدین
وقتِ اشاعت : November 20 – 2018