|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2018

گوادر : روزگارکا تحفظ چاہتے ہیں۔ اب تک طفل تسلیاں دی جارہی ہیں ۔ ماہی گیرتر قی کے ثمرات سے مستفید ہونے کے لےئے بے چین ہیں۔آ بادی کے 80فیصد لوگ بنیادی معشیت کے لےئے فکر مند ہیں ۔ ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے کے ڈ یزائن میں تبد یلی لائی جائے۔ 

جب تک عملی اقدامات نہیں کےئے جاتے مطئمن نہیں ہو نگے ۔ ان خیالات کااظہار ماہی گیر ان اتحاد کمیٹی کے ارکان نے یوم ماہی گیری کے عالمی دن کی مناسبت سے گزروان شیڈ میں ماہی گیروں کے اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔ 

اس موقع پر خطاب کر تے ہوئے ماہی گیروں کے رہنماؤں خدا داد واجو، ناخدا خدابخش ملگ، غنی آ صف، جماعت جہا نگیر اور یو نس انور نے کہا کہ آج ماہی گیروں کا عالمی دن ہے اور دنیا کہاں سے کہاں تک پہنچی ہے لیکن گوادر کا ماہی گیر اپنے شب و روز کے لےئے پر یشان حال ہے ماہی گیروں کو ہمیشہ سبز باغ دکھائے گئے ۔

گوادر میں ہمی گیر ترقی لاؤنچ کی گئی جس کی بنیاد گوادر بندرگاہ سے شروع ہوتی ہے جس کے لےئے ماہی گیروں نے اپنی ز ر خیز شکار گائیں تک قر بان کےئے تاکہ بندرگاہ کے تلے وہ جد ید سہو لیات سے بھر پور زندگی گزار سکیں اور اس کے ساتھ اپنا پید ائشی روزگار بھی جاری رکھیں ۔

لیکن آج تک کسی نے ماہی گیروں کی قر بانیوں کا اعتراف نہیں کیا اور دیگر منصوبے بھی پروان چڑ ھا ئے گئے افسوس ہو تا ہے کہ ماہی گیروں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا مشرقی ساحل پر زیر تعمیر ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے سے ماہی گیروں کی بے چینی بڑھ چکی ہے کیونکہ اس منصو بے سے ماہی گیروں کی سمندر تک رسائی بادی النظر میں مسدود ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ماہی گیری کا روزگار صرف چند ماہی گیروں گھرانوں تک محدود نہیں بلکہ یہ شہر کی 80فیصد آبادی کی معاشرتی زندگیوں کو توانائی فراہم کررہا ہے اگر یہ ختم ہوگیا تو پورا شہر ویران ہوجائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے کی تکمیل جاری ہے لیکن ہم سے جو وعدے کےئے گئے تھے ان پر عملی اقدامات ہوتے ہوئے نظر نہیں آتے اب تک صرف طفل تسلیاں دی جارہی ہیں جس سے ہم عدم تشفی کا شکار ہیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ ماہی گیر ترقی کے ثمرات سے مستفید ہونے کے لےئے بے چین ہیں مگر اس میں ہمارے ذریعہ حیات کو نہ چھیڑا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ حکام اور ادارے ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے کی ڈیزائن میں تبدیلی لانے کے لےئے فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کی بات کررہے ہیں تاحال اس کو عیاں نہیں کیا گیا ہے ایسٹ بے ایکسپر یس وے منصوبے میں 200مر بع فٹ کی گزرگائیں ۔

گودی اور ہاکشن ہال کی تعمیر چاہتے ہیں اس صورت میں ماہی گیروں کا سمندر تک رسائی ممکن اور ان کا روزگار بچ سکتا ہے اگر اس کو نظرانداز کیا گیا تو ماہی گیر اپنی بقاء قائم نہیں رکھ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی ماہی گیر عملی اقدامات کی صورت میں ہی مطمئن ہونگے علاقہ ایم پی اے اپنی ذمہ دا ریاں ادا کر یں اور حقائق سامنے لائیں جائیں ۔ 

انہوں نے کہا کہ آج کا اجتماع ماہی گیروں کے اتحاد کی ترجمانی کرتاہے ہم پرامن لوگ ہیں ہمارا کوئی ایجنڈہ نہیں بھو ک اور افلاس کے غم میں مبتلا ہیں جس کوغارت کرنے کی صورت میں ہمارا اعتماد بحال ہوگا ۔ 

انہوں نے ماہی گیروں پر زور دیا کہ وہ اپنے روزگار کے تحفظ کے لےئے ایکتا اور یکجہتی کا مظا ہر ہ کریں جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے پرامن طر یقے سے اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے رہینگے ساحل پرامن لوگوں کی نشانی ہے اور ہم پرامن رہ کر اپنی بات آگے پہنچائینگے ۔ 

انہوں نے مطالبات کے حق میں سیاسی پارٹیوں اور سول سو سائٹی سمیت دیگر طبقہ کی جانب سے ماہی گیروں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار پر ان کا شکر یہ ادا کیا ۔ اجتماع میں ماہی گیروں کی کثیر تعداد شر یک تھی ۔ اس موقع پر ماہی گیروں کو مطالبات کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر مبنی ایک ڈرافٹ بھی پڑ ھکر سنا یا گیا ۔