|

وقتِ اشاعت :   December 14 – 2018

قلات: زمیندار کسان اتحاد بلوچستان کے سربراہ آغالعل جان احمدزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بارانی زمیندار طویل خشک سالی کے وجہ سے شدید متاثر ہو گئے ہیں اور اپنے املاک کو چھوڑ کر نقل مکانی کر گئے ہیں ۔

ان بارانی اور خشک آبہ زمینداروں کے مال مویشی بڑے پیمانے پر خشک سالی کی وجہ سے بھی مر گئے ہیںیہ خشک آبہ زمیندار بارش کے سیلابی پانی سے زمینداری اور مال مویشی پال کر اپنا گزر بسر کرتے تھے جو اب بے روزگاری کی وجہ سے انتہائی کسمپرسی کی زندگی گرزار رہے ہیں ۔

حکومت اور پی ڈی ایم ائے ان کے بحالی کے لیئے اقدامات کرے ہم وزیر آعظم پاکستان عمران خان وزیر آعلیٰ جام کمال قو می و صوبائی حکومتوں ، اراکین صوبائی و قومی اسمبلی اور بلوچستان کے سینٹرز کوگوش گزار کر نا چاہتے ہیں کہ بارانی زمیندار خشک آبے کے زمینداروں کے لیئے روزگار اور ان کی بحالی کے لیئے اقدامات کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا زمیندار کسان اتحاد بلوچستان کے سربراہ آغالعل جان احمدزئی نے کہا ہیکہ گزشتہ پچیس سالوں سے بارشیں کم ہو نے کی وجہ سے بلوچستان کے خشک آبے کے زمینداری طویل خشک سالی کے باعث مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں اور ان سے منسلک ہزاروں لوگ بے روزگار ہو کر نان شبینہ کے لیئے محتاج ہو گئے ہیں ۔

وہ زمیندار جو خشک آبے کے زمینوں سے سالانہ سینکڑوں بوری گندم اٹھایا کر تا تھا اب ایک بھی بوری بھی حاصل نہیں کر سکتی اور جن کے پاس چار سو سے آٹھ سو مال مویشی ہوا کر تا تھا ان کے پاس دس سے بیس بھیڑ بکریاں رہ گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ان خشک آبہ زمینوں سے ہزاروں لوگوں کاروزگار وابستہ تھا اب مکمل طور پر ختم ہو گیا ہیں اور لوگ بے روزگار ہوکر ان علاقوں سے نقل مکانی کر گئے ہیں اس حوالے سے ان متاثرہ علاقوں کا ایک جامع سروے کیا جائے اور زمیندار کسان اتحاد اپنی مدد آپ کے تحت اس سروے میں حکومت کے ساتھ تعاون کر نے کے لیئے تیار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی پی ایل کی جانب سے متاثرین کے لیئے تمبو اور خیمہ بھیجنے کے لیئے کہا گیا ہیں اس کے ساتھ ساتھ ان خشک آبہ زمینداروں کی بحالی او رانہیں روزگار فراہم کر نے کے لیئے بھی کوئی بندو بست کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ان خشک آبہ زمینداروں کے پاس اپنے گھر کو چلانے کے لیئے کئی بھی روزگار نہیں یہ اپنے علاقوں کو چھوڑ کر شہروں کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں اب ان کا سب سے بڑا مسئلہ روزگار کا مسئلہ ہیں لہذا صوبائی اور وفاقی حکومت ان خشک آبہ زمینداروں کے روزگار کے مواقع پیدا کرے۔