|

وقتِ اشاعت :   December 16 – 2018

قلات:  قلات کا علاقہ کو ہ ہر بوئی جو کہ صنوبر کے قیمتی جنگلات کی وجہ سے مشہور ہے یہ سطح سمندر سے تقریباََ نو ہزار فٹ بلندی پر واقع ہے ۔

محکمہ جنگلات کے مطابق ہربوئی کے قیمتی صنوبر کے جنگلات کا سلسلہ ڈغاری مستونگ سے لے کر زہری تک دو لاکھ ایکڑ تک پھیلا ہو ا ہے مگر کوہ ہر بوئی میں درختوں کا یہ سلسلہ 55ہزار دوسو تیس ایکڑ پر مشتمل ہیں صنوبر کے یہ جنگلات ہزاروں سال پرانے ہیں اور یہ درخت سالانہ 25 سینٹی میٹر کی رفتار سے بڑھتے ہیں اور ان کی بیج دوسال میں پک جاتی ہیں ۔

اس پہاڑی سلسلے میں صنوبر کے قیمتی جنگلات کے ساتھ ساتھ لاتعداد اقسام کے جڑی پوٹیا ں بھی پیدا ہوتے ہیں جن میں گل لالہ، زیرہ ،جھنڈ بیری، دھتورہ، بھنگرہ، عناب، اجوائن خراسانی، جنگلی پودینہ، سیاہ چوب، گڈیلی، رتن، جوت ہرمل، اسپغول ، خفص بندی ، زم ہراب، کالی تل کریات مارموت، جل جمنی بوٹی ، جنگلی پوست اور سینکڑوں دیگر جڑی پوٹیا ں پیدا ہو تے ہیں جو کہ مختلف ادویات میں کام آتے ہیں ۔

مگر حکومت اور اداروں کی جانب سے عدم توجہی کے باعث تیزی سے ختم ہو تے جارہے ہیں اس کی بنیادی وجہ یہ ہیکہ علاقہ کے مکین غربت اور بے روزگاری کی وجہ سے ان قیمتی جنگلات کو کاٹ کر فروخت کرتے ہیں اگر علاقہ مکنیوں کے لیئے روزگار کے مواقع پیدا نہیں کیئے تو پاکستان نہ صرف ایک عظیم اثاثہ سے محروم ہو جائے گی بلکہ ماحول پر بھی اس کے برے اثرات مرتب ہونگے ۔

سابقہ حکومتوں نے ہربوئی کے جنگلات کی حفاظت کر نے کے لیئے اقدامات کر نے کے دعوے تو بہت کیئے مگر عملی طور پر کچھ بھی نہیں کیا گیا انتخابات سے قبل عوامی نمائیندوں نے ہربوئی کی جنگلات کی تحفظ کرنے کے لیئے جو علانات کیئے گئے تھے ۔

الیکشن جیت نے کے بعد وہ یکسر بھول گئے صوبائی مشیر جنگلات و جنگلی حیات میر ضیا ء لانگو نے کہا ہیکہ وزیر آعظم پاکستان سے کے بلین ٹری پروگرام پر عملد ر آمد جاری ہیں اور جنگلات کی کٹائی کو روکنے کے لیئے سخت اقدامات کیئے گئے ہیں ۔

ہربوئی کو سیاحتی مقام کا درجہ دینے کے لیئے کو شیش کی جارہی ہیں شہری درختوں کی کٹائی سے اجتناب کریں ہربوئی کے قیمتی جنگلات ہمارا سرمایہ ہیں ان کے حفاظت کے لیئے کوئی بھی کسر نہیں چھوڑیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر آعظم کے بلین ٹری پروگرام کے تحت قلات اور خالق آباد میں مزید درخت لگاکر علاقہ کو سرسبز و شاداب بنائیں جائیں گے اس سلسلے میں نئے ٹیوب ویلزبھی لگائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہربوئی کے قیمتی جنگلات سمیت دیگر درختوں کی کٹائی کو روکنے کے لیئے سخت ترین اقدمات کیئے گئے ہیں اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہربوئی کے قیمتی جنگلات کی حفاظت کی پیش نظر ہربوئی کو سیاحتی مقام کا درجہ دینے کے لیئے کوشیش کی جارہی ہیں سیاحتی مقام کا درجہ ملنے سے ہربوئی میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوجائے گا اور سیاح ہربوئی کے پر فضاء اور خوبصورت نظارہ کا لطف اٹھا سکیں گے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بے روزگاری کے خاتمے کے لیئے اقدامات کررہی ہے جس کے تحت بے روزگار نوجوانوں مختلف محکموں میں میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔

جنگلات کی حفاظت کے لیئے کام کر نے والے فلاحی ادارے کے سربراہ محمد یوسف شاہوانی کا کہنا ہیکہ حکومت کی جانب سے ہربوئی کے جنگلات کی حفاظت کے لیئے دعوے تو بہت کی جاتی ہیں لیکن حقیت اس کے بر عکس ہے یہاں آج بھی لوگ درختوں کو بے دردی سے کاٹ رہے ہیں۔

اس کا بنیادی وجہ یہ ہیکہ یہاں کے لوگ انتہائی غریب ہیں اور قلات میں سوئی گیس ہو نے کی وجہ سے لوگ درختوں کاٹتے ہیں 2007میں سوئی گیس کمپنی کی جانب سے جب قلات کوگیس فراہم کیا گیا تو درختوں کی کٹائی میں بہت کمی آگئی تھی ۔

مگر اس کے بعد جب گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ پیدا ہو گیا تو ایک بار پھر درختوں کی کٹائی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور اب جبکہ سوئی گیس بالکل فراہم نہیں کی جاتی ہیں تو سردیوں میں شدید سردی سے بچنے کے لیئے لوگ درختوں کو کاٹ کر کے فروخت کر تے ہیں اور لوگ انہیں خرید تے ہیں درختوں کی کٹائی کو اس وقت روکا جاسکتاہیں جب علاقہ کے بے روزگار لوگوں کو روزگار فراہم نہیں کیا جاتا اور یہاں کے مکینوں کو گیس فراہم نہیں کیا جاتا۔

درختوں کو کاٹنے والا محمد رمضان نا می شخص کا کہنا ہے ہیکہ میں ایک غریب آدمی ہو ں میرا کوئی زریعہ معاش نہیں ہے حکومت ہمیں روزگار نہیں دیتا ہیں میں مجبو رََ لکڑیاں کا ٹ کر کے اپنااور اپنی بچوں کو پیٹ پالتا ہوں ۔

اس کے علاوہ میر ے پاس کوئی اور چارہ نہیں کے اپنی اور اپنے معصوم بچوں کا پیٹ پال سکوں حکومت کو چاہیئے کہ وہ ہمیں روزگار فراہم کرے تو ہم خود ان قیمتی جنگلات کی رکھوالی کریں گے ہربوئی کے صنوبر کے قیمتی جنگلات ہزاروں سال پرانے ہیں ۔

ڈیڈھ لاکھ ایکڑپر پھیلے صنوبر کے یہ قیمتی جنگلات حکومتی اور دیگر اداروں کی عدم توجہی کے باعث تباہ ہوتے جارہے ہیں ہربوئی کے ان قیمتی جنگلات کے تحفظ کے لیئے نہ صرف سابقہ حکومتوں نے کچھ بھی نہیں کیا بلکہ الیکشن سے قبل نومنتخب عوامی نمائندوں نے عوام سے ہربوئی کے جنگلات کی تحفظ کے لیئے جو وعدے کیئے تھے ۔

وہ یکسر بھول گئے ہیں مقامی لوگوں کا کہنا ہیکہ اگر حکومت اور بین الاقوامی ادارے ان صنوبر کے قیمتی جنگلات کے تحفظ کے لیئے فوری طور پر اقدامات نہیں کیئے تو دنیا ایک قیمتی اور ناپید جنگل سے محروم ہو جائے گی۔