|

وقتِ اشاعت :   November 23 – 2018

کوئٹہ:  نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی آرگنائزرڈاکٹرعبدالحئی بلوچ نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبہ بلوچ عوام کواقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش ہے،بلوچستان کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کیا جائے ۔

ملک میں بااختیار پارلیمنٹ ،آزاد عدلیہ ، خودمختار الیکشن کمیشن سمیت میڈیا کی آزادی، غیر جمہوری قوتوں کوبرداشت نہیں ہورہی ہے ملک میں جمہوری کلچر اورسوچ کو پنپنے کاموقع دیا جائے ،بلوچ قوم اپنی تشخص ،حق حاکمیت ، ساحل ووسائل کے دفاع سے کبھی دستبردار نہیں ہوگی ۔ 

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے قیام کااعلان کرنے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر بلوچستا ن میں بننے والی نئی جماعت کے ڈپٹی آرگنائزر شاہ زیب بلوچ ایڈووکیٹ، میراقبال زہری ، ثناء اللہ بلوچ ، شیر احمد قمبرانی ، نعمت شاہ بلوچ،چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ،مکھی رادھے شام، سیہل بلوچ ، ڈاکٹر بہارشاہ ودیگر بھی موجود تھے ۔ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے آرگنائزڈاکٹر حئی بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ 1948سے بلوچستان کے عوام اپنے قومی تشخص کے بقاء اور حقوق کے حصول کیلئے قوم پرستانہ سیاست سے منسلک ہیں ۔ 

اس عرصہ میں صوبے کے ،سیاسی اکابرین، طلباء ،دانشور، نوجوان، اہل قلم سمیت مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے قید وبندکی صعوبتیں برداشت کرتے ہوئے قوم پرستانہ جدوجہد میں ہراول دستے کاکرداراداکیاہے ۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں ہزاروں کی تعدادمیں لوگ مبینہ طورپرلاپتہ ہیں صوبے کے طول وعرض میں چادروچاردیواری کے تقدس کی پامال کیا جارہا ہے گوادر کے لوگ پینے کے پانی سے محروم ہیں00 8لومیٹر ساحلی پٹی سرمایہ داروں ،تاجروں کے نام الاٹ کردی گئی ہے۔ 

ایسٹ وے بائی پاس کی تعمیر سے ماہی گیروں پر روزگار کے دروازے بندکردیئے گئے ہیں، پٹ فیڈر،کیرتھرکینال سے پانی نہ ملنے کی وجہ سے نصیر آباد اور جعفرآباد کے کاشتکاروں کو مالی بحران کاسامنا ہے ۔

دریائے ناڑی پر سٹرکچر سسٹم کی تعمیر سے بھاگ شہر سمیت زہرناڑی کے 50فیصد کاشتکار اور زمینداران اپنے زرعی اراضی کو آباد کرنے کے حق سے محروم نقل مکانی پر مجبورہوچکے ہیں امیر ترین قومی دولت اور سمندری ودریائی سائل ووسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود بلوچستان کے عوام پسماندگی کی زندگی گزارہے ہیں جس سے صوبے کے عوام میں پائی جانیوالی حساس محرومی میں اضافہ ہوا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پشتون، سندھی ،سرائیکی محنت کشوں سمیت دیگر محکوم اقوام کیساتھ بھی ناروا سلوک روارکھا گیا ہے ،پنجاب کی اکثریتی سیاسی جماعت کی قیادت اور کارکنان کیخلاف نیب کے ذریعے انتقامی کاروائیاں عروج پر ہیں جبکہ مظلوم محنت کشوں کی لوٹ کھسوٹ اور استحصال کاسلسلہ بھی جاری ہے ۔

ایسے نامساعد اور گھمبیر حالات سے نبردآزما ہونے کیلئے ایک سیاسی پلیٹ فارم کی ضرورت کافی عرصے سے محسوس کی جارہی تھی جس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے سیاسی رفقاء وباعمل کارکنان نے نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے نام سے نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کافیصلہ کیا ،جوکہ گوادر سے ژوب اورکراچی سے خیبرتک قوم پرست اور محنت کش عوام کو منظم کرنے میں بھرپور کرداراداکرے گی ۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی عوام دوست بیانیہ اور محکوم ومظلوم اقوام کو سائنسی بنیادوں پرمنظم کرتے ہوئے عوامی طاقت سے اشرافیہ کے عوام دشمن اور غیر جمہوری عزائم کو شکست فاش سے دوچار کرنے کیلئے جدوجہد کرے گی ۔