|

وقتِ اشاعت :   November 28 – 2018

تربت:  تربت میں پکوڑوں کی دکان میں گیس سلنڈر پھٹنے سے اسکول کا طالب علم جاں بحق جبکہ دس سے زائد طلبہ سمیت 23افراد زخمی ہوگئے۔ 16زخمیوں کو علاج کیلئے دو الگ الگ طیاروں کے ذریعے کراچی منتقل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق کیچ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر تربت کے مین بازار میں پارک ہوٹل کے قریب پکوڑے کی ایک دکان میں گیس سلنڈر اچانک پھٹ گیا۔ سلنڈر پھٹنے سے دکان اور اس کے باہر کھڑی موٹرسائیکل میں آگ بھڑک اٹھی۔ دھماکے اور آتشزدگی سے تئیس افراد زخمی ہوگئے۔ 

زخمیوں میں دس سے زائد نجی اسکول کے بچے بھی شامل ہیں جو اسکول سے چھٹی ملنے کے بعد پکوڑے خریدنے کیلئے کھڑے تھے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن فائر بریگیڈ، ایف سی اور پاک نیوی کی ٹیم موقع پر پہنچی اور آگ پر قابو پالیا۔ز خمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال تربت منتقل کیا گیا۔

زخمیوں میں عبدالمالک ولد غلام نبی سکنہ خضدار، الٰہی بخش ولد اللہ بخش سکنہ خضدار، غلام حسین ولد رضا ممد سکنہ آبسرتربت،ہزار ولد جان محمد سکنہ بلیدہ کیچ، بعداد ولد زبادسکنہ بلیدہ، سعید ولد جان محمد سکنہ کلگ کیچ، بوہرولد لیاقت سکنہ جوسک کیچ، دودا ولد عبدالواحد سکنہ جوسک، اشرف ولد عبدالرحمان سکنہ پروم پنجگور، کامران ولد حیات سکنہ آبسر،معراج ولد سراج سکنہ سنگئی دشت کیچ، وارث ولد غلام سکنہ سنگانی سر تربت، یحییٰ ولد فدا سکنہ آبسر، ایاز ولد ڈاکٹر محمد یونس سکنہ رئیس آباد تربت،رضیہ بنت محمد شریف سکنہ تربت، ماریہ بنت عالم سکنہ تربت، محمد ایوب ولد محمد شریف سکنہ تربت، مراد خاتون بنت شریف سکنہ تربت، عبدالجلیل ولد جمعہ خانہ سکنہ خضدار، سلیمان ولد عبدالواحد سکنہ کلگ، بہرام ولد عبدالواحد سکنہ کلگ اور مقصود ولد جان محمد سکنہ کلگ شامل ہیں۔ 

اطلاع ملنے پر بچوں کے والدین سمیت زخمیوں کے رشتہ داروں کی بڑی تعداد ہسپتال پہنچی۔ تربت میں برن وارڈ نہ ہونے کی وجہ سے پانچ شدید زخمیوں کو طیارے کے ذریعے کراچی منتقل کردیا گیا۔کمشنر مکران سیدال لونی کے مطابق واقعہ کے بعد تربت کے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کرکے زخمیوں کو فوری طبی ا مداد فراہم کی گئی۔ 

پانچ شدید زخمیوں کو فوری طور پر کراچی جانے والی پی آئی اے کے پرواز کے ذریعے منتقل کردیا گیا۔ مزید بارہ زخمیوں کیلئے خصوصی طیارے کا بندوبست کیا گیا جس کے ذریعے انہیں کراچی منتقل کردیا گیا۔ کمشنر مکران کے مطابق کراچی منتقل کئے گئے زخمیوں میں شامل ایک بچہ دم توڑ گیا جن کی میت واپس تربت لائی جارہی ہے۔