|

وقتِ اشاعت :   December 2 – 2018

تربت : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنمااورمعروف اسکالرمیرجان محمددشتی نے کہاکہ جب ریاست عوام کے حقیقی نمائندوں کوانتخابات میں حصہ لینے سے روکے گی توعوام ریاست سے بیگانہ ہوجائیں گے اورنتیجہ وہی ہوگاجوآج ہورہاہے ،بی این پی ایک جمہوری پارٹی ہے ۔

بلوچستان کے تمام مسائل پران کاموقف واضح اوردوٹوک ہے ہم چاہتے ہیں کہ بلوچوں کے نمائندے وہی ہوں جنہیں عوام اپنے ووٹوں سے منتخب کریں، جب آپ بلوچ کے حقوق چھینیں گے اوراسے حق نمائندگی سے محروم رکھیں گے توبلوچ مزاحمت کریگا۔

انہوں نے کہاکہ عوام نے دیکھاکہ الیکشن میں چوری نہیں ہوئی بلکہ ووٹوں پرڈاکہ ڈالاگیااورمُردوں کے ووٹوں تک کونہیں بخشاگیا، انہوں نے کہاکہ گزشتہ روزپارٹی کے کارکن جب حلقہ پی بی 47کے انتخابی مہم کے سلسلے میں ہوچات کے دورے پرتھے توان پرمسلح افرادنے قاتلانہ حملہ کیالیکن وہ معجزانہ طورپربچ گئے ،ان پرسنائیپررائفل سے حملہ کیاگیا۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے بی این پی کے الیکشن سیل میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،اس موقع پربی این پی کے مرکزی کمیٹی کے رکن عبدالحمیدایڈووکیٹ نے بھی اظہارخیال کیا،میرجان محمددشتی نے کہاکہ بی این پی بلوچوں کے حقوق کی بات کرتی ہے اس کاکوئی دشمن نہیں ہے ۔

کیونکہ اس کی کسی سے کوئی عداوت نہیں ہے بلوچ کی عداوت ان قوتوں سے ہے جوبلوچ سے نبردآزماہیں ہم ان قوتوں کے خلاف سیاسی محاذپرمزاحمت کررہے ہیں جو بلوچوں کے وسائل چھین رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آج بلوچ غریب اوردووقت کی روٹی کے محتاج بن چکے ہیں انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی نے فیصلہ کیاہے کہ ہم ووٹوں پرڈاکہ ڈالنے نہیں دیں گے ، ہم ہرپولنگ اسٹیشن پراپنے نمائندوں کوبٹھائیں گے اورجب تک ہمیں رزلٹ نہیں ملتاپولنگ اسٹیشن سے نہیں اٹھیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ جب بی این پی نے یہ فیصلہ کیاکہ ہم چوری اورڈاکہ کی مخالفت کریں گے تواب سرکارنے یہ طریقہ اختیارکرلیا تاکہ ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے دوچاراموات ہوں اورلوگ خوف سے باہرنہ نکلیں اور ووٹ نہ دیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم سرکارپریہ واضح کرناچاہتے ہیں کہ عوام کے ووٹوں پرڈاکہ ڈالنابندکردیں،انہوں نے کہاکہ عجلت میں’’باپ ‘‘کے نام سے ایک جماعت بنائی گئی ہے تاکہ اس کے ذریعے بلوچ عوام پرحکومت کی جاسکے لیکن یہ نہ صرف بلوچوں کے لئے ناانصافی کی بات ہے بلکہ اس ملک کے لئے بھی ناانصافی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جب بلوچوں کوان کے حقیقی نمائندوں کو چننے سے روکیں گے تونتیجہ وہی نکلے گاجوآج ہمارے سامنے ہے ہرجگہ انتشارہے افراتفری ہے ،بلوچ عوام ریاست سے دورہوتے جارہے ہیں دوسری طرف حکومت بلوچوں کوآپس میں لڑاناچاہتی ہے جب بلوچ آپس میں لڑیں گے تونقصان بلوچ کاہوگا ۔

انہوں نے کہاکہ اگر’’باپ ‘‘والوں کواسمبلیوں میں جانے کاشوق ہے تووہ انتخابات لڑیں وہ کیوں بلوچوں کواپنادشمن اورمخالف بناناچاہتے ہیں،بلوچ ان کے بھائی ہیں بلوچوں کومارنے کی بجائے ان کی خدمت کریں اوران سے ووٹ حاصل کریں۔

انہوں نے کہاکہ 25جولائی کے عام انتخابات کے نتیجے میں جولوگ اسمبلیوں میں گئے کیاوہ سراٹھاکرکہہ سکتے ہیں کہ وہ عوام کے نمائندے ہیں، آج ان کے سرندامت سے نیچے ہیں کیونکہ عوام نے انہیں ووٹ دیاہی نہیں تھا،یہ نام نہادنمائندے ایساکام کیوں کرتے ہیں جس سے ان کاسرشرم سے نیچے ہو، وہ کیوں بلوچوں کے حریفوں کے ساتھ مل کربلوچوں کے ووٹوں پرڈاکہ ڈالتے ہیں۔

بلوچوں کوبے عزت کرنے اورانہیں مارنے کے لئے دشمنوں کے ساتھ گٹھ جوڑکرتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ یہ میراان کو مشورہ ہے کہ وہ بلوچوں کی دشمنی مول نہ لیں،انہوں نے کہاکہ سرکاری حمایت یافتہ جرائم پیشہ عناصر’’باپ ‘‘کے امیدواروں کے حق میں مہم چلارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ باپ اوران کے باپ اور سرپرست بلوچوں کوآپس میں لڑانے کاسلسلہ بندکردیں،بلوچوں کے ووٹوں کی بے حرمتی کاسلسلہ بندکردیں،کارکن ہرپولنگ اسٹیشن پرموجودرہ کرایسے ہتھکنڈوں کوناکام بنائیں،انہوں نے کہاکہ ہم بلوچوں کے حقوق کے حصول کی جدوجہدترک نہیں کریں گے