|

وقتِ اشاعت :   December 17 – 2018

مستونگ:  بلوچستان نیشنل پارٹی مرکزی لیبرسیکرٹری چیئرمین منظوربلوچ،مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسی بلوچ نے کہا ہیکہ بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچ عوام اور بلوچستان کے قومی حقوق اور سائل وسائل کے تحفظ کیلئے جمہوری اندازمیں مصروف عمل ہیں۔

اجتماعی قومی مفادات کو اولیت دیتے ہیں بلوچ عوام سے متعلق بااختیارقوتوں کے سوچ میں تبدیلی کے بغیرحالت بہترنہیں ہوگی سیاسی و معاشی حالت دن بہ دن بدتر ہورہی ہیں ۔

اسٹیبلشمنٹ اور سامراجی قوتوں کو بلوچ قوم کی ترقی سے مطلب نہیں ہے بلکہ انہیں گوادرپورٹ سے مطلب ہے بلوچ قوم6سے9ہزار سال تک کی تاریخ رکھتی ہے اوربلوچ قوم کے بزرگون نے ہمیشہ سامراجی قوتوں کے یلغارکیخلاف مقابلہ کرتے ہوئے بلوچ وطن کادفاع اور حفاظت کی اورہم سرزمین بلوچ کادفاع اور حفاظت کر تے رہینگے ۔

ان خیالات کااظہار بلوچستان نیشنل پارٹی مرکزی لیبرسیکرٹری چئرمین منظوربلوچ،مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسی بلوچ،سنٹرل کمیٹی کے اراکین غلام نبی مری،چئرمین جاویدبلوچ،ملک عبدالرحمن خواجہ خیل،ضلعی صدرمیرعبدللہ جان مینگل،میرمحمدحنیف رستم زئی ودیگر نے ایلمنٹری کالج ہال مستونگ میں تحصیل کابینہ کے الیکشن کے سلسلے میں منعقدہ تقریب ”بیادٹکری نبی بخش مینگل” سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ6نکات جن میں لاپتہ افرادکی بازیابی افغان محاجرین کاانخلاء وفاقی محکموں میں کوٹہ کے عمل میں دراندازی سائل وسائل پر واک واختیارکوتسلیم تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی مطالبات میں شامل ہے ۔

ملکی و بین القوامی سطح پر رونماہونے والی تبدیلیوں کامرکز بلوچ وطن کی مالی منڈی پرلگی ہیں انکی حفاظت کرنا بی این پی کے کارکنوں کی زمہ داریوں میں اضافہ کرتاہے جنہوں نے ہمیشہ آمراور سامراجی استعماری قوتوں کے پالیسوں کے سامنے سیسہ پلائی دیوارکے مانندکھڑے رہے ہیں ۔

بی این پی بلوچستانی عوام کا بلارنگ ونسل خدمت کرنے کی سیاست پریقین رکھتے ہے بی این پی بلوچ سائل وسائل اور قومی تشخص کی بقاہ کیلئے جدوجہدکررہی ہیں قومی حقوق کی جدوجہدمیں ظالم و جابر قوتوں اور آمر دور میں ہزاروں بلوچ فرزندوں کو شہید و لاپتہ کیئے گئے اور جس کا سلسلہ تاحال اپنے آب تاب اور زوروں سے جاری ہے ۔

ظالم و قبضہ گیر قوتوں کے مظالم کے باوجود بی این پی کے کارکن ہمیشہ ثابت قدم رہے اور کبھی بلوچ قومی حقوق پر سودا بازی نہیں کی بلوچ قوم6سے9ہزار سال تک کی تاریخ رکھتاہیاوربلوچ قوم کے بزرگون نے ہمیشہ سامراجی قوتوں کے یلغارکیخلاف مقابلہ کرتے ہوئے ئے بلوچ وطن کادفاع اور حفاظت کی اورہم سرزمین بلوچ کادفاع اور حفاظت کرتے ہیں ۔

انھوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ اور سامراجی قوتوں کو بلوچ قوم کی ترقی سے مطلب نہیں ہے بلکہ انہیں گوادرپورٹ سے مطلب ہے گوادر کی اہمیت دراصل گوادرپورٹ کی وجہ سے ہے جہاں دنیاکا سب سے بڑا بحری جہاز لنگرانداز یوسکتاہے گودارٹ پورٹ کی فعالیت کے بعد چارپانچ کروڑ کی آبادی بلوچستان منتقل ہوجائیگی جس سے بلوچ قوم تشخص تباہ ہوگااور بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کیاجائے سامراجی یلغار کو بی این پی کے کارکن منظم قومی یکجہتی واتحاد کے زریعے ناکام بنایاجاسکے گا ۔

نئے منتخب ہونے والے تحصیل کابینہ اور کارکنوں پر بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہیں کہ وہ بلوچ سائل وسائل کے حفاظت و دفاع کیلئے عوام شعورو آہی پیداکرتے ہوئے بلوچ قوم کے خلاف ہرسازش کو ناکام بنانے کیلئے منظم جمہوری جدوجہد جاری رکھے لاپتہ افراد کا مسلہ سنگین شکل اختیارکرچکی ہے اور اقوام متحدہ کے رپورٹ میں اس مسلے کی نشاندہی کی گئی ہیں ۔

اقوام متحدہ کے رپورٹ کے مطابق وسائل سے مالامال خطہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سیگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں اور بلوچستان کے آباد عوام پورے خطہ میں سب سے زیادہ غربت صحت کیسہولیات کا فقدان عدم مساوات میں پہلے نمبر ہیں ۔

مقررین نے کہاکہ بلوچستان کے سائل و سائل پرعالمی قوتوں کی بظریں جمی ہوئی ہیں اور ملٹی نیشن کمپنیاں سامراجی پالیسی اپناتےء ہوئے بلوچ قوم کے وسائل کو لوٹنے کیلئے تیاری کررہے ہیں ان سامراجی قوتوں کے خلاف آواز بلندکرنیوالوں کی آواز بند کرنے کی ناکام کی کوشیشں کی جارہی ہے ۔

بلوچ قوم اپنے سائل وسال کے دفاع اور حفاظت سے کبھی غافل ہرگی اور نہ ہی سائل وسائل پر اختیار کے حق سے کبھی دست بردار ہوگی اس موقع پر تحصیل کابینہ کے الیکشن بھی منعقد ہوئے۔تحصیل صدرحاجی اورنگزیب قمبرانی جنرل سیکرٹری سلیم مینگل ودیگر منتخب ہوگئے نومنتخب تحصیل کابینہ کی حلف بردار ی بھی ہوئی ۔