|

وقتِ اشاعت :   November 25 – 2018

کوئٹہ: چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث ایک دہشتگرد کے دو بھائیوں کو خاران سے گرفتار کرلیا گیا۔ وزیرداخلہ بلوچستان میر سلیم کھوسہ کہتے ہیں کہ حملے میں ملوث دہشتگردوں سے متعلق بلوچستان حکومت بھی تحقیقات کررہی ہیں۔ مارا گیا ایک حملہ آورکا نام لاپتہ افراد کی فہرست میں بھی شامل کرایا گیا تھا۔حملے کا ماسٹر مائنڈ بھارت میں موجود کالعدم تنظیم کا دہشتگرد اسلم اچھو ہے ۔ 

سیکورٹی ذرائع کے مطابق کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث ایک دہشتگرد کی شناخت خاران کے رہائشی عبدالرزاق کے نام سے ہوئی تھی جن کے دو بھائیوں کو حساس ادارے اور ایف سی نے ایک مشترکہ کارروائی میں خاران کے محلہ ساسولی سے گرفتار کرلیا۔ 

سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں بھائیوں کو تفتیش کی غرض سے حراست میں لیا گیا ہے ۔سندھ حکومت اور سی ٹی ڈی سندھ نے بلوچستان حکومت اور سی ٹی ڈی بلوچستان سے تحقیقات میں تعاون کیلئے رابطہ کیا ہے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ میر سلیم کھوسہ نے بھی تصدیق کی کہ چینی قونصل خانہ پر حملے سے متعلق بلوچستان حکومت بھی تحقیقات کررہی ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بھارت کا ہاتھ ہے۔ چینی قونصل خانہ پر ہونے والے حملہ کا ماسٹر مائینڈ اسلم اچھو اس وقت بھارت کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے ۔سابق دور حکومت میں کالعدم تنظیم کے کمانڈر اسلم اچھو کی ایک آپریشن میں ہلاکت سے متعلق خبر غلط تھی شاید اس وقت کارروائی میں شامل افراد نے محسوس کیا ہوگا کہ اسلم اچھو ہلاک ہوگیا ہے مگر یہ اطلاع بعد میں درست ثابت نہیں ہوئی۔

اسلم اچھو بلوچستان سے فرار ہوکر بھارت چلا گیا ہے جہاں سے دہشتگرد کارروائیاں کرارہا ہے۔ صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد سے متعلق ریاست پر الزام عائد کیا جارہا ہے کل ہونے والے واقعہ میں ملوث ایک دہشتگرد کا نام ہمارے ریکارڈ کے مطابق لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں بیرون ملک اور پہاڑوں پر موجود افراد کے نام لاپتہ افراد کی فہرستوں میں شامل ہیں جن میں سے ایک کل کے واقعہ میں مارا گیا ہے ایسے الزامات اور واقعات کی صوبائی حکومت پرزورمذمت کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی قونصل خانہ پر حملے میں ملوث تینوں دہشتگردوں کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ حملے میں شہید ہونے والے کوئٹہ کے رہائشیوں کے ورثا ء نے مدد کیلئے بلوچستان حکومت سے رابطہ نہیں کیا اگر وہ صوبائی حکومت سے رابطہ کرتے تو حکومت ان کی مدد ضرور کرتی۔ صوبائی حکومت نے اس سے قبل بھی ایسے واقعات میں شہید ہونے والے افراد کی مالی معاونت کی ہے اور گزشتہ روز شہید ہونے والے افراد کی بھی مالی معاونت کی جائے گی۔